مارچ ۲۰۲۳

بعد ولادت ذہنی دباؤایک سنگین حالت ہے ،جو سات میں سے ایک عورت کو متاثر کرتی ہے۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بچے کی ولادت کے بعد اور خاص کر پری میچیور ڈیلیوری قبل از وقت ولادت والی عورتوں میں یہ حالت بہت زیادہ دیکھی جانے لگی ہے۔ ایسی خواتین میں اپنے بچوں کی مالش بعد ولادت ڈپریشن کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہیں، خاص طور پر قبل از وقت بچوں کی ماؤں کے ساتھ۔ بچوں کی مالش والدین کو اپنے بچے کے تاثرات اور باہمی تعلق کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہے۔
بچے کی پیدائش سب سے زیادہ پرجوش اور خوشگوار تجربات میں سے ایک ہوتی ہے، لیکن کچھ خواتین کے لیے زچگی کے بعد ڈپریشن ،ذہنی دباؤ اور سائیکولاجیکل صحت کو بہت مشکل بنا سکتا ہے۔ زچگی کے بعد ڈپریشن حمل کے دوران یا بچے کی پیدائش کے بعد شروع ہوسکتا ہے اور اس میں عام طور پر انتہائی اداسی، بے چینی، بے خوابی، یا بھوک ،توانائی و مثبت سوچ میں کمی کی علامات ظاہرہوتی ہیں۔یہ اندازہ لگایا گیا ہےکہ سات میں سے ایک عورت کو بعد از پیدائش ڈپریشن کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ وقت پر علاج نہ کیے جانے کی صورت میں ڈپریشن نہ صرف ماں پر اثر انداز ہوتا ہے بلکہ بچےپر بھی، اور دونوں کے سائیکولاجیکل اٹیچمنٹ کو بھی منفی طور پر متاثر کر سکتا ہے۔ اکثر ایسے ڈپریشن کے علاج میں اینٹی ڈپریسنٹس دوائیں، ہارمون تھراپی، یا میٹرنل کاؤنسلنگ کی جاتی ہیں۔ دیگر متبادل علاج میں بیلنس ڈائٹ،ورزش، یوگا وغیرہ سے بھی مدد لی جاتی ہے۔اس کے علاوہ جدید تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ نوزائیدہ بچوں کی مالش ایک اور تکمیلی نقطۂ نظر کے طور پر کام کرتی ہے جو بعد زچکی ڈپریشن کی علامات کو دور کرنے اور ماں اور نوزائیدہ بچوں کے ذہنی و جسمانی تعلق کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔
اکثر دیکھا گیا ہے کہ بچوں کی پیدائش کے بعد دائیوں کے ذریعے بچوں کی مالش کروائی جاتی ہے جو کہ کسی طرح کی ٹریننگ یا نرسنگ کورس سے نہیں گزاری جاتیں، البتہ ان کا ذاتی تجربہ اور صدیوں سے چلا آرہا طریقہ ہی ان کا پروفیشن ہوتا ہے۔ اکثر سختی اور دباؤ کے ساتھ نوزائیدہ کی مالش کرتی ہیں۔
بچوں کے جوڑوں اور پٹھوں کو زور سے کھینچنا اوندھا کر کے اسپائینل کارڈ کی بے دردی سے مالش کنپٹیوں کے بل بچوں کو لٹکانا وغیرہ جیسے خطرناک اسٹنٹ کرتب کرتی ہیں،جس سے بچوں کے نازک جوڑ ،نرم کارٹیلیج،گردن کے منکے اور اسپائنل کارڈ کو شدید نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
کچھ بچے ایسی سخت ایکسرسائز سے اپاہج اور مینٹلی ریٹارٹیڈ بھی ہوسکتے ہیں، بعض حالتوں میں قوت سماعت بھی مفلوج ہو سکتی ہے۔اگر یہی سافٹ مساج ماں کرے تو اس سے لمس سے بچے میں جو مثبت اثرات رونما ہوتے ہیں وہ ماں اور بچے کے اٹیچمنٹ کو اور بھی مضبوط بناتے ہیں۔ نوزائیدہ مساج میں بچے کے جسم کو نرم، تال کے ساتھ اسٹروک کرنا ہوتا ہے۔ نازک مسلس (Muscles) اور جوڑوں کو آرام دیتا ہے اور پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ جب مائیں اپنے بچوں کو مساج دیتی ہیں تو آکسیٹوسن ہارمون خارج ہوتا ہے ،جس سے ماں کے مزاج پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ مائیں اپنے بچے کے اشارے اور سائیکولاجیکلی کو بہتر طریقہ سے سمجھتی ہے ۔وہ ہر دن ایک نیا احساس پاتی ہے کہ بچہ اس کے لمس کا کیا جواب دیتا ہے۔ چھوٹی عمر میں بھی بچے کچھ مخصوص اسٹروک اور تکنیکوں سے خوشی یا ناراضگی کا تاثر یا رسپانس دے کر خودسے بات کرنے والوں سے ایک اٹیچمنٹ بناتے ہیں۔
انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف انفینٹ مساج (IAIM) کے مطابق بچے کے لیے بہترین صحت و نشونما کے لیے ذمہ دار عوامل میں خوشنما صحت مند ماحول، نظم و ضبط ،بھرپور نیند، جسمانی نظام نشونمابشمول ہاضمہ (Digestive system)، ہارمونل( Endocrine system)، مدافعتی (Immune system)، اور دوران خون( Circulatery system)، جوڑوں کی نقل و حرکت (Musculo skeletal moment) ، اور بہتر ماحول سے ہم آہنگی (Communication) شامل ہیں۔
متعدد تحقیقات مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ بعد زچگی بچوں کی مالش تعلقات کو بہتر بنا نے اور ڈپریشن کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوئی ہے۔
ایک مطالعہ کے مطابق Pre mature Baby قبل از وقت ولادت والے بچوں کی ماؤں میں ڈپریشن زیادہ ہوتا ہے ۔ ایڈنبرا پوسٹ نیٹل ڈپریشن اسکیل (EPDS) میں ایسی ماؤں کو ٹریننگ دی گئی ،جس میں مساج ٹیکنک سکھائی گئی۔ میٹرنل کاؤنسلنگ کے چھ سیشنوں سے پہلے اور بعد میں، اور ایک سال کے فالو اپ پر اپنے بچوں کے ساتھ اٹیچ رہ کر انھیں اس ڈپریشن سے نکلنے میں مدد کی گئی۔
ناروے میں ہونے والی ایک تحقیق نے ماؤں کے بچوں کی مالش سیکھنے کے تجربات اور اٹیچمنٹ میں مساج کے کردار کا بھی جائزہ لیا۔ گروپ تشکیل دے کر پہلے دور میں ماؤں کو IAIM کے اصولوں پر مبنی بچوں کی مالش کا کورس سکھایا۔ دوسرے دور میں چائلڈ سائیکالاجی کا علم دے کر کی بچوں اورماؤں کے درمیان بانڈنگ اور تعلق کو آسان بنایاگیا۔ نوزائیدہ بچوں کی مالش کے ساتھ اپنے تجربات کے بارے میں، ماؤں نے اپنے بچوں سے منسلک ہونے اور اپنے بچے کے اشاروں پر توجہ دینے کی رپورٹ دی۔ انھوں نے بتایا کہ کس طرح مساج نے انھیں اپنے بچے کے ساتھ بات چیت کرنے کا ایک طریقہ فراہم کیا ،جب وہ شروع میں نہیں جانتے تھے ۔مجموعی طور پر، ماؤں نے بچوں کی مالش کے ساتھ مثبت تجربات کا اظہار کیا اور اس عمل کو اپنے بچوں کے ساتھ جذباتی اور جسمانی تعلق کے موقع کے طور پر دیکھا۔
بچوں کی مالش خاص طور پر قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں اور ان کی ماؤں کو فائدہ پہنچا سکتی ہے۔ قبل از وقت یا 37 ہفتوں سے کم حمل کے بچے کی پیدائش ماں کو بعد از پیدائش ڈپریشن کے زیادہ خطرے میں ڈال دیتی ہے۔
محققین نے پایا کہ اپنے قبل از وقت بچوں پر مالش کرنے والی ماؤں کے مزاج اور ان کی دیکھ بھال کے معیار میں بہت زیادہ بہتری دکھائی دیتی ہے۔ آپ اپنے بچے کے اشاروں کو پہچاننا اور ان کا جواب دینا سیکھیں گے، اور آپ کا بچہ آپ کے ساتھ زیادہ اظہار خیال کرنا سیکھے گا۔
بعد از ولادت ماؤں میں ہونے والے ڈپریشن سے اس طرح خواتین کو بچایا جا سکتا ہے، تاکہ اپنے بچے کی شروعاتی زندگی کا ماں خوش دلی سے استقبال کرے،اور اس رشتے کو انجوا ئے بھی کرے۔اس طرح ماں میں ضروری ہارمون جیسے پرولیکٹین کی وافر مقدار بنتی ہے، جس سے ماں کے دودھ میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مارچ ۲۰۲۳