مارچ ۲۰۲۴

ہر سال مارچ کے مہینے میں دوسرے جمعرات کو یوم گردہ منایا جاتا ہے۔

عالمی یوم گردہ کیا ہوتا ہے؟

یہ ہر سال منعقد کیے جانے والا ایک پروگرام ہے، اسے عالمی طور پر منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد ہوتا ہے گردے۔ کی اہمیت کے تعلق سے عوام میں بیداری پیدا کرنا گردے کی صحت ، اُس سے جڑی بیماریاں ،اُن سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اور جن کو گردے کی بیماریاں لاحق ہیں، اُن کے علاج کی تدابیر اور کن لوگوں کو یہ بیماریاں ہو سکتی ہیں ؟ ( At risks group )کے متعلق شعور بیدار کرنا اس کا مقصد ہوتا حصہ ہے ۔

اس میں کیسے حصہ لیں؟

1- Health Screening
اپنی صحت کو بنائے رکھنے کے لیےہمیشہ Screening کروانی چاہیے ۔ جلد معلوم ہونے پر بیماریاں جلد ٹھیک ہوسکتی ہے ۔
-2 علم دینا اور اس کی اشاعت
خود گردوں سے متعلق معلومات حاصل کر کے اپنے معاشرے کے ساتھ Share کرنا ۔ علم، یہ پہلا مرحلہ ہوتا ہے روک تھام کے لیے۔
3- صحت مند Lifestyle طرز زندگی کو اپنا نا
ورزش،پانی کا صحیح استعمال، متوازن غذا کا استعمال۔
4- سوشل میڈیا (Social media)کااستعمال
سوشل میڈیا مؤثر استعمال کرنا جیسے F.B کی اسٹوری ، Instagram کی x story اور Whatsapp کے Status پر اس کو Share کرنا، تا کہ لوگ گردے کی صحت کو ترجیح دیں۔
5-support Research
گردے کے امراض پرتحقیق کرنے والی تنظیم کا مالی تعاون کرنا ۔

عالمی یوم گردہ کی ابتدا

اس کی ابتداء2006 ءمیںISN (International Society of Nephrology)اورInternational Federation of kidney Foundationsکے مشترکہ تعاون سے وجود میں آئی۔
یہ ایک عالمی سطح کی شعور بیداری کا دن ہے، جس کی مقصد عوام الناس میں گردے کی اہمیت پیدا کرتا ہے ۔ابتداء میں 60 ممالک

نے اس کو منعقد کیا۔
رپورٹ کے مطابق 950ملین لوگ پوری دنیا میں گردے کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ہر سال حکومت اور NGOs اس کا انعقاد کرتے ہیں۔
یہ ہر سال کسیTheme پر لیا جاتا ہے۔
اس سال کا تھیم ہے:

Kidney Health for All Advancing Equitable Access to care & optimal medication Practice

گردے کی بیماریاں اور گردے کا Cancer اس کو Green Ribbon (ہرے فیتے ) سے ظاہر کرتے ہیں ۔
جو لوگ گردے کی بیماری میں مبتلا ہیں یا Dialysis پرہیں یا گردے کے donor یا جن کا گردے کا transplantہوا ہے وہ ہرا ربن باندھتے یا پہنتے ہیں جس سے شعور بیدا ر ہو سکے ۔

اس کے لیے کیا کریں؟

ہم کیا کر سکتے ہیں 14 مارچ کو؟سب سے پہلے خود کا اور اپنے اہل خانہ کا چیک اپ کروائیں۔بہت سی جگہ اس دن گردوں سے متعلق بیماریوں کے چیک اپ فری بھی ہوتے ہیں یا بہت کفایتی داموں پر ہوتے ہیں ۔ تقریباً ہر 10 میں سے 1 یا یہ کہیں کہ تمام لوگوں میں 10 فی صد لوگ گردوں کی بیماری میں مبتلا ہوتے ہیں ۔
خصوصاً خواتین میں موت کی بڑی وجہ گردوں کا دائمی مرض chronic kidney disease ہوتا ہے ۔Kidney quiz کا انعقاد کیا جاسکتاہے۔کڈنی کی بیماریوں پر لیکچرز سیمینار رکھے جاسکتے ہیں۔
انسانی زنجیر) Human chain) بنائی جا سکتی ہے۔ کسیPublic Square پراس کی اشاعت کے لیے مندرجہ ذیل # کا استعمال کیا جاسکتاہے۔

# World Kidney day 2024
# Kidney, Health.
#ProtectYour Kidneys
# Kidney Awareness
# Healthy Lifestyle.

اب جن گردوں کے بارے میں عالمی یوم منایا جا رہا ہے۔ ذرا اُن کے بارے میں جان لیتے ہیں کہ وہ ہوتے کیا ہیں؟گردے تعداد میں 2 ہوتے ہیں،ایک دائیں طرف دوسرا بائیں طرف ۔ ہر ایک گردہ گیارہویں پسلی کے بیچ پیٹ کی پچھلی طرف نیچے کے مقام میں واقع ہوتاہے۔داہنا (Right) گردہ دائیں طرف جگر ہونےکے سبب بائیں( Left) گردہ سے قدر ے نیچے ہوتا ہے۔
جوانی کے وقت تندرستی کی حالت میں ہر ایک گردہ چار انچ لمبا ، دو انچ چوڑا اور وزن150 گرام ہوتا ہے۔ خواتین کے گردے وزن میں 50 گرام کم ہو سکتے ہیں۔ گردے کے اوپر کا حصہ موٹا اور گول ہوتا ہے، جس پر ٹوپی کی مانند Adrenal gland ہوتے ہیں اور سے آنے والے خون کا 20% گردے Receiveوصول کرتے ہیں۔ دونوں گردوں سے ایک منٹ میں 1.2 لیٹر خون گزر تاہے۔

کیا آپ کو پتہ ہے کہ گردے کیا کام کرسکتے ہیں؟

خون میں سے صحت کے لیے نقصان دہ فاضل مادے پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج کردیتے ہیں۔جسم میں پانی کی نمکیات اور تیزابیت کی مقدار کو برقرار رکھتے ہیں۔
بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتے ہیں۔
-1 (FILTRATION)فلٹر کرنا
2 -(CONCENTRATION)گاڑھا بنانا
3 -(SECRATION)اخراج
یہ تین اہم کام گردے کرتے ہیں۔
پیشاب کو بنانا اور خون سے uria, uric acid, protein, sugar اور سبھی toxin زہریلے مادے کا اخراج یہ گردوں کا اہم ترین کام ہے۔

گردوں کی بیماری کس کو ہوتی ہے؟

گردوں کی بیماری ہر عمر اور ہر نسل کے لوگوں میں ہوتی ہے۔60-75 سال کی عمر میں سے ہر 4 میں سے ایک مرد اور ہر5 میں سے ایک عورت کو گردوں کی بیماری ہے۔75 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں میں سے نصف گردوں کی بیماری میں مبتلا ہیں۔گردوں کی بیماری کی دو اہم وجہ،ذیابیطس اوربلڈ پریشرہیں۔

گردوں کی اہم بیماریاں کون سی ہیں؟

1)Polycystic kidney disease
یہ ایک موروثی مرض ہے۔ یہ جین میں بدلاؤ کی وجہ سے ہوتی ہے۔ اس میں گردے میں پانی سے بھری cyst (چھوٹی تھیلیاں) رونما ہوتی ہیں، اس سے گردے ناکام بھی ہوسکتے ہیں۔

اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے ؟

1 -lose weight
وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے گردوں کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔
2 -Quit smoke
تمباکو نوشی بند کریں۔
-3 low salt diet
کم نمک کا استعمال
4 -exercise regularly
روزانہ ورزش کریں
-5 alcohol limitation
شراب نوشی بند کرنا

یہ 30 سے 50 سال کی عمر میں پائی جانے والی علامات ہیں:
پیٹھ میں درد ، سر درد ، پیشاب میں خون آنا ، ہائی بی پی ، بار بار پیشاب میں انفیکشن ہونا، کنکر کی شکایت،2)Kidney failure،Chronic kidney disease
یہ سب عام طور پر پائی جانے والی بیماریاں ہے،جو کہ زیادہ بلڈ پریشر سے ہوتی ہے یا زیادہ ذیابیطس کی وجہ سے ہوتی ہے ۔ اس میں آہستہ آہستہ گردے کے افعال میں کمی رونما ہوتی ہے، جب تک پتہ چلے یہ بیماری آخری مراحل میں پہنچ جاتی ہے۔ ابتدا میں پتہ چلتا ہے regular screening یا ٹیسٹ میں ہی پتہ چل جاتا ہے۔اس کے پانچ مراحل ہوتے ہیں، اس پر مبنی کہ گردےکتنے زہریلے مادے خارج کرتے ہیں۔اس میں GFR ہوتا ہے ، جوکہ پہلےاسٹیج میں 90 یا اس سے زیادہ ہوتا ہے اور آخری میں 15 سے کم رہ جاتا ہے۔

علامات

 CKD ہے ۔بھوک مٹنا ، متلی الٹی ، کھجلی، پیشاب کی مقدار کم ہونا ، پانی جمع ہونا، دل دھڑکن پر اثر ہونا،AKD-Acute kidney disease AKF→ Acute kidney failure AKI_ acute kidney injuryکہتے ہیں۔ اس میں گردے اچانک کام کرنا کم کرتے ہیں۔اس میں 3 مراحل ہوتے ہیں لیکن اس میں گردے اپنی پہلی حالت پر واپس آسکتے ہیں۔
۳)Glomerulonephritisگردے کی اکائی Nephron unit فلٹر کرنے والا حصہ ہے، اُس کا infections ہوتو اسے Glomerulonephribi کہتے ہیں ۔اس میں پیٹ درد ، بخا ر،سانس میں تکلیف ہوتی ہے۔ پیشاب میں خون آنا/ پیشاب نہیں آتا ہے، چہرے، آنکھوں، ٹخنوں پر ہے جن پیر، ہاتھ یا سیٹ پر سوجن وغیرہ اس کی اہم یوںrashes ، جوڑوں میں درد ،وجہ strepto cocciبیکٹریا کا infect ہوتا ہے۔ اس میںٹیسٹ کروایا جاتا ہے۔
ANA [Antinuclear Antibody
Kidney Stones:
Calculus یہ سب سے زیادہ پائی جانے والی بیماری ہے ۔
ہر سال بھارت میں million 2(۲۰لاکھ)زیادہ cases پائے جاتے ہیں۔ چھوٹے سے لے ،لے کر بڑے بھی ہوسکتے اور سخت بھی kidney stone پائے جاتے ہیں۔ ان سے نقصان نہیں ہوتا ان کا آسانی سے علاج کیا جا سکتا ہے۔
اس میں شدید درد ہوتا ہے پیٹھ اور پیٹ میں دردہوتا ہے۔ بخار بہت زیادہ جاڑے کے ساتھ پیشاب میں خون ، متلی الٹی وغیرہ ہوتی ہے۔
پیشاب میں بدبو وغیرہ ہوتا ہے۔
مختلف ہو میو پیتھی ، یونانی دواؤں کے ذریعے اچھا علاج ہو تا ہے۔

کیا آپ کو گردوں کی بیماری کا خطرہ ہے؟

 

1- کیا آپ کو ذیابیطس ہے؟

2- کیا آپ کا وزن زیادہ ہے؟

3- کیا آپ کو بلڈ پریشر ہے؟

4- کیا آپ کی عمر زیادہ ہے؟

5- کیا خاندان میں کسی کو گردے کی بیماری ہے؟

6- کیا آپ شراب پیتے ہیں؟

7- کیا آپ سگریٹ/ بیڑی نوشی کرتے ہیں؟

8- کیا آپ کم پانی پیتے ہیں؟

اگر کسی سوال کا جواب ہاں میں ہے تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔

گردے کی بیماری سے بچاؤ کے سنہرے اصول

گردے کی بیماری ایک خاموش قاتل ہے، جو آپ کی زندگی پر برا اثر ڈالتی ہے ۔ چند اقدامات کرکے اس سے بچا جاسکتا ہے ۔
شوگر کنٹرول میں رکھیں۔
بی پی کنٹرول میں رکھیں۔
وزن کنٹرول میں رکھیں۔
روزانہ ورزش اور سیر کریں۔
تازہ پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔
گھی ، مکھن، چربی کے بجائے، زیتون ، سورج مکھی کا تیل کا استعمال کریں۔
شراب نوشی ترک کریں۔
تمباکو نوشی ترک کریں۔
غیر ضروری دوا بغیر ڈاکٹر کے مشورے کےنہ لیں۔
زیادہ سے زیادہ پانی پئیں، دن میں آٹھ گلاس۔
U.T.I انفیکشن
سے بچنا ہے تو پیشاب کو زیادہ دیر تک بلاوجہ روکنا نہیں چاہیے اور پانی زیادہ پینا چاہیے ،اس میں پیشاب میں جلن ، بخار ، جاڑا، جیسی علامات ہوتی ہیں۔
پھل جو گردے کی بیماری میں مفید ہیں:
اسٹرا بیری اس میں دو طرح کے phenols ہوتے ہیں۔
(1)Anthrocyanin (2) Ellagitanins
جو کہ گردے کے افعال کو مؤثر بنا سکتے ہیں۔سیب، انناس، کھٹے پھل , Blue Berries ،لیموں کا رس، شربت یا سلاد کے طور پر استعمال سے Kidney Stone سے بچا جا سکتا ہے۔ اس میں موجو Citrates stone نہیں بننے دیتا۔پپیتا Papaya) Potassium)یہ پپیتا میں ہوتا ہے جو کہ Uric acid کو جمع ہونے نہیں دیتا۔ انار،اس میں بھی potassium وافر مقدار میں ہوتا ہے لیکن sodium اور فاسفورس کم ہوتا ہے ،اس لیے یہ مفید ہوتا ہے۔ناریل پانی، یہ بھی گردوں کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے۔ ہفتے میں 2-3 بار ناریل پانی پینا یہ stone میں مفید ہوتا ہے اور ان کا size چھوٹا کرنے میں مدد کرتا ہے، لیکن بہت زیادہ ناریل پانی نہیں پینا چاہیے، اگر creatinine level زیادہ ہو تو۔ تربوز، یہ ایک بہت اچھا پھل ہے CKD کے مریض کے لیے اور ان کے لیے جو dialysis پر ہوں۔ اس میں Beta-carotene 6 Vit-C اور lycopene ہوتا ہے۔ خربوزہ،پوٹاشیم،منیرلز اور وٹامن سےلبریز خربوزہ گردہ کی بیماریوں کے لیے بہت ہی اچھا ثابت ہوتا ہے۔ یہ BP اور آنکھوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔ سوکھے میووں میں بادام گردہ کے لیے مفید ہے۔ اس میں ,fibres, proteins اور Healthy fats ہوتے ہیں اور میگنیشیم بھی ہوتا ہے، جو گردہ کے لیے نہایت مفید ہے۔سبزیوں کی بات کریںتو فلاور(پھول گوبھی) ، گوبھی (پتہ)،کریلے، گاجر، پیاز، کھیرا مفید کردار ادا کرتے ہیں۔
گردے کی بیماریوں میں وہ غذائیں جن میں نمک کی مقدار زیادہ ہو، نہیں لینی چاہیے۔ Cold drins, fast food, چاکلیٹ، کاجو، coffee, tea, real meal زیادہ میٹھی چیزیں بھی نہیں لینی چاہئیں۔ اچھی نیند بھی گردوں کی صحت میں اہم رول ادا کرتی ہے ۔
گردوں کی بیماریوں میں skin کے فاضل مادے اور toxin نکالنے کے لیے 40⁰C گرم پانی میں مریض کو بٹھایا جاتا ہے روز 40 منٹ کے لیے، اس سے بھی بڑا ہوا Creatinine level, Urine albumin کم ہوتے ہیں ،علاوہ ازیں ہومیوپیتھی، یونانی اور آیورویدک علاج میں کرنا اچھا ہوتا ہے۔ چوں کہ Allopathic دواؤں کے ذریعے زیادہ دنوں تک یا زیادہ dose میں لینے سے ہی گردہ کی بیماریاں ہوتی ہیں، اس لیے عافیت اسی میں ہے کہ اس کو avoid کیا جائے ،جہاں تک ہو سکے لینا ہی ہے تو ماہر علاج سے رجوع کیا جائے۔
آخر میں اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو گردے کی ان موذی بیماریوں اور تمام بیماریوں سے محفوظ رکھے۔ آمین!

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

1 Comment

  1. Test

    Test

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مارچ ۲۰۲۴