اپریل ۲۰۲۴

سوال:

میری اہلیہ قرآن مجید کی حافظہ ہیں۔ میرے تین بچے ہیں، ایک لڑکا، دو لڑکیاں۔ کیا میری اہلیہ تراویح کی امامت کرسکتی ہیں اور ہم ان کی اقتدا میں تراویح پڑھ سکتے ہیں؟

جواب:

جمہور فقہاء کے نزدیک کسی مرد کا عورت کی اقتدا میں کوئی نماز(خواہ فرض ہو یا نفل) پڑھنا درست نہیں ہے۔ اسی پر اللہ کے رسول ﷺ کے زمانے سے آج تک امّت کا عمل رہا ہے۔ آپﷺ کی وفات کے وقت نو (9) امہات المومنین زندہ تھیں۔ صحابہ ان کا بہت زیادہ احترام کرتے تھے، لیکن کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی ام المومنین نے کسی نماز کی امامت کی ہو، بلکہ اُس زمانے میں جب تابعین کی بہت بڑی تعداد تھی اور امہات المومنین اور صحابیات میں سے بس اِکّا دُکّا زندہ تھیں، تب بھی ان میں سے کسی نے مردوں کی امامت نہیں کی۔ علامہ ابن قدامہؒ نے لکھا ہے:

وَاَمَّا المَرْاَۃُ فَلَا یَصِحُّ اَنْ یَّاتَمَّ بِھَا الرَّجُلُ بِحَالٍ فی فَرْضٍ وَلَا نَافِلَۃٍ فِی قَولِ عَامَّۃِ الفُقَہَاء(المغنی)

(اگر عورت امامت کر رہی ہو تو مرد کا اس کی اقتدا کرنا کسی حال میں درست نہیں ہے، نہ فرض میں نہ نفل۔ یہ عام فقہاء کا قول ہے۔)
امام شافعیؒ نے لکھا ہے:
’’اگر عورت امامت کرے اور اس کی اقتدا میں مرد، عورتیں اور لڑکے نما ز ادا کررہے ہوں تو عورتوں کی نماز تو صحیح ہوجائے گی، لیکن مردوں اور لڑکوں کی نماز درست نہ ہوگی۔‘‘(الام،جلد: 1 ،صفحہ : 191)
الموسوعۃ الفقھیۃ کویت میں ہے:

یُشْتَرَطُ لِاِمَامَۃِ الرِّجَالِ أنْ یَّکُونَ الاِمَامُ ذَکَراً، فَلَا تَصِحُّ اِمَامَۃُ المَرْأۃِ لِلرِّجَالِ ھٰذَا مُتَّفَقٌ عَلَیہِ بَیْنَ الفُقَہَاء(جلد: 6، صفحہ: 205)

(مردوں کی جماعت کے لیے شرط ہے کہ امام مرد ہو۔ عورت کے لیے مردوں کی امامت درست نہیں ہے۔ اس پر تمام فقہاء کا اتفاق ہے۔)
تراویح میں پورا قرآن سننا ضروری نہیں ہے۔ اس لیے مناسب یہ ہے کہ امامت آپ کریں۔ اپنے ساتھ دائیں طرف لڑکے کو کھڑا کریں اور پیچھے اہلیہ اور لڑکیوں کو۔ جتنا بھی قرآن آپ کو یاد ہو، تراویح میں پڑھا کریں۔
جہاں تک عورت کے ذریعے عورتوں کی امامت کا معاملہ ہے، احناف نے اسے بھی مکروہ قرار دیا ہے، البتہ اگر عورتیں جماعت سے نماز پڑھ لیں تو ان کے نزدیک نماز درست ہوگی۔مالکیہ کے نزدیک بھی عورت کا عورتوں کی جماعت کی امامت کرنا درست نہیں ۔ شوافع اور حنابلہ کے نزدیک عورت کے ذریعے عورتوںکی امامت صحیح ہے۔امہات المومنین حضرت عائشہؓ اور حضرت ام سلمہؓ کے بارے میں ثابت ہے کہ انھوں نے عورتوں کی جماعت کی امامت کی ہے۔
(مصنف ابن ابی شیبہ، جلد: 2، صفحہ: 88,89،روایات نمبر : 4989,4991)

٭ ٭ ٭

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اپریل ۲۰۲۴