23 جولائی (رات)’’صارم بیٹا! مجھے تم سے بات کرنی ہے۔ تم تھوڑی دیر رک جاؤ۔‘‘اقبال اور شاہدہ باورچی...
قدسیہ بنت رفیق شیخ
قندیل (آخری قسط)
وہ اسے لیے اپنے کمرے میں آگئی۔ ہانیہ کو اس نے کوئی پزل پکڑادیا، اور مجھ سے مخاطب ہوئی۔’’اب...
تعلیم کی راہوں کے مسافر
’’آفاق!‘‘ امی کی آواز وہ سن سکتا تھا، لیکن ان سنی کرگیا، اور اپنی بیاض پرمزید جھک گیا،وہ فرش پر...
قندیل [قسط: 1]
میں ’’قندیل‘‘ ہوں۔وہ قندیل نہیں، جس کی گود میں بتی رکھی جاتی ہے، اور اس بتی کو جلایا جاتا ہے۔...
قید سے آزادی (ساتویں اور آخری قسط)
’’تمہاری پہلی غلطی۔‘‘ اس نے انگشت شہادت اٹھائی۔’’تم مسلمان تھیں، مسلمان صرف اور صرف اللہ کو خالق و...
جذبۂ عشق
’’دادو! بقر عید کیوں مناتے ہیں؟ ‘‘ زید، دادی سے پوچھ رہا تھا۔’’بیٹا! یہ در اصل بقر عید نہیں ہے۔...
قید سے آزادی (چھٹی قسط)
گیٹ پورا کھل گیا۔ نووارد کو دیکھ کر علیزہ کو حیرت کا جھٹکا لگا۔سحرش بھی چونک کر اٹھ کھڑی ہوئی۔ وہ...
قید سے آزادی (پانچویں قسط)
علیزہ اور راحیلہ اس دن کچھ ضروری سامان لینے شاپنگ مال گئی ہوئی تھیں۔ وہیں ان کی ملاقات فریا کی...
بچوں کی بہار رمضان (قسط: 2)
سہ پہر میں عبیر اپنی کتاب لیے صحن میں آگئی۔ وہ درخت کے قریب بنے چبوترے پر بیٹھ ہی رہی تھی تب اس...
قید سے آزادی (قسط: 4)
’’ہم فریا کے ساتھی تھے۔ ہم پر کتنی انگلیاں اٹھ رہی ہوں گی۔‘‘ علیزہ کو یہ فکر کھائے جارہی تھی۔’’فکر...
بچوں کی بہار :رمضان(قسط: 01)
عبیر ابھی کالج سے آئی تھی، اور نماز سے فارغ ہی ہوئی تھی کہ اسے ایک چھوٹی بچی کی آواز سنائی...
قید سے آزادی (تیسری قسط)
سحرش اپنے گھر آئی ہوئی تھی۔ وہ دادی ماں کے ساتھ تخت پر بیٹھی تھی۔ امی کچن کے دروازے کے سامنے صحن...