تو دخترِ اسلام ہے پیغامِ عمل دے
لے جائے جو دین تک تجھے اس راہ پہ چل دے
اسلام میں اعمال کی بہتر جو کڑی ہے
اور جس کا معلم بھی ہمارا ہی نبی ہے
اس دین کو جس کام سے معراج ملی ہے
اخلاق ہی ہے اس کے سوا کچھ بھی نہیں ہے
تو اپنے رویوں کو میری دوست بدل دے
تو دختر اسلام ہے پیغامِ عمل دے
اخلاق سے ہی ہوتی ہے انسان کی پہچان
محروم ہو جو اس سے وہ انسان ہے حیوان
خوش خلقی ہی تو اصل میں ہے زیست کا سامان
محشر میں بنا دے گا جو وزنی تیرا میزان
اخلاق سے عاری جو ہے جذبہ وہ کچل دے
تو دختر اسلام ہے پیغامِ عمل دے
اخلاق سے دوری ہی تو پستی کا سبب ہے
معراج بھی بے راہ روی سے ملی کب ہے
بد قسمتی محرومیِ اخلاق و ادب ہے
احساسِ زیاں کھو چکا مغرب بھی عجب ہے
مغرب کے تمدن کو تو پیروں سے مسل دے
تو دختر اسلام ہے پیغامِ عمل دے
Comments From Facebook
0 Comments