دسمبر ۲۰۲۳

( روداد:جی آئی او مہاراشٹر ساؤتھ زون سہ روزہ تربیتی کیمپ،منعقدہ:
5 تا 7 نومبر2023ء)
خلد آباد کا سفر!
مقصدیت کا سفر!
پھر تصور نے لیا اس بزم میں جانے کا نام
آہ! میں کیا ہی بتاؤں؟
آنکھوں میں سمایا،
خوابوں میں بھی آیا،
یادوں میں بسا،
اور بس ہی گیا!
میں کیا ہی بتاؤں!
وہ تیاری! وہ خوشی!
وہ انتظار در انتظار!
وہ جذبہ! وہ جوش!
وہ سوچ اور سوچ ہی سوچ!

کیسی ہوگی وہ جگہ؟
کیسا ہوگا آڈیٹوریم؟
کیسی ہوگی وہ سحر؟
اورکیسی ہوگی وہ شام؟
کیسے ہوں گے وہ لمحات؟
کیسی ہوگی وہ کیفیت؟
جب تحریکی بہنوں سے ہوگی پھر ملاقات!
کچھ سے تو نہ جانتے ہوئے بھی محبت،
اور نہ پہنچانتے ہوئے بھی ملاقات کا شوق!
کتنے ہی مبارک دن ہوں گےوہ !
ان لوگوں کے ساتھ،
جن کی فکر بھی ایک،
مشن بھی ایک،
جن کا مقصد بھی ایک،
اور محرک بھی ایک!

5اکتوبر کی صبح جنرل سکریٹری GIO MSZ انعمت آپی کے جاری کردہ سرکیولر نے تنظیمی گروہ میں ہلچل اور خوشی کی لہر دوڑا دی۔ معلوم ہوا کہ5 تا7 نومبر، العرفان اسکول خلد آباد میں زونل تربیتی کیمپ منعقد کیا گیا ہے۔ قبل ازیں مجھے خدشہ تھا کہ کہیں سمسٹر ایگزام اور کیمپ کا آپس میں تصادم نہ ہو جائے اور ہماری شرکت غیر یقینی نہ ہوجائے، لیکن کچھ ہی دن بعد کالج ویب سائٹ سے نوٹس ملی کہ امتحانات نومبر کے اواخر میں ہوں گے۔ بس پھر کیاتھا؟ ہم شکر الٰہی کے جذبے سے سرشار اپنی تیاریوں میں مصروف ہوگئے۔
4نومبر کو امیر اور صدریونٹ کی نگرانی میں 10 لڑکیوں پر مشتمل ہمارا یہ چھوٹا سا قافلہ اپنی منزل کی جانب نکل پڑا۔ بذریعہ بس پہلے ہم نے دیگلور سے ناندیڑ کا سفر کیا، پھر ناندیڑ سے اورنگ آباد ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ ہمارے تنظیمی ذمہ داران نے ہماری سہولت کے لیے ٹیکسی کا انتظام کر رکھا تھا۔ خلدآباد کی سرد ہواؤں کے درمیان تنظیمی ترانوں کی گرماہٹ کے ساتھ ہماری ٹیکسی العرفان اسکول کے گیٹ پر جا رکی،جہاں ہم نے اپنی تنظیمی بہنوں کو استقبال کے لیے منتظر پایا۔ اس پرجوش خیر مقدم نے ہماری ساری تھکاوٹ بھلادی اور ہم یکسر تازہ دم ہو گئے۔ڈسپلن کمیٹی کی رہنمائی سے ہم اپنے سامان سمیت قیام گاہ پہنچ گئے۔اور وضوو نماز کے بعد اپنے اپنےبیڈ پر دراز ہوگئے۔ سفر کی تھکاوٹ اور کل کے پروگرام کی خوشی کے جذبے کے درمیان نیند کی آغوش میں کب چلے گئے، پتہ ہی نہیں چلا۔
اٹھو! پھر سحرِنو آئی
صبح قریب پانچ بجے ایک جانی پہچانی آواز سے میری آنکھ کھل گئی۔
چلیں ٹھیں!
بیدار ہوجائیں !
نماز کا وقت ہو چلا ہے!
تاخیر نہ کریں!
جلدی فریش ہو کر مسجد آجائیں! وغیرہ
یہ ہمارےناظمِ کیمپ صدیقی ندیم السحرکی آواز ہی کا جادو تھاکہ چند منٹوں میںخلدآباد کی اس ٹھنڈ میں اس نے تمام لڑکیوں کو مسجد کی صفوں میں لا کھڑا کردیا۔میں بھی تیز رفتاری سےسیڑھیاں چڑھتے ہوئے مسجد تک پہنچ گئی۔ کھلے آسمان کے نیچے جدید فرش سے مزین صاف ستھرا صحن، کشادہ مسجد، نفیس قالین اور مسجد کے ممبر کے دونوں جانب تھوڑی تھوڑی دوری پر رکھے صحیفے، ان سب نے میری نظر کو خیرہ کر دیا اور میرے اوپر وجدانی کیفیت طاری ہونے لگی۔نماز سنت کی ادائیگی کے بعد ہم نماز باجماعت کا انتظار کرنے لگے، اسی درمیان’’ اللہ اکبر! اللہ اکبر‘‘ کی آواز گونجی، ہم سب نے صفیں درست کیں اور پھر ماحول میں خاموشی چھا گئی ۔ ہماری ایک تنظیمی بہن نے خوبصورت لحن کے ساتھ امامت کی۔اس پر سکون اور خاموش فضا میں تلاوت اور تکبیر کی آواز ہماری روحانیت میں اضافہ کر رہی تھی۔ ایک طویل عرصے کے بعد میں مسجد میںنمازبا جماعت ادا کر رہی تھی ،اور یہ میرے لیے ایک فرحت بخش احساس تھا۔ الحمدللہ!
بعد نماز کوئی ذکر و اذکار میں مشغول ہو گیا تو کوئی تلاوت میں،اور مسجد کے صحن میں ہماری ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہو چکا تھا۔ ہم ایک دوسرے سے گرم جوشی سے ملتے اور خیر وعافیت دریافت کرتے۔
اسی دوران ہماری صدر تنظیم صدیقی نسیم السحر آپی کا حکم ملا کہ تمام لڑکیاں قیام گاہ پہنچ جائیں۔ اب وقت تھا کہ ہم کو اپنے مقام کی لڑکیوں سے علیٰحدہ ہو کر مرکزی ذمہ داران کی نگرانی میں تشکیل کردہ گروپ میں شامل ہونا تھا۔ ہماری صدر تنظیم ہم کو گروپ کے مطابق بیڈ مہیا کروا رہی تھی۔ آواز آئی کہ گروپ5 کی لڑکیاں حاضر ہوں۔ مجھے بھی اپنے گروپ لیڈر اور گروپ ممبران سے ملنے کا اشتیاق تھا، میں فوراً حاضر ہوگئی۔ متعارف کروایاگیا کہ یہ ڈاکٹر عظمیٰ ممبئی سے ہیں۔ آپ پر ممبئی کے ریجنل انچارج کی ذمہ داری ہے،اور آپ گروپ پنجم کی لیڈر رہیں گے۔ مزید حکم ملا کہ آپ تمام ممبران کو اپنے گروپ ہی کے ساتھ رہنا ہے،چاہے وہ مسجد کی صف ہو یا آڈیٹوریم کی چیرس، یا طعام گاہ کا دستر خوان! مختصر طور پر باہمی تعارف کے بعد8 بجے ہم تمام اپنے گروپ لیڈرز کے ساتھ طعام گاہ پہنچ گئے۔
مسجد کی پچھلی جانب نشیب میں واقع ایک بڑاسا ہال ، جس کی فرش پر Carpet بچھا ہواتھا،جس پر باضابطہ قطار در قطار دسترخوان لگے ہوئے۔گروپ1 اور2 پرسرو کرنے کی ذمہ داری تھی۔میں نے محسوس کیا کہ طعام گاہ میں صفائی ستھرائی کا خصوصی خیال رکھا ہے،اور ہمیشہ سے ہمارے تنظیمی کیمپ میں اس پر خاص توجہ دی جاتی ہے اور یہ ہمارے تنظیم کی ایک منفرد خصوصیت ہے۔ اتنی ساری لڑکیاں ایک ساتھ ہوتی ہیں، لیکن مجال ہے جو ذرا سی بھی افراتفری مچی ہو، یا فرش پر دانے نظر آئیں یا واٹر کین کے ٹیپ سے پانی کے قطرے گریں۔ساتھ ہی ہمیں بار بار آگاہ کیا جاتا کہ کھانا ہر گز ضائع نہ ہونے پائے۔ واقعی ڈسپلن کمیٹی اپنے فرائض بحسن و خوبی ادا کر رہی تھی۔

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

1 Comment

  1. Adeeba Anam Shaikh Ismail

    Assalamu alaikum aqamate deen k sath ek nasihat bhi GIO hame har lamha deti hai kuch is tarah
    “Kabhi ghafil na hona tu kabhi dhoke me mat padna
    K aane wale naslo ki tere sar zimmedari hai
    To bhai ki mahabbat hai tu baba ki dulari hai
    Agar burkhe me band hai to khuda wanda ki pyari hai “

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے