مئی ۲۰۲۳

 مانند مثل بدر ہی وہ بے مثال ہے
قرآں کو جس پہ ناز ہے، انمول لال ہے
جس کو عدو بھی مانتے ہیں صادق و امین
کیا خوب تر صفات سے وہ مالا مال ہے
چرچا ہے اس کی عظمتوں کا چاروں ہی طرف
خود رب کو ہے پسند وہ ایسا جمال ہے
جبریل، یا خدا سے تھے، قوسین جتنی دور
معراج کا سفر بھی تو خوش کن منال ہے
سرکار کو جو منصب ختم الرسل ملا
اعزاز یہ کسی کو بھی ملنا محال ہے
شان رسول مجھ سے بھلا کیسے ہو بیاں
جس پر درود بھیجتا خود ذوالجلال ہے
دیدار مصطفیٰ ہو یہ عنبر کی ہے دعا
اس نعت گوئی میں بھی خدا سے سوال ہے

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے