أكتوبر ۲۰۲۳

مطالعہ تنظیم اور منصوبہ بندی کے ساتھ ہونا چاہیے ۔ ہدف( ٹارگیٹ) واضح ہونا چاہیے کہ آپ کن کن میدانوں میں کس طرح کی اور کس معیار کی حکمت پیدا کرنا چاہتے ہیں اور اس مقصد کے لیے آپ کو کیا مطالعہ کرنا چاہیے؟ مطالعہ کے کیا میدان ہوں گے اور ان میں توازن ( بیلنس) کی مطلوب شکل کیا ہوگی؟میں اپنے دوستوں کو ہمیشہ سات طرح کی چیزوں میں ضروری توازن کا مشورہ دیتا ہوں۔ میرے خیال میں ایک تحریکی نوجوان، خاتون اور بچّے کے ٹیبل پر یہ سات طرح کی کتابیں مناسب توازن کے ساتھ رہنی چاہئیں۔

( 1) قرآن

سب سے پہلی چیز قرآن مجید ہے۔ اس کو راست عربی زبان میں بھی پڑھنا چاہیے اور ترجموں اور تفاسیر کی مدد سے بھی سمجھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔باقاعدگی کے ساتھ متعین حصے کے ایک یا دو رکوع کا مطالعہ بھی ہونا چاہیے اور اپنے علمی، فکری اور عملی مسائل کے تعلق سے اپنے سوالات کے سلسلے میں بار بار قرآن سے رجوع کرنے اور سوالات اور الجھنوں کا قرآن میں حل ڈھونڈنے کی بھی عادت ہونی چاہیے۔

(2) اپنے پیشے اور شعبہ ٔعلم کے متعلق کتابیں

دوسری کیٹیگری اپنے پیشے اور شعبۂ علم کی متعلق کتابیں اور اس شعبہ کی اسلامی نقطہ نظر کی وضاحت کرنے والی کتابیں۔ مثلاً اگر آپ معاشیات کے طالب علم ہیں تو معاشیات کی بلند پایہ اور تازہ ترین کتابیں بھی پڑھیں اور اسلامی معاشیات بھی۔ اگر آپ کا تعلق میڈیکل سائنس سے ہے تو میڈیکل سائنس کی معیاری تحقیقات پر بھی آپ کی نظر ہو۔ اسلام پسند مصنفین کو بھی پڑھتے رہیں۔ جدید میڈیکل سائنس کا اسلامی نقطۂ نظر سے جائزہ لیں۔اس طرح آپ کا جو بھی میدان ہے اس میدان سے متعلق کتابیں اور اسی میدان کی اسلامی نقطۂ نظر سے متعلق کتابیں پڑھیں۔

(3) سلف صالحین کی کتابیں

اسلام کے پورے علمی اثاثے سے وابستگی ہماری صحیح علمی و فکری اٹھان کے لیے ضروری ہے۔ اہم تفاسیرِ قرآن ، حدیث کی چھ کتابیں، اصولِ تفسیر، اصولِ فقہ جیسے علوم کی کتابیں ۔ ان سب سے حسب استطاعت استفادہ کریں۔خاص طور پر امام غزالی رحمہ اللہ، ابن تیمیہ رحمہ اللہ اور ان کے شاگرد ابن قیم رحمہ اللہ ، ابن خلدون، شاہ ولی اللہ یہ ہماری فکری و علمی تاریخ کے نشان اور سنگ میل ہیں۔ ان سے مناسب استفادہ نہ ہو تو ہمارے علم و فکر میں بڑا خلاء رہ جاتا ہے۔

(4) تحریک اسلامی کا لٹریچر

خاص طور پر ہماری کوشش ہونی چاہیے کہ مولانا مودودی رحمہ اللہ کی تمام کتابیں پڑھ لیں۔ مولانا صدر الدین اصلاحی رحمہ اللہ ، سید قطب اور ان معاصر مصنفین کو بھی پڑھنے کی کوشش کریں، جنھوں نے بدلے ہوئے حالات میں نئے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کی ہے۔

(5) دیگر جدید اسلامی لٹریچر

تحریک کے معروف دائرے کے باہر ماضی میں جو کچھ اچھا کام ہوا ہے اور آج بھی جو کام ہو رہا ہے ۔ مختلف مکاتب کے علماء جو لکھ رہے ہیں وہ بھی اسلامی فکر کا اہم حصہ ہے۔ کئی بیش قیمت کتابیں ہمارے ملک اور بیرون ملک میں شائع ہورہی ہیں، ان کو بھی پڑھنا چاہیے۔

(6) جاہلی افکار و نظریات اور علوم کا مطالعہ

جاہلیت کے صحیح فہم و شعور کے بغیر اسلام کا کام نہیں ہوسکتا۔ جاہلی افکار و نظریات، فلسفے، رحجانات، جدید دنیا کے مسائل اس کے اسٹرکچر ، پیچیدگیاں؛ ان سب کو سمجھنے کےلیے جو معیاری کتابیں ہیں وہ پڑھنا چاہیے۔

(7) ادب ( لٹریچر)

میرے نزدیک ناول ، افسانے، شعر ، انشائیے، سفر نامے، کالمز، طنز و مزاح ، جاسوسی ادب، شکاریات، سوانح عمریاں؛ ان سب کا مطالعہ ضروری ہے۔حکمت کے کئی گوشے ایسے ہوتے ہیں جو کئی گہری علمی کتابوں کی دسترس اور دائرے سے پرے ہوتے ہیں ،وہ اکثر ہلکے پھلکے اور لطیف ادب سے ہی واشگاف ہوتے ہیں۔ ادب زبان پر قدرت عطا کرتا ہے۔ الفاظ کا خزانہ بڑھاتا ہے۔ محاوروں اور روزمرہ ضرب الامثال پر گرفت عطا کرتا ہے اور علم و حکمت کی بلندیوں کو عام زندگی سے جوڑتا ہے۔ ہر گھر میں اچھے میگزینز ضرور آئیں، اس بات کو یقینی بنانا چاہیے۔ گھروں میں رسالوں کا انتظار ہو۔ جس عمر کے ارکانِ خاندان ہوں اسی عمر سے متعلق رسالے گھر میں آئیں ،یہ کوشش ہونی چاہیے۔

٭ ٭ ٭


میرے نزدیک ناول ، افسانے، شعر ، انشائیے، سفر نامے، کالمز، طنز و مزاح ، جاسوسی ادب، شکاریات، سوانح عمریاں؛ ان سب کا مطالعہ ضروری ہے۔حکمت کے کئی گوشے ایسے ہوتے ہیں جو کئی گہری علمی کتابوں کی دسترس اور دائرے سے پرے ہوتے ہیں ،وہ اکثر ہلکے پھلکے اور لطیف ادب سے ہی واشگاف ہوتے ہیں۔ ادب زبان پر قدرت عطا کرتا ہے۔ الفاظ کا خزانہ بڑھاتا ہے۔ محاوروں اور روزمرہ ضرب الامثال پر گرفت عطا کرتا ہے اور علم و حکمت کی بلندیوں کو عام زندگی سے جوڑتا ہے۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے