فروری ۲۰۲۳

میری پیاری بیٹی!خواہ تمہاری شادی ہو چکی ہو یا تم کنواری ہو،اس سے بچتی رہو کہ کوئی تمہاری عفت و ناموس کو نقصان پہنچائے ،کیونکہ خلق خدا کے نزدیک یہ تمہارےمتوازن ہونے کی علامت اور پاکیزہ زندگی کا سبب ہے۔
میری پیاری بیٹی! اس سےہوشیار رہو کہ لوگ تمہارے ذہن میں یہ بٹھادیںکہ تمہاری قدر و منزلت محض تمہارے چہرے، جسم، کپڑوں اور زیورات کےپرکشش ہونے کی وجہ سےہے، تاکہ پھر تم پلاسٹک سرجری پر وقت اور پیسے خرچ کر و اور فیشن کی دنیامیںچلنے والےٹرینڈز کو فالو کر و۔
میری پیاری بیٹی! یہ ہرگز نہ بھولو کہ عورت کی خوبصورتی اس کے مذہب، اس کی پاک دامنی، اس کے اخلاق، اس کی حیا، اس کے مزاج اور اس کی شخصیت میں پنہاں ہے۔

میری پیاری بیٹی!خود کو اس ذہنیت سے بچاؤ کہ شوہر کا انتخاب اس کے دین یا اخلاق کو دیکھے بغیرصرف پیسے، حسن و جمال یا محبت کے لیے کیا جائے۔
میری پیاری بیٹی!کسی بھی مسئلے کے پیش آتےہی طلاق کا مطالبہ نہ کرو،نہ ہی بات بات پر فوراً طلاق مانگو، کیونکہ مسائل زندگی کا حصہ ہیں اور ان کا حل افہام و تفہیم، دوستی اور محبت سے ممکن ہے، جب کہ طلاق پریشان کن مسائل کا پیش خیمہ ہے۔
میری پیاری بیٹی!ٹی وی پروگراموں اور سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پرپھیلائےگئے ان فاسدخیالات کے جھانسے میں نہ آؤ جو شادی کو حبس و بندش ،مرد کو ظالم،روایات کوناانصافی پر مبنی اورشرعی احکام کو فرسودہ قرار دیتے ہیں۔
میری پیاری بیٹی! شہرت کے جال میں پھنسنے سے بچو، اور اگر کسی وجہ سےسامنے آنا ضروری ہو تو پوری شائستگی اور خوش سلیقگی کے ساتھ نافعیت کوپیش نظر رکھ کر بامقصدانداز اپناؤ۔

میری پیاری بیٹی! میڈیا میں نشر ہونےوالی دھوکہ دہی کی کہانیوں اور جرائم پیشہ افراد کی حرکتوں کے تئیں بیدار رہو، تاہم تمام معاملات میں انھیں نمونہ بناکر لوگوں کوویسا ہی نہ سمجھو، کیونکہ تم اچھے اخلاق اورنیک طبیعت کی حامل ہو،ساتھ ہی تمہیں اللہ نے ان کلفتوں سے محفوظ رکھا ہے،جن میں دوسرے مبتلا ہیں۔
میری پیاری بیٹی! نوجوانوں کی ملمع سازیوں، ان کے خوش کن وعدوں، ان کے تحفے تحائف اور ان کےساتھ قابل اعتراض تعلقات رکھنےسے اجتناب کرو، کیونکہ وہ اکثرتمہارے جسم کے متمنی ہوتےہیں،تمہاری روح کےنہیں، وہ تمہاری فتنہ ساماں دلکشی کی چاہ رکھتے ہیں، تمہاری ذات کی نہیں۔ان کی درپردہ خواہش ہوتی ہےکہ تم فقط ان کی محبوبہ بن کررہو، بیوی نہیں؛ خواہ انھیں اس کےلیےکذب بیانی،جھوٹی قسموں، بےجا نمود ونمائش اورمکروفریب کا سہارا کیوں نہ لینا پڑے۔ اگر وہ واقعۃً سچے ہوتے تورشتے کےلیے سلسلہ جُنبانی کرتے، اوریوں بھی اس تعلق کا نتیجہ بالآخربدنامی اورلوگوں کاسامناکرنےسے بھاگناہی ہوتاہے۔

میری پیاری بیٹی!خیال رہے،اپنے موبائل فون سے کوئی نامناسب تصویر نہ لو ، کیونکہ یہ ہیک، گم یا چوری ہو سکتا ہے۔نیزسلیقہ مندی اور پردے کو ہمیشہ اپنے لیے لازم سمجھو۔
میری پیاری بیٹی!ظاہراً دکھنے والی چیزوںاورسنی سنائی باتوں کی بنیاد پر اپنے شوہر کا موازنہ کرنے سے احتراز کرو،کیوں کہ لوگ عموماًاپنی اچھی امیج پیش کرتے ہیںاور دوسرے پہلو کو ظاہر نہیں ہونے دیتے۔ لہٰذا، اپنے شوہر کی خامیوں کا تقابل کسی اورکے شوہر کے کمالات سے نہ کرو، کیونکہ ہرشوہرخامیوںاورخوبیوں کامجموعہ ہوتاہے۔
میری پیاری بیٹی!اس غلط فہمی میںنہ پڑوکہ حجاب محض ایک رسم ہے،شرعی حکم نہیں، کیونکہ لوگ صرف یہ نہیں چاہتے کہ تم سر نہ ڈھانپو،بلکہ ان کی خواہش ہے کہ جہاں تک ممکن ہوتم زیادہ سے زیادہ کپڑے اتاردو۔

میری پیاری بیٹی!خبردار!یہ بالکل نہ سمجھنا کہ مرد کا تمہارانگراںاور ذمہ دار ہونا تمہارے اوپر حکومت ہے، بلکہ یہ شوہر اورسرپرست کی جانب سے تمہاراتحفظ اور خیال رکھنا ہے،اگروہ زیادتی کرنے والے اور ظلم روا رکھنے والے ہیں توان کی سرپرستی قابل اعتناء نہیں ہے۔
میری پیاری بیٹی! مکمل آزادی کے خیال سے لالچ میں نہ آنا اور یہ نہ سوچنا کہ زمانے کےحوادث سے صرف پیسہ ہی بچا سکتا ہے، خاندان، شوہر اور بچے کام نہیں آنے والے۔

میری پیاری بیٹی! شادی کےناکام تجربات سے دھوکے میں نہ آنا،یہ وہ بیٹیاں اور بیویاںہیں جوخود بھی سمجھ نہیں رکھتی تھیں، نہ ان کے حالات سازگار تھے اور نہ ہی انہوں نے کسی سے کبھی مشورہ کیا، چنانچہ ظاہری شکل و صورت سے انہوں نے دھوکا کھایا،سو یہ معاملات ان کے ساتھ ہی خاص ہیں۔یہ کوئی ایسا پیمانہ یا معیار نہیں ہے،کہ اس کا اطلاق سب پر کیا جائے۔

میری پیاری بیٹی!اپنی پیشہ ورانہ مصروفیات میں اس قدر منہمک نہ ہو جاؤ کہ اپنی خانگی ذمہ داریوں ،شوہر اور بچوں سےلاپرواہ ہو جاؤ،پیشہ ورانہ سرگرمیوں میں شمولیت کا تمہیںاختیار ہے،لیکن اس کی وجہ سے تم دیگر ذمہ داریوں سے سبک دوش نہیں ہو سکتیں۔
میری پیاری بیٹی!ایک یا دو بچے ہونے پر اکتفاء کےبہکاوے کا شکار نہ ہونا، کثرت اولادنعمت، برکت، رزق اور تسکین کا باعث ہے، سو اس سے محرومی کی گنجائش اس صورت میں ہو سکتی ہے جب کہ تمہیں شدید مجبوری،اعصاب شکن تکلیف اورناقابل تحمل عذر لاحق ہو۔

میری پیاری بیٹی!اپنے شوہر پر زیادہ پیسے لانے کے لیے دباؤ ڈالنے سےپرہیزکرو،تاکہ وہ حرام کمائی کے چکر میں نہ پڑ جائے، اور اپنے ساتھ اپنی اولاد کو بھی مال حرام نہ کھلانے کا سبب نہ بنو، کیونکہ اس میں دنیا اور آخرت کی تباہی ہے اوراللہ پاک نے جو کچھ مقدر کیا ہے اس پر تب تک قناعت کرتی رہو،جب تک فراوانی اور خوش حالی نہ آجائے۔
میری پیاری بیٹی ! یہ مت سمجھو کہ بعض اوقات صرف تم اپنے شوہرکی بدسلوکی برداشت کرتی ہو، کیونکہ اکثروہ بھی تمہارے رویوں پر صبر کرتا ہے، چاہے تمہیں اس کا علم ہو یا نہ ہو۔
اے میری پیاری بیٹی!یادرکھو کہ اگر کوئی اچھا رشتہ دورانِ تعلیم آ جائے توتعلیم کا کا بہانہ کرکے اسے نظر انداز نہ کرو، اور جہاں تک ہو سکےبہ یک وقت دونوں کو یکجا کر لو،کیونکہ اچھا رشتہ بار بارنہیں آتا ۔
میری پیاری بیٹی!سوشل سائٹس پر وقت ضائع نہ کرو اور دین و دنیاکے حوالے سے بے مقصد زندگی نہ گزارو ،کہ تمہارے بیش بہا اوقات و لمحات کو اچک لینے والےگھات میں ہیں۔ .
میری پیاری بیٹی! وقت ضائع کرنے والی مشغولیات اورپرفریب سوشل سائٹس سےدور رہو، اور ان سےوہ سیکھو جو تمہارے لیے نفع بخش ہو، اگر تم تلاش کروتو ڈھیروں کارآمد چیزیں وہاںدستیاب ہیں۔

میری پیاری بیٹی! اپنے بچوں کووقت دینے میں بخل سے کام نہ لو،کیوںکہ تم ان کے لیےپہلی معلمہ،سب سے بڑی مربیہ اوران کے ذہن وفکر کوصحیح رخ دینے والی پہلی رہ نما ہو۔
میری پیاری بیٹی!ایسے تیور سے احتراز کروجوتمہارے والدین اوراہل خانہ میں سے کسی کوبھی ناگوارگزرے، کیونکہ آج تم جس مقام پر بھی ہو،وہ فضل خداوندی کے بعد ان کی ہی صبرآزما محنتوں کے طفیل تمہیں حاصل ہوا ہے۔
میری پیاری بیٹی! باپ کے تعلق سےدل میں کینے کو جگہ نہ دو اور نہ ہی ماں سے کبیدہ خاطر ہوؤ، کیونکہ وہ تمہیں عزیزرکھتےہیں اور تمہاری خیرخواہی کرتےہیں، اور وہ تمہارے ساتھ وہی برتاؤ کرتے ہیںجسے وہ تمہارےلیےمناسب سمجھتے ہیں،البتہ ان سے بھی کبھی کسی چوک کا ہوجانا ممکن ہے۔

 میری پیاری بیٹی!شوہر کے ساتھ اس برابری سےپرہیز کرو ،جس میں لگےکہ تم کشتی کے مقابلے میں اس کی حریف ہو، بلکہ دراصل تم دونوں زندگی کی ہر خوشی وغم، آرام و تکلیف، نفع و نقصان، حقوق و فرائض، اولاداورماضی سے وابستہ یادوں میں ایک دوسرے کےشریک و رفیق ہو۔
میری پیاری بیٹی! خواہ کچھ بھی ہو ؛نماز، فرائض، اور قرآن کی تلاوت کااہتمام کرو ،کہ یہ خدا سے تمہارے تعلق کاوسیلہ ہے اور تمہیں ہمیشہ اس کاقرب بخشتا ہے۔
میری پیاری بیٹی!آخری بات یہ کہ اس دعا کی پابندی کرنا اور کو ہرگز ترک نہ کرنا:

 رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ أَزْوَاجِنَا وَذُرِّيَّاتِنَا قُرَّةَ أَعْيُنٍ وَاجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِينَ إِمَامًا
رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِي ۖ إِنِّي تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِين(القرآن)

ویڈیو :

آڈیو:

میری پیاری بیٹی! نوجوانوں کی ملمع سازیوں، ان کے خوش کن وعدوں، ان کے تحفے تحائف اور ان کےساتھ قابل اعتراض تعلقات رکھنےسے اجتناب کرو، کیونکہ وہ اکثرتمہارے جسم کے متمنی ہوتےہیں،تمہاری روح کےنہیں، وہ تمہاری فتنہ ساماں دلکشی کی چاہ رکھتے ہیں، تمہاری ذات کی نہیں۔ان کی درپردہ خواہش ہوتی ہےکہ تم فقط ان کی محبوبہ بن کےرہو، بیوی نہیں؛ خواہ انھیں اس کےلیےکذب بیانی،جھوٹی قسموں، بےجا نمود ونمائش اورمکروفریب کا سہارا کیوں نہ لینا پڑے۔ اگر وہ واقعۃً سچے ہوتے تورشتے کےلیے سلسلہ جُنبانی کرتے، اوریوں بھی اس تعلق کا نتیجہ بالآخربدنامی اورلوگوں کاسامناکرنےسے بھاگناہی ہوتاہے۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

فروری ۲۰۲۳