مورنگا ٹی
سوہانجنا یا مورنگا کا درخت زمین پر خدا کی ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ اسے اگانا یا اس کی دیکھ بھال کرنا بالکل بھی مشکل نہیں ہے۔ صرف ایک بار بیج لگا دیجیے، چند روز میں پودا نکل آ ئے گا۔ چند ہفتوں تک پانی کا خیال رکھنا ہوگا، بس۔ پھر پودا خود بخود بڑا اور صحت مند ہو جائے گا ۔
آ پ کی آ سانی کےلیے ایک بات مزید بتا دوں کہ اسے بہ آسانی ایک گملے میں بھی اگایا جا سکتا ہے، مگر افسوس کہ ہم اس کے فوائد نہیں جانتے ۔ ہمارے ہاں اسے عام طور پر جانوروں کو چارے کے طور پہ کھلا دیا جاتا ہے یا اکھاڑ کر پھینک دیا جاتا ہے ۔ اس کا پیڑ بے حد طویل اور سایہ دار ہوتا ہے، اس لیے اکثر ڈھابے والے اسے گھنی چھاؤں کی غرض سے اگا لیتے ہیں اور سردیوں میں بے دردری سے کلہاڑا چلا دیتے ہیں۔
میں نے ایک بار کہیں پڑھا تھا کہ اگر ہمارے پاس کھانے کو کچھ نہ ہو، مگر اس کا ایک درخت ہو تو اس کے ذریعے سے ایک پورے گھرانے کی ہر طرح کی جسمانی غذائی ضروریات پوری کر سکتا ہے ۔
اس کے پتے اور پھلیاں سالن بنانے کے کام آ تے ہیں، ڈنڈیاں اور بیج بھی بے شمار فوائد کے حامل ہیں اور تقریبا ًیکساں فائدہ پہنچاتے ہیں ۔ اس کےپتوں کو سکھا کر پاؤڈر بنا کر محفوظ کر لیجیے اور دن میں دو چمچ لازمی استعمال کیجیے ۔ چاہیں تو ایک گلاس دودھ یا پانی میں ملا کر پی لیجیے یا تازہ پتوں کو بلینڈر میں گھوٹ لیجیے ۔
آ ج آ پ کوصرف مورنگا ٹی کے بارے میں بتانا چاہتی ہوں ۔ چند پتے ڈنڈی سمیت ڈیڑھ کپ پانی میں ابلنے رکھ دیجیے۔ ایک کپ رہ جائے تو چولہا بند کر دیں۔ اس طرح بے انتہا فائدہ مند مشروب تیار ہو گیا ہے ۔ ہلکا سا سبز رنگ آ نے کے باوجود چائے میں کسی قسم کا ذائقہ نہیں ہے، یعنی بالکل بے ذائقہ ہے۔ آ پ بڑے آ رام سے پی سکتے ہیں۔
چنداہم فوائد:
آ پ کی اسکن خوبصورت اور بال چمکیلے ، مضبوط اورخوبصورت ہو جائیں گے۔اس کے استعمال سے ہڈیاں مضبوط اور جوڑوں کے درد سے افاقہ ہوتا ہے۔ یہ اینٹی ایجنگ ہے ،جو جلد کی جھریوں کے خلاف مدافعت کرتا ہے ۔ ناخنوں کی ٹوٹ پھوٹ کا شکار لوگوں کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ بچوں کو دیا جانے والا صحت بخش دودھ میں مورنگاکے اجزاء شامل کیے جاتے ہیں
Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

۲۰۲۱ اکتوبر