نومبر ۲۰۲۳

وہ خلد جس کا ہے وعدہ، جہانِ رحمت ہے
اور اس سے کم نہیں طیبہ، جہانِ رحمت ہے
ہے چپے چپے میں طیبہ کے رحمتوں کا ہجوم
خصوصاً آپؐ کا کوچہ جہانِ رحمت ہے
ہیں نقشِ پائے نبیؐ سنگِ میلِ راہِ بہشت
قدم جہاں رکھے بندہ، جہانِ رحمت ہے
ہر ایک راستہ لے جا رہا ہے سوئے عذاب
بس ایک آپؐ کا رستہ جہانِ رحمت ہے
نظام سارے کڑی دھوپ کی تمازت ہیں
نبیؐ کے دین کا سایہ جہانِ رحمت ہے
ہو خانگی کہ سماجی، سیاسی یا دینی
’’حضور ؐآپ کا اسوہ جہانِ رحمت ہے‘‘
ہزاروں فرقوں میں بٹ کر عذاب میں ہے بشر
مگر محمدی اُمہ جہانِ رحمت ہے
دلائی جھوٹے خداؤں کی بندگی سے نجات
خوشا! بس ایک کو سجدہ جہانِ رحمت ہے
نظامِ سود نے دنیا کا خون چوس لیا
نبیؐ کے دین میں صدقہ جہانِ رحمت ہے
عدوئے عِصمت و ناموس ہے نئی تہذیب
نبیؐ کے دور سے پردہ جہانِ رحمت ہے
مشاعروں سے اے غازی ؔسکوں ملا نہ، مگر
ثنا و نعت کا پڑھنا جہانِ رحمت ہے

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

نومبر ۲۰۲۳