جولائی ۲۰۲۳

روز مرہ کی زندگی میں ہم اکثر چھوٹا سا حرف سماعت فرماتے ہیں۔ اکثر سننے میں آتا ہے فلاں کو Cyst ہوگئی،فلاں کی Cyst بہت چھوٹی ہے۔ فلاں کی Cyst بہت بڑی ہونے کی وجہ سے نکالنی پڑی وغیرہ وغیرہ، اور پھر شروع ہوتا ہے ہمارے دماغ میں Confusion کا چکر۔ بہت سے سوالات رونما ہوتے ہیں مثال کے طور پر Cyst کیا ہوتی ہے؟ کیوں ہوتی ہے؟ کب ہوتی ہے؟ اس کی علامات کیا ہوتی ہیں؟ اس کے لیے احتیاطی تدابیر کیا اختیار کی جاسکتی ہیں؟ اور ان سے چھٹکارا پانے کے کیا طریقے اختیار کیے جا سکتے ہیں؟ تو انھیں سوالات کے جوابات ڈھونڈنے کی کیوں نہ کوشش کی جائے۔

 سب سے پہلے Cystسے کہتے ہیں ؟

اس کی تعریف (Definition) کو سمجھتے ہیں۔Cyst یہ ایک چھوٹی پیکٹ یا پوٹلی نما چیز کو کہتے ہیں ،جس میں ہوا، پانی، خون، پیپ بھرا ہوا ہو سکتا ہے یا یہ عضلات کا ابھار بھی ہوسکتا ہے ۔عام زبان میں اسے گانٹھی بھی کہتے ہیں۔ یہ جسم میں کہیں بھی پائی جا سکتی ہے۔ سبھی اعضاء جیسے دماغ ، گردہ، معدہ، لیور، بیضہ دانی، چمڑی یہاں تک کہ ہڈیوں میں بھی۔ ہماری جلد میں چربی کی بھی گانٹھیں پائی جاتی ہے۔

وجوہات

انفیکشن، ٹیومر، پیراسائٹ، زخم اور موروثی بھی ہوسکتی ہیں۔
Size اکثر cm میں گنتے ہیں ۔
مٹر کاسائز= 1 cm
مونگ پھلی کی سائز= 2 cm
انگور جتنا= 3 cm
اخروٹ کے برابر= 4 cm
لیموں [انچ 2]= 5 cm
انڈے کے برابر= 6 cm
موسمبی کے برابر= 7 cm

مثالیں

(1) Acne :چہرے کی پھنسیاں جنھیں مہاسے (Acne) کہا جاتا ہے وہ بھی ایک Cyst ہوتی ہے جن میں inflammation ہوتا ہے۔
(2) Archnoid Cyst :یہ دماغ میں پائی جاتی ہے۔
(3) Baker’s Cyst :یہ گھٹنوں میں پائی جاتی ہے۔
(4) Bartholin cyst :یہ خواتین کے Vagina میں ہوتی ہے۔
(5) Breast cyst :یہ پستانوں میں پائی جاتی ہے۔
(6) (Chalazion cyst (रांजणवाडी :یہ بھی ایک Cyst ہے جو آنکھوں کی پلکوں پر یا کنارے پر آتی ہے۔
(7) Dentigerous cysts :یہ دانتوں میں ہوتی ہے۔
(8) Dermoid cysts :یہ جلد میں پائی جاتی ہے۔ بالوں کی جڑ میں، پیروں کے غدود میں، چربی، ہڈیوں اور Thyroid میں بھی پائی جاتی ہے۔
(9) Epididymal cyst :یہ مردانہ عضو میں پائی جاتی ہے۔
(10) Ganglion cyst :یہ جوڑوں کے پاس پائی جاتی ہے بہت چھوٹی ہوتی ہے۔ کلائیوں میں، پیروں اور ٹخنوں میں پائی جاتی ہے۔
(11) Hydatid cyst :یہ Tapewormکیڑے کی وجہ سے ہوتی ہے جو ایک Parasiteہوتا ہے۔ یہ لیور اور پھیپھڑوں میں پائی جاتی ہے۔
(12) Kidney cyst :ان کی بہت سی اقسام ہوتی ہیں ،مگر یہ نقصان دہ نہیں ہوتی۔ کچھ تو پیدائشی ہوتی ہیں۔
(13) Ovarian cyst :یہ خواتین میں عام ہوتی ہیں۔ عام طور پر ماہواری کے دوران بنتی اور پگھلتی ہے، یہ نقصان دہ نہیں ہوتی۔ اکثر چھوٹی ہوتی ہے، جبکہ بڑی ہونے پر نکالنا پڑتا ہے۔ اگر بہت ساری ہوں تو PCOD کی وجہ بنتی ہے۔ Polycystic ہونے کی وجہ سے ماہواری وقت پر نہیں آتی اور خواتین میں بانجھ پن کی اہم وجہ ہے۔ ہارمونل تھیرپی سے چھوٹی cyst کا علاج کیا جاتا ہے۔
(14) Pancreatic cyst :یہ Pancreas میں پائی جاتی ہے۔
(15) Pilonidal cyst : یہ ہماری پیٹھ کے نچلے حصے میں کمر میں ہوتی ہے، اکثر Tailbone کے پاس اس میں بال بھی ہوتے ہیں اور Hole بھی ہوتا ہے۔
(16) Pineal Gland cyst :یہ دماغ میں Pineal غدود میں ہوتی ہے۔

علامات

 Cyst کون سی جگہ پر موجود ہے؟ اس پر اس کی علامات کا انحصار ہوتا ہے۔ اندرونی اعضاء جیسے لیور، گردے، معدہ کی cyst کی کوئی علامت نہیں ہوتی اور یہ MRI, CT scan میں دکھائی پڑتی ہیں۔Breast cyst میں درد ہوتا ہے۔ جلدی cyst بھی لال پن، سوجن، درد ہوسکتا ہے۔

Cyst کی دو اہم اقسام

(1) Benign cyst :اس طرح کی cyst کسی قسم کی رکاوٹ سے ہوتی ہیں۔ یہ ضرر نہیں پہنچاتی، پھیلتی نہیں، دوسرے اعضاء تک بلکہ محدود ہوتی ہے۔ جلد پر ہو تو چھونے پر حرکت کرتی ہے،آپ اپنی انگلیوں کے بیچ اسے چھو کر پہچان سکتے ہیں۔
(2) Malignant cyst :یہ ضررساں ہوتی ہے۔ پھیلنے والی ہوتی ہیں۔ خون کے ذریعے ایک عضو سے دوسرے عضو تک پھیل جاتی ہے۔ اسے Cancer کی گانٹھی بھی کہتے ہیں۔ عام طور پر کینسر کی گانٹھی یہ خلیات
( Cell)کی بے ضابطہ بڑھنے سے ہوتی ہے۔
کیسے پتہ چلے کہ cyst یہ نقصان دہ ہے؟بایوپسی [Biopsy] سے پتہ چل جاتا ہے۔ گانٹھی کا چھوٹا ٹکڑا نکال کر جانچ کی جاتی ہے۔

علاج

 جب تک گانٹھی ابتدائی مرحلے میں ہوتی ہے،چھوٹی ہوتی ہے۔ ہومیوپیتھی میں اس کا اچھا علاج مؤثر طریقے سے ہوجاتا ہے، لیکن اگر بڑی ہو تو سرجن چیرا لگا کر Drain کرتے ہیں، یا نکال دیتے ہیں۔جلد پر رونما ہونے والی چربی کی گانٹھوں سے گھبرانے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اسی طرح Ovary میں اگر چھوٹی موٹی ایک دو ہوں تو بھی فکر کی کوئی بات نہیں ۔ہاں اگر بہت سارے poly cyst ہوں تو بھی ہومیو پیتھی میں مؤثر علاج ہو سکتا ہے۔

غذائی رول

ہائی فائیبر غذا کی مدد سے Cyst سے بچا جا سکتا ہے ۔جیسے سنترے، دالیں، مٹر، ہری سبزیاں، بادام، کیلے، انار، اسٹرابیری، کاجو وغیرہ۔لیموں کا رس، سنترے، موسمبی کا جوس، Chamomile tea اور گرین tea بھی کافی مدد گار ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں Beet root ایک قدرتی Remedy ہے۔ یہ جگر کی طاقت کو بڑھاتی ہے اوراس سے زہریلے مادوں کا اخراج ہوتا ہے۔ اس میں Betacyanin نام کا Compound ہوتا ہے اس میں الکلی ہوتی ہے جو ہمارے جسم کے Acid کو Balance کرتی ہے۔ میتھی کے بیج کو بھی کامیابی کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے۔ آملہ بھی Vitamin C کا اچھا ذخیرہ ہونے کی بنا پر قوتِ مدافعت کو بڑھاتا ہے اور cyst ہونے سے روکتا ہے۔ پپیتا [Papaya] کا استعمال بھی PCOD میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس میں فائبر، پوٹاشیم، Antioxidants ہوتے ہیں۔ آلسی کے بیج flaxseed میں Omega-3 fatty acid ہوتا ہے جو ہارمون کو توازن میں رکھتا ہے۔ ہلدی کا استعمال بھی کو روکنے میں مؤثر ہے۔ دودھ یا پانی کے ساتھ بالکل تھوڑی مقدار تقریباً آدھا چمچ استعمال کرنے سے کافی مدد ملتی ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہر طرح کی بیماریوں سے ہماری حفاظت فرمائے۔
اذکار کا باقاعدگی سے اہتمام ،خصوصاً:

 اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْبَرَصِ وَالْجُنُونِ وَالْجُذَامِ وَمِنْ سَيِّئِ الأَسْقَامِ

کا اہتمام ضرور کریں۔

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

2 Comments

  1. نام *تحسین عامر

    بہت اچھی معلومات ہیں ۔
    جزاک اللہ خیر۔

    Reply
    • Seemin Muhammad Hussain shahpure

      Aameen

      Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

جولائی ۲۰۲۳