اسریٰ رضوی

غزل

غزل

تخم الفت قلب انساں میں کوئی بونے کو ہے معجزہ شاید کوئی پھررونما ہونے کو ہے شام کے کاندھے پہ دن بھی...

غزل

بچھڑےہوئے لوگوں کو پکارا نھیں جاتاہر قصہ سرِ بزم اچھالا نہیں جاتا تم بات نکالو تو سنیں ہم بھی...