مارچ ۲۰۲۳

ہرا دھنیا بہت جلد اور آسانی سے اُگنے والا پودا ہے، جسے گھر کے اندر اور باہر لگایا جاسکتا ہے۔اس پودے کےلیے بہت زیادہ گرمی ، لو یا مرطوب موسم نقصان دہ ہوتا ہے ، البتہ ٹھنڈے اور دھوپ والے ماحول میں یہ خوب پروان چڑھتا ہے ۔ آپ گملے میں 4-6 انچ مٹی ڈال کر اس میں دھنیے کے بیج یعنی گھروں میں استعمال ہونے والا ثابت دھنیا ، ہتھیلی پر مل کر تھوڑے تھوڑے فاصلے پر برتن میں پھیلا دیں ، اس کے اوپر کمپوزڈ کھاد پھیلا دیں اور پھر فوارے کی مدد سے اسے پانی دیں ۔ان بیجوں کو پھوٹنے کے لیے دھوپ والی اور خشک جگہ کا انتخاب کریں ۔اس کے بیج 21 روز میں پھوٹ نکلتے ہیں ۔ ان بیجوں کو گملے میں 4 سے 6 انچ کے فاصلے پر ڈالیں ۔ تاکہ دھنیے کے پودے کو بڑھنے کےلیے جگہ ملے اور وہ مرجھانے کی بجائے تندرست ہوسکیں ۔
دھنیے کا پودا 2 فٹ تک بلند ہوتا ہے ، اس پودے کو بہت زیادہ نمی اور دھند میں نہیں اُگانا چاہیے۔ یہی وجہ ہے ماہرین اپریل اور ستمبر کو اس کے بیج بونے کےلیے بہترین قرار دیتے ہیں ، جب اس کے پتے 8 انچ تک بڑے ہو جائیں تو انہیں قینچی سے اوپر سے کاٹ دیں اور نیچے کا دو سے تین انچ کے ڈنٹھل رہنے دیں ، اس پر کچھ روز بعد مزید پتے نکل آئیں گے ۔
یاد رکھیں! دھنیے کے ننھے پودے کو خشک نہ ہونے دیں ، البتہ جب اس کے پتے نکل آئیں تو پانی کی مقدار کم کر دیں، کیونکہ اس پودے کےلیےبہت زیادہ نمی نقصان دہ ہے ۔دھنیے کیساتھ ہی بہت سی گھاس پھوس بھی اُگنا شروع کر دیتی ہے، جو اس کی جڑوں کو نقصان پہنچاتی ہے ، اس لیے ساتھ ساتھ اسے نکالتے جائیں تاکہ پودے کو پھلنے پھولنے کا موقع ملے۔
بروقت ہارویسٹ پودوں پہ پھل پکنے کے بعد انہیں جلد از جلد کاٹنا چاہیے تاکہ ان پر دوسرے پھل اگ سکیں۔

پودوں کی صحت کی دیکھ بھال

پودوں کی دیکھ بھال گھریلو باغبانی کے لیے بہت اہم ہے۔ اور اس کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ روزانہ پانی دیتے وقت پودوں کا بغور معائنہ کرنا چاہیے۔ اس طرح آپ بیماریوں کا بروقت ممکنہ تدارک کرسکتے ہیں۔ اگر بیماری کے کوئی آثار نظر آئیں، تو ان کا فوری علاج کیا جانا چاہیے۔ پودوں کو عموماً سب سے زیادہ خطرہ رینگنے والے کیڑوں اور مختلف قسم کی مکھیوں سے ہوتا ہے ،لہٰذا انہیں بروقت بھگانا چاہیے یا پکڑ کر تلف کردیناچاہیے۔ بیماری کی صورت میں گھریلو نسخے جیسے: نیم کا عرق، مرچوں اور لہسن کےاسپرے وغیرہ کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اگر حشرات کا سامنا ہو تو انہیں پانی کے تیز اسپرے سے بھگانا چاہیے، رینگنے والے کیڑوں کو ہاتھ سے پکڑ کر تلف کردینا چاہیے۔

زمین اور گملے میں فرق

گملوں میں پودے لگانے کا عمل زمین میں پودے لگانے سے مختلف نہیں، اور نہ ہی ان کی دیکھ بھال یکسر مختلف ہے۔ لیکن چونکہ زمین میں پودے کا رابطہ اور تعلق جڑوں کے ذریعے ارد گرد کی زمین اور ماحول سے ہوتا ہے، اس لیےبہت دفعہ اگر ہم سے بھول چوک ہوجائے، جیسے: پانی کا وقت پر نہ دینا یا کھاد نہ ڈالنا وغیرہ، تو پودے ارد گرد کی زمین سے یہ اجزاء حاصل کرلیتے ہیں اور ان کی کارکردگی پہ کوئی خاص اثر نہیں پڑتا، لیکن جب ہم گملوں میں پودے اگاتے ہیں تو گملے میں چونکہ وسائل اور حالات محدود ہوتے ہیں، اس لیے ہمیں بہت ساری باتوں کا دھیان خود رکھنا پڑتا ہے۔ جیسے: پودے لگاتے وقت گملے میں موجود مٹی کی کیمیائی ساخت و ترکیب، پانی اور کھاد کی بروقت فراہمی، پودے کو دھوپ کی مناسب فراہمی اور موسمی اثرات سے بچانے کا زیادہ اہتمام وغیرہ دھیان رکھنے میں شامل ہیں۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مارچ ۲۰۲۳