جون ۲۰۲۳

والدین کی اطاعت و فرمانبرداری کے بعد ہم‌پر استاد کا ادب و احترام ہے۔استاد کا احترام ہم پر فرض ہے۔والدین جسم کی پرورش کرتے ہیں، اس کو پروان چڑھاتے ہیں، وہیں استاد روح کی اصلاح کرتے ہیں،انسانیت کی تعمیر و علمی ارتقاء میں اساتذہ کا بنیادی کردار ہے۔ اساتذہ قوم کے معمار ہیں، نوجوانوں کی سیرت کو سنوارنے ،انھیں مستقبل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنانےاور ان کی کردار سازی میں اہم ترین فریضہ انجام دیتے ہیں۔

استاد ایک خزانے کا مالک ہے ،اگر آپ خزانے کے مالک سے خوش خلقی‌اور خوش مزاجی سے پیش آتے ہیں تب ہی وہ خزانہ آپ کے ہاتھ لگے گا۔استاد کی اہمیت کا اندازہ بطلیموس کے اس قول سے لگا سکتے ہیںکہ استاد سے ایک گھنٹہ گفتگو دس برس کے مطالعہ سے مفید ہے ۔

کسی بھی طرح کا علم حاصل کرنا ہو، اس میںاستاد کی اشد ضرورت ہوتی ہے۔ استاد آپ کی صحیح رہنمائی فرمائیں گے ۔بات کی وضاحت کےلیے ایک مثال ذکر کی جاتی ہے۔ استاد کی اہمیت کیوں ہوتی ہے؟بیان کیا جاتا ہے کہ ایک آدمی نےخود سے اصح الکتب بعد کتاب اللہ یعنی صحیح بخاری پڑھی اور جب وہ پڑھتے ہوئے مشہور حدیث:’’ الحبة السوداء شفاء من کل داء ‘‘ پر پہنچا تو اس نے ’’الحبة ‘‘کو ’’ الحیة ‘‘ ( زہریلا سانپ ) پڑھا ، پھر کیا تھا ،وہ گھر سے کالے سانپ ( ناگ ) کی تلاش میں نکلا اور سانپ کو پکڑا، پکڑ کر اسے مار ڈالا اور کھا گیا ، جس کے زہر کی تاب نہ لا کر وہ شخص مرگیا ۔

سوچیے ذرا!اگر اس نے لفظ ’’حیة‘‘ کے متعلق کسی استاد (عالم) سے دریافت کیا ہوتا تو وہ اس جان لیوا حرکت کے ارتکاب سے محفوظ رہتا ۔معلوم ہواکہ بغیر استاد کی رہنمائی کے حاصل کردہ علم خود کے لیے اور دوسروں کے لیے بھی بہت بڑے نقصان کا باعث ہوتا ہے ۔

اللہ تعالیٰ ہم تمام کو استاد کی اہمیت سمجھنے، ان کی عزت کرنے ،ان سے ہر راہ پر رہنمائی حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین یا رب العالمین!

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

جون ۲۰۲۳