حالات کے رخ ہم موڑیں گے تبدیلی ہم ہی لائیں گے
اخلاقی محاسن کا حامل انسانی سماج بنائیں گے
قصے مریم اور فاطمہ کے، دنیا کو ہمیں سنائیں گے
کردار ہو رابعه بصری سا ایسے اسباق پڑھائیں گے
ہم عفت و عصمتِ نسواں کی عظمت بچوں کو بتائیں گے
اخلاق مثالی یوسف سا اپنی نسلوں کا بنائیں گے
حالات کے رخ ہم موڑیں گے تبدیلی ہم ہی لائیں گے
اخلاقی محاسن کا حامل انسانی سماج بنائیں گے
ہم دین ہدیٰ کی خوشبو کو بستی بستی پھیلائیں گے
اسلامی قدریں آزادی کی ضامن ہیں بتلائیں گے
اخلاق نبی جب بچپن سے بچوں کو سکھائے جائیں گے
اذہان غلامانِ دنیا از خود آزادی پائیں گے
حالات کے رخ ہم موڑیں گے تبدیلی ہم ہی لائیں گے
اخلاقی محاسن کا حامل انسانی سماج بنائیں گے
تہذیب نو کے حملوں سے اپنی نسلوں کو بچائیں گے
ہم دین ہدیٰ پھیلائیں گے بھٹکوں کو راہ دکھائیں گے
جب امن و اماں کے داعی سب ایسی تحریک چلائیں گے
تب حق کا علم ہوگا اونچا باطل نعرے دب جائیں گے
حالات کے رخ ہم موڑیں گے تبدیلی ہم ہی لائیں گے
اخلاقی محاسن کا حامل انسانی سماج بنائیں گے
0 Comments