مئی ۲۰۲۳

جب میں بالکل چھوٹا سا تھا
ماں نے اک دن مجھ کو پکارا
پیارے بیٹے ! آجا تجھ کو
نام ترا میں لکھنا سکھاؤں
ہاتھ میں میرے پین تھما کر
پیار سے میرا ہاتھ پکڑ کر
مجھ سے میرا نام لکھایا
یوں ہی روز کی کوشش سے پھر
مجھ کو کچھ کچھ لکھنا آیا
رفتہ رفتہ سیکھ گیا میں
ٹھیک سے اپنے نام کو لکھنا
لیکن پھر بھی بس اک خامی
جانے کیسے رہ جاتی تھی
احمد جب بھی لکھتا تھا میں
دال سے پہلے میم کو اکثر
لکھنے سے میں رہ جاتا تھا
اک مدت اب بیت گئی ہے
لکھنا بھی میں سیکھ گیا ہوں
میم کو اس میں شامل کر کے
نام مکمل لکھ لیتا ہوں
سوچ رہا تھا اک دن میں یہ
نام کو لکھ کر ا پنے خود سے
پھر سے دکھاؤں امی جی کو
لیکن وہ تو یہاں نہیں ہیں
اللہ جی کے پاس گئی ہیں !

Comments From Facebook

3 Comments

  1. Tasleem Tabassum

    Nazm ne rolade hai waqt bhi kaise guzar jata hai… Hum sochte aur koushish me hi rahte Magar kabhi is tarha se bhi hojata hai….

    Allah rahem kare…

    Reply
    • الیاس فلاحی

      بہترین

      Reply
  2. .. عالیہ نکہھت

    بہت عمدہ

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے