جون ۲۰۲۴

اے خدا! تو ذرے ذرے کو سکندر کر دے
میرے اللہ مجھ کو فقط تونگر کر دے
تیری رحمت کا ہر پوشیدہ ہے مجھ میں
تو جب چاہے تو منور کر دے
میں بھٹک رہی ہوں اندھیروں میں
اپنی رحمت سے روشنی کا گزر کر دے
ذرے ذرے میں تیری تجلی ہے مولیٰ
تو چاہے تو فقیروں کو سکندر کر دے
میرے حالات سے صرف تو واقف ہے مولیٰ
اپنے محبوب کے صدقے بہتر کر دے
دیکھ لیے ہیں نقش نگار تمام
مجھ خاک کو اپنے محبوب کی نظر کر دے

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

جون ۲۰۲۴