جب کوئی آپ کو جج کرتا ہے۔ آپ پر پھبتیاں کستا ہے۔ آپ سے متعلق رائے قائم کرتے ہوئے آپ کو تکلیف پہنچاتا ہے یا آپ کو ھدفِ تنقید بناتا ہے ۔ ان رویوں کا یہ ہرگز مطلب نہیں کہ آپ واقعی مکمّل کمزور ہیں۔( کچھ چیزیں قابلِ اصلاح ہوسکتی ہیں ) لیکن ان رویوں کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ ھدف بنانے والے افراد عدم تحفظ کا شکار ہیں، یا آپ کی ترقی کو حد میں رکھنا ان کی مسابقتی ضرورت ہے
Comments From Facebook
0 Comments