أكتوبر ۲۰۲۳

 امت ہیں نبی کی یہ زمانے کو خبر ہے
باطل کا ہمیں خوف نہ دنیا ہی کا ڈر ہے
چاہے ہو فلسطین کہ افغان ہو کوئی
جاںباز ہیں ہم لوگ یہ دنیا کو خبر ہے
صورت میں عمر کی جو ملی دیں کو قوت
سکار دوعالم کی دعا ؤں کا اثر ہے
غفلت میں گزر جائے نہ یوں عمر ہماری
عقبیٰ کی کوئی فکر نہ اللہ کا ڈر ہے
سچائی یہاں سہمی ہوئی رہتی ہےچھپ کے
معلوم ہوا ہے کہ یہ جھوٹوں کا نگر ہے
اعمال پہ جو اپنے نظر رہتی ہے پیکر
اللہ کا ہر حکم میرے پیش نظر ہے

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے