اپریل ۲۰۲۳

سوال:
کیاشوگر کے مریض کو،یا حاملہ خاتون کو رمضان المبارک کے روزے تکلیف کے باوجود رکھنےچاہئیں ؟ حاملہ کو توبعد میں قضا کرنے کی امیدر ہتی ہے ، جب کہ شوگر کے مریض کو یہ احساس رہتاہے کہ بعد میں تکمیل کی امیدنہیں، اس لیے تکلیف کو نظرانداز کرتے ہوئے رمضان کے روزے رکھ لیں۔
میری والدہ ڈاکٹر کے منع کرنے کے باوجود روزے رکھتی ہیں۔ میں بہت پریشان ہوں۔شریعت کا اس سلسلے میں واضح حکم کیاہے؟رہ نمائی فرمائیں۔

جواب:
قرآن مجید میں جہاں رمضان کے روزوں کا تذکرہ ہے اور ان کی فرضیت کا حکم بیان کیاگیاہے، وہیں اس کی بھی صراحت کردی گئی ہے کہ ان ایام میں اگرکوئی مریض یا مسافر ہوتو وہ روزہ نہ رکھ کر بعد میں ان کی قضا کرسکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

فَمَن شَہِدَ مِنکُمُ الشَّہْرَ فَلْیَصُمْہُ وَمَن کَانَ مَرِیْضاً أَوْ عَلَی سَفَرٍ فَعِدَّۃٌ مِّنْ أَیَّامٍ أُخَرَ یُرِیْدُ اللّہُ بِکُمُ الْیُسْرَ وَلاَ یُرِیْدُ بِکُمُ الْعُسْرَ.(سورۃالبقرہ: 185)

(لہٰذا جو شخص اس مہینے(رمضان) کو پائے اس پر لازم ہے کہ اس پورے مہینے کے روزے رکھے۔اور جو کوئی مریض ہویا سفرپر ہوتو وہ دوسرے دنوں میں تعداد پوری کرے۔اللہ تمہارے ساتھ نرمی کرناچاہتاہے،سختی کرنانہیں چاہتا۔)
اس آیت میں بتایاگیاہے کہ عذر کی صورت میں دوسرے دنوں میں روزہ رکھنے کی سہولت آرام پہنچانے اور دشواری کو رفع کرنےکی غرض سے دی گئی ہے۔سفرمیں بھوک پیاس برداشت کرنا تکلیف دہ ہوتاہے۔سحری اور افطار کا بھی بروقت معقول انتظام نہیں ہوپاتا۔اسی طرح مریض کو وقتاً فوقتاً دوائیں لینے کی ضرورت رہتی ہے۔اسے کھانے پینے سے روکنا مرض میں اضافے کا سبب بن سکتاہے۔اس لیے مسافر اور مریض دونوں کو ایام رمضان میں روزہ نہ رکھ کر آئندہ قضا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
مرض اگرایسا ہے کہ اس سے جلد شفاملنے کی امید ہے توروزے کی قضا کی جائے گی، لیکن اگر اس سے آئندہ کبھی شفاملنے کی امید نہیں، مثلاً: بلڈپریشر، شوگر یا کوئی دوسرا سنگین مرض ہوتواس صورت میں فدیہ اداکیاجائے گا۔
کوئی شخص مسافر یا مریض ہونے کے باوجود خود کو اس قابل پاتاہے کہ روزہ رکھ سکے توشریعت اس کی بھی اجازت دیتی ہے۔ایک حدیث میں ہے کہ ایک نوجوان نے اللہ کے رسول ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوکر عرض کیا:’’میں سفرکی حالت میں روزہ رکھ سکتاہوں۔ کیاپھر بھی مجھے قضا کرناہے، یا روزہ رکھنے کی اجازت ہے؟‘‘
آپؐ نے فرمایا:’’چاہو تو روزہ رکھ لو اور چاہو تو بعد میں اس کی قضا کرو۔‘‘(ابودائود: 2403)
اگرکوئی شخص بیماری کے باوجود روزہ رکھنے کی خواہش رکھتاہو،تومتعلقین کو زیادہ پریشان نہیں ہوناچاہیے۔ وہ اس کے سامنے شریعت کی سہولیات توبیان کریں، لیکن اگروہ روزہ رکھنے پر اصرار کرے تواسے اس کا موقع دینا چاہیے۔

٭٭٭

Comments From Facebook

1 Comment

  1. زیبائش

    براہ کرم حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کی بھی صراحت فرمائیں

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے