زیبا خان

لفظوں کا لہو

لفظوں کا لہو

برس رہی ہے جو آسمانوں سے برق بن بن عتاب آتشنہ جانے کتنے بدن جلائےنہ جانے کتنے ذہن جھلس کر دہکتے...

اب نعرۂ حق پھر گونجے گا

اب نعرۂ حق پھر گونجے گا

اب نعرہ حق پھر گونجے گا ان ٹوٹے گھروں کی اینٹوں میں معصوموں کے خوں کی چھینٹوں میں دھڑ دھڑ گرتی...