مسجد

مسجد کے لئے پانچ ایکڑ زمین کا فیصلہ سن کر ان تمام کا خون عشقِ اسلام کی آگ سے تڑپ اٹھا انہوں نے پُر زور احتجاج کیا راستہ جام ہوگیا بات فساد تک جا پہنچی ۔
احتجاجی نعرے بازیاں ہوئیں،حکومت اور عدلیہ کے فیصلے کے خلاف خوب خوب احتجاج کیا صبح سے دوپہر اور دوپہر سے رات ہوگئی دیر رات تک احتجاج جاری رہا ۔
پولس اہلکاروں کی منت سماجت کرنے پر وہ لوگ وہاں سے اٹھے کہ
’’دوسرے دن صبح پھر آندولن لے کر حاضر رہیں گے‘‘کہہ کر گھر چلے گئے دن بھر کی تھکان اتنی رہی کہ دوسرے دن صبح کوئی آٹھ بجے اٹھا تو کوئی گیارہ بجے اٹھا اور محلے کی ڈھائی ایکڑ زمین پر مبنی مسجد میں فجر کی نماز دس لوگوں نے ادا کی تھی۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مئی ۲۰۲۱