فروری ۲۰۲۴

بزم ہستی میں ہے سب کو محفل آرائی پسند

پہلے سیشن کے اختتام پر میں نے ایک بار پھر پروگرام کاپی دیکھی، شام تک اب کوئی تقریر نہیں ہونی تھی۔ میں حیران تھی کہ یہ کیا؟ پتہ نہیں اگلے سیشن کس طرز پر ہوں گے؟لیکن نہیں،یہ وہ منفرد طریقہ تھا، جس نے اس کیمپ کو پچھلے تمام کیمپ سے ممتاز کردیا۔ اعلان ہوا کہ Campus کے اس طویل علاقے میں ہر گروپ اپنے لیے کسی موزوں جگہ کا انتخاب کریں اور پروگرام کاپی کے مطابق ،گروپ ایکٹیوٹیز وہاں انجام دیں۔
اب ہم کو ایک مناسب جگہ کی تلاش تھی، ہم نے کیمپس کا جائزہ لیا اور بادام کے گھنے درخت کے نیچے اپنی محفل سجادی۔اسی طرح کسی گروپ نے مسجد کا انتخاب کیا تو کسی نے چبوترے کا،اس منظر کو دیکھ کر مجھے اہل صفہ کی یاد آگئی۔

محفل یاراں

یہ ایک غیر رسمی محفل تھی۔جس کے ذریعے ہم کو ایک دوسرے کے مشاغل،صلاحیتوں، قابلیتوں اور دلچسپیوں کو جاننا تھا۔اسی محفل کا نتیجہ تھا کہ گروپ بندی ہمیں بوجھ نہیں ،بلکہ سہ روزہ کیمپ کو مزید دلچسپ بنانے کا ذریعہ ثابت ہوئی۔
واقعی ہمارے گروپ میں بہت قابل لڑکیاں موجود تھیں۔ بیش بہا صلاحیتیں اپنے اندر سموئے ہوئے، کوئی Psychology کی طالبہ تھی تو کوئی اسلامک اسٹڈیز کی، کوئی ماہر ریاضیات تو کوئی ڈاکٹر اور Nutritionist ، کسی کا مشغلہ Calligraphy، تو کوئی مطالعہ کی بےحد شوقین، کوئی قلم کار تو کوئی بہترین آرٹسٹ، کسی کو ادب سے دل چسپی ہے تو کسی کو قرآنیات سے گہرا شغف۔

محفل قرآن

کیمپ میں آنے سے قبل سورۃ العادیات ہم کو بطور ہوم ورک دیا گیا تھا۔اس سورۃ کا مختلف تفاسیر کے ذریعے تقابلی مطالعہ کرنا تھا،اور محفل قرآن میں سب کو اپنے زیر مطالعہ نکات پیش کرنے تھے۔
اس سورۃ کا اسلوب بیان کتنادل چسپ اوردیگرسورتوں ںسے مختلف ہے، مطالعہ کے دوران مجھے ایسا لگ رہا تھا، گویا کسی اسکرین پر مناظر (scenes)چل رہے ہیں۔
رات کا آخری پہر ہے، گھوڑے مخصوص قسم کی آوازیں نکالتے ہوئے پتھریلی زمین پر تیزی سے دوڑتے ہیں، اور ان کے ٹاپوں سے چنگاریاں نکلتی ہیں، علی الصبح یہ دشمن کے ڈیروں پر چھاپہ مارتے ہیں، باوجود اس کے کہ ماحول میں دھند اور پتھروں پر نمی ہے، ان کی تیزی کے سبب گرد اور غبار کا طوفان اٹھتا ہے،اور وہ دوڑتے دوڑتے دشمن کے احاطے میں پہنچ جاتے ہیں، جہاں چاروں طرف دشمن ہی دشمن ہیں ،منظر ختم ۔
ہمیں تجسّس ہوتا ہے کہ پھر کیا ہوا ؟
لیکن اگلی آیت میں یکایک موضوع بدل جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کہتاہے:

اِنَّ الۡاِنۡسَانَ لِرَبِّهٖ لَـكَنُوۡدٌ

(حقیقت یہ ہے کہ انسان اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔)
یہ گھوڑا محض اپنے مالک کی خاطر اپنی موت کی جانب پوری تیز رفتاری سے دوڑ رہا ہے۔
وفاداری تو دیکھیے!اپنی جان کو جوکھم میں ڈال کر مجمع میں گھس جاتا ہے،اور مخالف سمت سے آنے والے تیروں کو اپنے مالک کےلیے برداشت کرتا ہے،اور اپنے آپ کو قربان کر دیتا ہے۔اللہ تعالیٰ کہتاہے کہ جیسے تم اس کے مالک ہو ویسے میں تمھارا مالک ہوں، نہ صرف مالک بلکہ خالق بھی ہوں،لیکن تم اپنے رب سے وفا نہیں کرتے،اور میری عطا کردہ نعمتوں اور طاقتوں کو زمین میں فساد برپا کرنے کےلیے استعمال کرتے ہو جو مجھے سخت نا پسند ہے۔

وَاِنَّهٗ عَلٰى ذٰلِكَ لَشَهِيۡدٌ(اور انسان اس حقیقت پرخود ہی گواہ ہے۔)

وَاِنَّهٗ لِحُبِّ الۡخَيۡرِ لَشَدِيۡدٌ ؕ‏(اور وہ مال و دولت کی محبت میں بُری طرح مُبتلا ہے۔)

محفلٍ قرآن کا مقصد ہم طالبات کے مطالعے کو ایک نیا رخ دینا تھا،اور قرآن کی Comparative study کی جانب توجہ دلانا تھا۔
بقول علامہ اقبال:

قُرآن میں ہو غوطہ زن اے مردِ مسلماں
اللہ کرے تجھ کو عطا جِدّتِ کردار

محفل تنظیم

نماز اور طعام کے وقفے کے بعد گروپ ڈسکشن کےلیے تنظیمی دستور اور پالیسی کے ساتھ ہم نیم کے پیڑ کے نیچے جمع ہوگئے۔ سورج اپنی ہلکی ہلکی شعاعیں بکھیر رہا تھا، ٹھنڈی اور لطف اندوز ہوائیں ماحول کو مزید پرسکون بنا رہی تھیں،پرندے اپنے نغموں کے ساتھ خلا بازیوں میں مگن تھے۔
یہ محفلٍ تنظیم تھی، اس محفل میں GIO کیا؟ کیوں؟ اور کیسے؟ ان سوالات پر گفتگو کرنی تھی۔عظمیٰ آپی نے مشن کی یاد دہانی کروائی کہ تنظیم کا مشن اللہ تعالیٰ کی ہدایت کے تحت سماج کی تشکیل نو کےلیے طالبات اور نوجوان خواتین کو تیار کرنا ہے۔
ساتھ ہی سورۃآل عمران کی آیت نمبر110 کے حوالے سے ہمیں اپنے منصب،ذمہ داریوں اور تنظیم کی اہمیت و افادیت پر خصوصی توجہ دلائی:

كُنۡتُمۡ خَيۡرَ اُمَّةٍ اُخۡرِجَتۡ لِلنَّاسِ تَاۡمُرُوۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَتَنۡهَوۡنَ عَنِ الۡمُنۡكَرِ وَتُؤۡمِنُوۡنَ بِاللٰهِ‌ؕ

(اب دنیا میں وہ بہترین گروہ تم ہو، جسے انسانوں کی ہدایت و اصلاح کے لیے میدان میں لایا گیا ہے۔ تم نیکی کا حکم دیتے ہو، بدی سے روکتے ہو اور اللہ پر ایمان رکھتے ہو۔)
ہم نے تنظیم کے اغراض و مقاصد کو بہت خوب سمجھا۔تفصیلی گفتگو کے بعد میں نے یہ اخذ کیا کہ بنیادی طور پر تنظیم کے پانچ دائرۂ کار ہیں۔
(1)فرد : تنظیم چاہتی ہے کہ طالبات اور نوجوان خواتین اسلام کے صحیح تصور سے واقف ہوں اور طالبات کی انفرادی و اجتماعی زندگی قرآن و سنت کے مطابق گزرے۔
(2)گھر: تنظیم اسلامی طرز زندگی کی بنیاد پر گھر کی تعمیر چاہتی ہے۔
(3)معاشرہ : معاشرے میں موجود خرابیوں اور غلط رسوم کے ازالے کےلیے کوشاں رہتی ہے۔
(4)تعلیمی ادارے : نظام تعلیم میں اخلاقی اقدار اور اعلیٰ تہذیب کے فروغ کےلیےخصوصی توجہ دیتی ہے۔
(5)دعوت دین: وطنی بہنوں کو اسلام کے صحیح تصور سے واقف کرواتی ہے اور ساتھ ہی اسلام سے متعلق منفی خیالات اور جذبات کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہے۔
تنظیم ہمیں ایسا پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے ،جہاں ہمیں اپنی صلاحیتوں کو پہچاننے اور نکھارنے کے بہترین مواقع ملتے ہیں۔
ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
آدمی اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے،لہٰذا تم میں سے ہر شخص کو یہ دیکھنا چاہیے کہ وہ کس سے دوستی کر رہا ہے۔ (ترمذی)
تنظیم ہمیں وہ بہترین دوست فراہم کرتی ہیں، جو ہمیں اپنے رب سے جوڑے اور نیکیوں کی جانب Motivate کرے۔
اسی دوران ڈسپلن کمیٹی نے چائے فراہم کی،سورج ہولے ہولے مغرب کی جانب بڑھ رہاتھا، احتسابی چارٹ کے ذریعے ذاتی تزکیہ کے بعد ہم تمام نماز مغرب کےلیےمسجد کی جانب چل دیے۔
تنظیم میری پیاری
تنظیم جی آئی او
(جاری…)

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے