فاران پہ چھایا ہوا ایمان و یقیں ہے
پیغام ہے قرآن کا جو حاصلِ دیں ہے
ہم راہیِ جبریل وہ فرخندہ جبیں ہے
منزل پرے افلاک کے بھی، عرش بریں ہے
جو صدق و امانت کی ہے اخلاق میں خوشبو
دشمن بھی رہا رطب لساں ایسا امیں ہے
وہ لطف و کرم جود و سخا کا حسیں پیکر
اللہ کی رحمت کی صفت سے جو قریں ہے
وہ نور سحر ضوءِ قمر تاباں فروزاں
مہتاب بھی شرما گیا اتنا وہ حسیں ہے
رتبہ جو نبوت کا ملا اس کو اے عنبرؔ
وہ فخر امم، شاہ زماں، شاہ زمیں ہے
Comments From Facebook
0 Comments