بچوں کا صفحہ

وعدہ

راحیل روتے ہوئے اپنی دادی کے کمرے میں داخل ہوا۔اسے روتا دیکھ اس کی دادی سخت پریشان ہوکر اس سے پوچھنے لگیں، ’’کیا ہوا بیٹے! اتنا کیوں رو رہے ہو؟‘‘
راحیل اپنے آنسو پونچھتے ہوئے کہنے لگا، ’’دادی امّی آج میرا یونٹ ٹیسٹ تھا اور سچ کہتا ہوں، دادی امّی! میں نے سب کچھ یاد کیا تھا، پورا پورا پڑھا تھا لیکن امتحان ہال میں جب پیپر ہاتھ میں آیا تو مجھے کچھ بھی یاد نہیں آرہا تھا۔ میں سب کچھ بھول گیا تھا۔ سب بچے لکھ رہے تھے سوائے میرے۔ میں نے اپنا پورا پرچہ خالی چھوڑ دیا۔ اب میں فیل ہوجاؤں گا۔‘‘ اتنا کہہ کر راحیل دوبارہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگا۔
اس کی دادی نے اس کو چپ کرایا اور کہا۔ ’’اچھا راحیل بیٹا۔ میرا ایک کام کرو۔ سامنے کے باغ سے چند گلاب توڑ لاؤ اور وہاں سے آتے وقت اس باغ کے مالی کو خوب برا بھلا کہنا۔‘‘
راحیل نے حیرانی سے اپنی دادی کے چہرے کو تکتے ہوئے کہا’’ دادی امّی اگر میں اسے برا بھلا کہوں گا تو پھول دینا تو دور، وہ مجھے مار مار کر وہاں سے بھگا دے گا۔‘‘
اس کی دادی جو اس کی بات کو غور سے سن رہی تھیں، کہنے لگیں:
’’ اچھا اور جو تم اتنے دنوں سے اپنے استادوں کا مذاق اڑاتے تھے، ان کی نقل اتارتے تھے، انھیں برا بھلا کہتے تھے۔ ہمارے سمجھانے کے باوجودِ انہیں نام رکھتے تھے۔ تو تم کیسے امید کرتے ہو کہ تمہیں علم حاصل ہوگا۔‘‘
راحیل نے شرمندگی سے اپنی گردن جھکالی۔ اور کہا: ’’دادی امّی واقعی مجھ سے بہت بڑی غلطی ہوگئی جس کی اﷲ نے مجھے سزا دی۔ لیکن میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ اب میں اپنے اساتذہ کا احترام کروں گا۔‘‘

پیڑ لگائیں

پیارے بچو!
درخت ہمارے دوست ہیں۔
یہ ہمیں آکسیجن دیتے ہیں جس سے ہم سانس لیتے ہیں۔
یہ ہمیں پھل دیتے ہیں جس سے ہم بھوک مٹاتے ہیں۔
یہ ہمیں چھاؤں دیتے ہیں جس سے ہم دھوپ سے بچتے ہیں۔
یہ ہمیں پتیاں دیتے ہیں جو گائے بکریاں کھاتی ہیں۔
یہ ہمیں لکڑی دیتے ہیں جس سے ہم گھر بناتے ہیں۔
گھر کے علاوہ لکڑی سے ہم بہت ساری چیزیں بناتے ہیں۔
لکڑی ہمیں ایندھن بھی دیتی ہے۔
درختوں کو کاٹنا نہیں چاہئے۔ورنہ ہم بہت ساری چیزوں سے محروم ہوجائیں گے۔
تو آئیے!ہم سب اپنے آنگن یا گھر کے باہر ایک درخت لگاتے ہیں۔

کیاآپ جانتے ہیں؟

عربی میں بلّی کو “ہریرہ” کہتے ہیں۔
مشہور صحابی حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے نام کی کہانی بھی یہی ہے۔ ان کے پاس ایک بلّی تھی جس کو وہ اپنے ساتھ رکھتے تھے اسی لیے آپ کی کنیت ابوہریرہ پڑگئی۔ جس طرح ’’اب‘‘ کے معنی باپ کے آتے ہیں اسی طرح ’’والے‘‘’’والا‘‘ کے بھی آتے ہیں اس اعتبار سے ابوہریرہ کا مطلب ہوا ’’بلّی والا‘‘۔آپ کو کتنے جانوروں کے عربی نام معلوم ہیں؟

ننھے آرٹسٹ

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

جون ۲۰۲۱