اپریل ۲۰۲۳

 آج سب سے بڑا المیہ نوجوانوں کے لیے موبائل کی لت ہے۔دن رات اٹھتے ،بیٹھتے،لیٹتے فون ہاتھ میں اور نظریں اسکرین پر ہوتی ہیں۔موبائل ایڈیکشن ایک ذہنی مرض بن گیا ہے ۔موبائل سے دوری بچوں کو برداشت نہیں ہو رہی ہے۔اپنوں سے دوری قبول ہے،لیکن موبائل سے نہیں ۔ایک‌ سال کے بچے سے لیکر 70سال کے بوڑھے بھی موبائل کے دیوانے بن چکے ہیں۔رات دیر تک جاگنے اور صبح دیر تک سونے کی وجہ سے مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہو رہا ہے۔
قانون فطرت سے ہٹ کر جب زندگی گزاری جاتی ہے تو یقیناً فطرت مسخ ہو کر رہ جاتی ہے،جس کا اثر نوجوانوں کی ذہنی،جسمانی اور معاشرتی زندگی پر پڑ رہا ہے۔ تین میں سے ایک بچہ ڈپریشن کا شکار ہے۔موبائل کے زیادہ استعمال سے آنکھوں کی بینائی متاثر ہو رہی ہے۔بچوں میں بلڈ پریشر کا مرض سرایت کر گیا ہے۔اللہ نے دن کو معاش کا ذریعہ بنایا اور رات کو آرام کے لیے بنایا۔اس بات کو جتنی جلدی ہم سمجھ لیں، ہمارے لیے بہتر ہے۔

تعلیمی انہماک میں کمی

امریکی تحقیق کے مطابق جو طالب علم پڑھائی کے دوران موبائل استعمال کرتے ہیں وہ کامیابی سے ملٹی ٹاسکنگ نہیں کر سکتے، ان کی یادداشت کمزور ہو جاتی ہے۔ دماغ بہتر طور پر کام نہیں کرسکتا۔موبائل کے مسلسل استعمال سے جسمانی تھکاوٹ پیدا ہوتی ہے،جس کی وجہ سےسستی ،کاہلی پیدا ہوتی ہے،اور پڑھائی کرنے کو دل نہیں چاہتا۔رفتہ رفتہ تخلیقی صلاحیتیں کمزور ہونے لگتی ہیں،اس کا سیدھا اثر تعلیمی کیریئر پر پڑتا ہے۔

نفسیاتی امراض کا شکار

‌موبائل کا زیادہ استعمال ذہنی اور جسمانی صحت پر پڑتا ہے۔انزائٹی،اضطراب، ڈپریشن ،یاد داشت کی کمزوری،لاپرواہی جیسے امراض ہوتے ہیں۔

سوشل بیک ورڈ نیس

موبائل فون اور انٹرنیٹ ایک سہولت ہے۔ ساتھ ہی یہ بڑی خرابی بنی ہوئی ہے۔جس نے سوشل تعلقات کو ختم کر دیا۔ایک ہی کمرے میں بیٹھے خاندان کے افراد ایک دوسرے سے لا تعلق رہتے ہیں۔ہر کوئی موبائل کی دنیا میں گم ہے۔اپنے آس پاس کیا ہو رہا ہے، اس کی خبر نہیں۔اس وجہ سے خونی رشتے بھی پرائے ہوتے جارہے ہیں۔موبائل پر دوست کو میسیج کرنے پر جواب نہ ملے تو اضطراب بڑھتا ہے۔کیا بات ہے، اس نے مجھے جواب نہیں دیا ہے۔ اس سے صنفی ردعمل میں اضافہ ہوتا ہے،اور سماجی تعلقات خراب ہوتے ہیں۔غلط معلومات پھیلانے سے معاشرے میں بعض وقت ہیجانی کیفیت برپا ہوتی ہے۔اس کے منفی اثرات ا فراداور معاشرے پر پڑتےہیں۔

٭٭٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے