اپریل ۲۰۲۳

آپ رورہی ہیں کیوں؟

آپ تو محبت کو

لازوال کہتی تھیں

بے حساب کہتی تھیں

بے پناہ کہتی تھیں

آپ رورہی ہیں کیوں؟

آپ کو تو حاصل تھی

حریت بدن کی بھی

فکر پر تو یوںجیسے

آپ راج کرتی تھیں

ذہن خوب ہوتا تھا

علم بات کرتا تھا

آپ رورہی ہیں کیوں؟

آپ تو شرافت کو

بس فراڈ کہتی تھیں

عفت و حیا پر بھی

آپ معترض رہتیں

آپ رورہی ہیں کیوں؟

آپ کا تو کہنا تھا

انقلاب لائیں گے

یہ زمین بدلے گی

آسمان بدلے گا

عشق کرنے والا ہی

صاحب خرد ہو گا

آپ رو رہی ہیں کیوں؟

انقلاب آیا ہے

بے حیا ہے اب آنکھیں

ذہن بے مروت ہے

جسم پر نہیں کپڑے

آدمی برہنہ ہے

آپ رو رہی ہیں کیوں؟

آپ کو تو آزادی

چاہیے مکمل تھی

آپ کو تو مرضی کی

راہ چلنی تھی اپنی

آپ نے چنا بھی تھا

خود ہی راستہ اپنا

آپ رورہی ہیں کیوں؟

آپ بھی شرافت کی

اہمیت بتاتی ہیں

آپ بھی حیا کو ہی

خیریت بتاتی ہیں

آپ بھی نکاحوں کو

عافیت بتاتی ہیں

آپ رورہی ہیں کیوں؟

دیر ہو گئی لیکن

یہ سمجھ مبارک ہو

زندگی کے میلے میں

آپ کی یہ آزادی

اور وہ بھی کل مطلق

آپ کی تباہی ہے !!!

***

Comments From Facebook

1 Comment

  1. سمیہ شیخ ناگپور

    Mashaa Allah TabarakAllah ? ♥️
    Dil ko chu lene wala kalaam

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے