ہوم اسکولنگ اور تعلیمی کھلونے
چھوٹی عمر میں موبائل کا استعمال ہر لحاظ سے خطرناک ہے۔ بچوں کی جسمانی ،ذہنی،جذباتی،سماجی اور نفسیاتی ارتقاء کے لیے ڈیوائسز کا استعمال حد درجہ خطرناک ہے۔2012 ءکی ایک ریسرچ اسٹڈی میں 2623 بچوں کے سیمپل پر کام کیا گیا کہ اسکرین کے سامنے وقت گزارنے والے ایک سے تین سال کے بچوں میں سات سال کے ہونے تک واضح طور پر مرکوزتوجہ(Focus Concentration )کی کمی نوٹ کی گئی۔سکرین ٹائم بچوں کو ADHD (Attention Deficit Hyperactivity Disorder) کاشکار بناتا ہے۔
2012ءمیں چھپی وہ ریسرچز بھی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ سکرین کے سامنے ہر اضافی گھنٹہ دل کی بیماری کا خطرہ ۸ فیصد بڑھاتا ہے۔اس کے علاوہ ٹائپ ٹو ذیابیطس، کولیسٹرول، بلڈ پریشر میں خاطر خواہ اضافے کا باعث بنتا ہے۔ 
  2009تک 14000 یونیورسٹی ا سٹوڈنٹس پر ہونے والی72 تحقیقات کا جب بغور مطالعہ کیا گیا تو پتہ چلا کہ2000 سالوں میں اب تک کا سب سے کم ایمپتھی لیول ہے۔محققین کہتے ہیںکہ ہمدردی اور شفقت کے جذبات کم کرنے میں ایک بہت بڑا ہاتھ سکرین سے جڑے رہنے ہی کا ہے۔ آج کا کالج اسٹوڈنٹ اپنے سے بیس تیس سال پہلے کے کالج سٹوڈنٹ کی بہ نسبت40 فیصد کم ایمپتھی رکھتا ہے۔ یہ صورت حال انتہائی تشویشناک ہے۔
( Screen time use in children
By ..Helena Duch,…Alison Harrington)
اسکرین کے دور رس اثرات سے بچنے کے لیے بچوں کو بچپن ہی سے اسکرین سے دورکھنے کی سعی کارگر ثابت ہوسکتی ہے ۔ وہ بڑے ہوکر اسکرین کا استعمال کریں بھی تو ان کی بچپن کی یادوں میں والدین کے ساتھ گزارا ہوا وقت،ان کی زندگی کا بہترین اثاثہ ہو۔ تاکہ زندگی کے مراحل میں وہ بنیادی اقدار اور اخلاقیات سے متصف ہوں ۔ذیل میں درج سرگرمیاں والدین اور بچوں کے درمیان کی خلیج کو پاٹنے کا ذریعہ بن سکتی ہیں ۔
یہاں ہم صرف سکرین سے دوری بنانے اور مرکوز توجہ Span Of Attention کو بڑھانے والے کھلونوںپر گفتگو کریں گے ۔
بچوں میں مرکوز توجہ کا دورانیہ بہت کم ہوتا ہے ۔اسی لیے کھیلتے ہوئے بھی وہ جلدی اپنے کھلونوں سے اکتا جاتے ہیں ۔
کچھ تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے ان کی توجہ Concentration کو بڑھایا جاسکتا ہے ۔ بلاشبہ بچوں کو اپنے ہم عمر بچوں کے ساتھ کھیلنے میں بہت مزہ آتا ہے،تاہم اگر اس کھیل میں گھر کے بڑے افراد پوری دلچسپی کے ساتھ شامل ہوجائیں تو بچے اس کھیل میں پرجوش نظر آتے ہیں ۔اس مضمون میں ہم بچوں کے لیے ڈیوائسز ( موبائیل ،ٹیب ،لیپ ٹاپ ،گیم کٹس ) سے دور کرنے کے لیے اس سے بہتر متبادل پر بات کریں گے ۔
1)پلینگ ٹوائز :Dominoes Playing Game
آپ نے ایسے کئی ویڈیوز دیکھے ہوں گے ،جن میں ایک مخصوص ترتیب میں بلاکس کو رکھا جاتا ہے ،اور کسی ایک بلاک کو حرکت دی جاتی ہے تو ایک پیس گرتا ہے، اس کی جنبش سے یکے بعد دیگرے گرتے ہیں۔ اس گیم کو Dominoes ڈومینوز کہا جاتا ہے ۔یہ آن لائن بھی منگوایا جاسکتا ہے، یا بچوں کے کھلونے کی شاپ سے لکڑی کے بلاگ کا سیٹ خریدا جاسکتا ہے۔ کم از کم سو بلاک ہوتے ہیں ،زیادہ سے زیادہ ہزار بلاک کا سیٹ بھی ملتا ہے۔ اگر سہولت ہوتو ایک لکڑی کا بڑا پیس لے کر ایک سائز میں آپ بڑھئی سےکٹواکر بھی بناسکتے ہیں۔اگر یہ بھی قوت ِ خرید میں نہ ہوتو یہ گیم پرانی ڈائریوں کو رکھ کر بھی کیا جاسکتا ہے ۔
جنہیں بچے ایک مخصوص فاصلے سے ترتیب کے ساتھ رکھتے ہیں اور صرف ایک بلاک کو ہلکی سے حرکت دینے پر وہ یک کے بعد دیگرے گرتے ہیں ،اور گرنے کا سلسلہ دلچسپ ہوتا ہے ،بچہ بہت انہماک سے پہلے ترتیب دیتا ہے، اور پھر وہ گرتے ہیں تو ا سے انجوائے کرتا ہے ۔
یہ مختلف رنگوں کے اور مختلف شیپ کے ہوتے ہیں۔ آپ بچے کو ترتیب میں رکھنے کی تاکید کرتے ہوئے رنگوں اور شکلوںکو بتاتے ہیں۔ ترتیب سے جماتے ہوئے اعلی درجہ کا فوکس درکار ہے۔اس میں ہر پیس کے درمیان فاصلے کا تعین کرنا،مختلف آئیڈیاز کے ساتھ ترتیب دینا، بچے کی تخلیقی صلاحیت بھی پروان چڑھاتا ہے، اور سب سے زیادہ یہ مرکوز توجہ کے لیے کارگر گیم ہے ۔
اسی طرح اگر بچے 6 سال سے بڑی عمر کے ہوں تو ڈومینوز کی مثال دے کر آپ انہیں سمجھاسکتے ہیں کہ جھوٹ بولنے سے کتنی دور تک اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ افواہ پھیلانے سے ڈومینوز کی طرح ایک کی برائی کا اثر سبھی کو متاثر کرتا ہے ۔اچھائی کے نتائج بھی اسی طرح ایک دوسرے کو متاثر کرتے ہیں۔آپ اسے روایت سازی اور روایت شکنی کے لیے پہلی جنبش بننے کا درس دے سکتے ہیں ۔
اس گیم میں چار رنگ ہوتے ہیں جو پژل کے تہہ میں لگے ہوتے ہیں۔ ایک لکڑی کی پلیٹ میں پژلس کو ترتیب سے لگادیا جاتا ہے۔
اور ڈائس پھینک کر جو رنگ آپ کے حصے پر آئے، اس رنگ کو یادداشت کی بنیاد پر اوڈن پلیٹ سے نکالنا ہوتا ہے ۔اس طرح یہ بھی دو لوگوں میں کھیلا جانے والا اور دلچسپی اور توجہ کو باقی رکھنے والا گیم ہے۔ اس گیم کی خصوصیت یہ ہے اس میں چار سال تا 10 سال کے بچے دلچسپی سے کھیل سکتے ہیں ۔
2)Shape Block Puzzle
یہ کھلونا 3 سے 6 سال کے بچوں کے لیے بہترین ہے اس میں جومیٹری میں استعمال ہونے والی شکلیں ہو تی ہیں۔
Circle,Square,Triangle,Rectangle,
Rhombus,Heptagon,
ان شکلوں کو ان کے رنگوں کے ساتھ ان کے سانچے میں ڈالنا ہوتا ہے ۔
جب بچے کاIQ (انٹیلجنٹ کوشن) ٹیسٹ لیا جاتا ہے تو چیزوں کو ان کے پراپر جگہ رکھنے کی صلاحیت کی بھی جانچ کی جاتی ہے۔ بچپن سے جب ہم انہیں اس طرح کی سرگرمی میں شامل کرتے ہیں تو بچے کے ذہن میں Synthesis جوڑنے کا تصور پختہ ہوتا ہے،اس ایک گیم سے وہ رنگوں کے نام،ہارڈ اور سافٹ کے تصور کو سیکھتا ہے۔وہ شکلوں میں تفریق کرنے لگتا ہے،چیزوں اس کے مخصوص سانچے میں ڈالنے کا ہنر سیکھتا ہے، اور جیومٹریکل کنسیپٹ کو وقت سے بہت پہلے اس کے ابہام کو سمجھنے لگتا ہے ۔
چیزوں کو اپنے مقام پر رکھنے کے بعد بچے کو فتح کا احساس ہوتا ہے۔یہ احساس باعثِ تسکین ہے۔ بچہ سمجھدار ہوتو اسی گیم کی مثال سے آپ ہر فرد کے مقام اس کی اپنی جگہ رکھنے کا درس دے سکتے ہیں۔کیسے اللہ نے ارحامی رشتوں کو قرابت داروں کی ترتیب بتائی ہے، تاکہ ہر فرد کو اس کا اپنا مقام ملے ،اور کائنات کا حسن باقی رہے ۔
3)Wooden Cubs
سمجھنے کی سہولت کے لیے ہر گیم کو اس کی تصویر کے ساتھ پیش کررہے ہیں ۔لکڑی کے اوڈن کیوبز آپ کو بازار سے مل جائیں گے۔ آپ بڑھئی سے بالکل یکساں شکل میں بیس سے پچیس کیوبز کاٹ کر بنوالیں، تو بے حد سستے اور کار آمد بن جائیں گے ۔
ایک اسکوائر فٹ فرش یا ٹائیلز کا ٹکڑا لیجیے، اور بچے سے کہیے کہ وہ فرش کے چاروں لائن میں سے کسی ایک لائن پر ان کیوبز کر جوڑ کر ترتیب سے جمائے۔بعد ازاں اسے ان کیوبز کی گنتی کروائیں، ایک لائن میں کتنے کیوبز آتے ہیں؟ اس طرح 1سکوائر فٹ میں کتنے کیوبز آتے ہیں؟ اس طرح آپ اس سے مربع اور جذرالمربع کا کنسیپٹ سمجھاسکتے ہیں ۔
اسی طرح اگر آپ ان اوڈن بلاک پر انگریزی کے الفبائی حروف لکھ دیں،تو آپ 7 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے ساتھ ایک گیم کھیل سکتے ہیں۔ دو بچوں میں دس دس بلاک تقسیم کردیں، اور سانپ سیڑھی کی طرح کے ایک ڈائس کیوب پر کیلے سے ایک سائڈ دو، ایک سائڈ تین،اور ایک سائڈ چار چار سوراخ بناکرجس کی باری ہو وہ پھینکے،جتنے سوراخ آئیں، اتنے لیٹر کا کوئی حرف بنانے کے لیے دیجیے۔ اس طرح ذخیرۂ الفاظ میں اضافہ ہوگا۔ بچے الفاظ کو بنانے پر ذہنی سرگرمی میں گیم کے چلنے تک منہمک رہیں گے ۔
سہولت کے لیے ہر گیم کی تصویر دی جارہی ہے ۔
4)Alphabet And Numbers Cards :
حرف تہجی اور نمبر کارڈز :
نمبر کارڈ زآپ کو بازار سے بہترین مل سکتے ہیں۔لیکن اگر آپ پرانے کیلنڈر کے نمبرز کو کاٹ کر پرانے بکس کے سرورق پر چسپاں کریں، اور کارڈ بنالیں تو پیسے کی بچت اور ساتھ بیسٹ آؤٹ آف ویسٹ کے بھی عمل سے گزررہے ہوں گے ۔ اگر آن لائن منگوانا چاہتے ہوں تو وہ بھی مل جائیں گے۔تین سال کی عمر میں ڈیوائسز ہاتھ تھما کر خاموش کرنے کے بجائے آؤٹ ڈور گیم کے لیے فٹ بال، اور ان ڈور گیم کے لیے کارڈز منگواکر دیجیے۔ رنگین اور پرکشش اور ساتھ بیٹھ کر بچوں کو رنگین چیزوں کی شناخت کروائیں ۔اس میں سب سے اہم رول والدہ کا ہے کہ وہ بچوں کو باضابطہ پڑھانے کے بجائے کام کرتے ہوئے شناخت کروائے ۔
یاد رہے !تعلیم و تربیت کا عمل آپ کے لیے محسوس عمل ہو، لیکن بچے کے لیے غیر محسوس ہو۔ اسے یوں لگے گویا آپ سکھانے سے زیادہ خود سیکھنے کی کوشش کررہے ہیں ۔اکثر والدین پڑھائی کا دفتر لے کر بیٹھ جاتے ہیں، یا ٹیوشن میں بھیج کر بچوں پر دباؤ بناتے ہیں کہ اتنی مدت میں یاد ہونا ہی چاہیے، یا ہوم ورک کرلو، ٹیوشن کا وقت ہوا ،یا اب کھیل ختم پڑھنے بیٹھو!
بچے اکتا جاتے ہیں اور تعلیم سے فرار چاہتے ہیں ۔طریقہ یہ ہو کہ ہر وقت آپ بچے سے مخاطب رہیں، لیکن غیر محسوس طریقے سے سکھاتے رہیں ۔ اس طرح یہ سرگرمی بچے کے لیے دلچسپ رہے گی، اور تاعمر رہے گی۔ آموزش یعنی سیکھنے کا عمل اس کے لیے پرلطف بنتا جائے گا ۔
5)تعلیمی تاشEducational Cards :
ہدایت پبلکیشن کا تعلیمی تاش آپ منگواسکتے ہیں ۔

اردو زبان کو تقویت دینے کے لیے تعلیمی تاش بھی بہترین سرگرمی ہے ۔اردو میں تعلیمی تاش نہ  صرف یہ کہ لفظ کے بنانے پر فوکس بنا رہے گا ۔، بلکہ ذخیرۂ  الفاظ میں اضافہ بھی کرےگا۔ساتھ ساتھ انگلش میڈیم کے بچے بھی بہت آسانی سے اردو کے حروف کی شناخت کرلیتے ہیں ،اور تلفظ سیکھتے ہیں ۔ہمارے پاس انگلش میڈیم کے بچوں  نے دو حرفی،سہ حرفی الفاظ صرف تین دن کے گیم راونڈ میں سیکھ لیا ۔
ٹیم کے ساتھ کھیلنے، گروپ گیم کے اقدار کا لحاظ،کارڈز وقتِ ضرورت ساتھی کو دے کر مدد کا جذبہ،فوکس لفظ کے بننے پر رکھنا، ایک دوسرے کی باری کا انتظار کرنا،اپنے ذہن میں تیار اسکیم کا کارڈ دوسرے استعمال کرلینے پر صبر کرنا، اور دوسرے لفظ پر سوچنا اس گیم کے فوائد ہیں ۔

6)دنیا کا نقشہ Mapology World :
ہم اپنے بچپن میں دنیا کے نقشے کو یاتو اٹلس میپ سے سمجھا کرتے تھے،یا گلوب پر۔ 5سال سے بڑے بچوں کے لیے Imagi Make کمپنی نےمیپالوجی ورلڈ نامی فزیکل گیم بنایا ہے، جو بے بدل ہے ۔نہ صرف یہ کہ نقشے کے پژلز ہیں، بلکہ ساتھ ہی ہر ملک کا جھنڈا بھی ہے، وہاں کی زبان،مشہور کھانے، راجدھانی ،اور موسم بھی ہیں،ساتھ ہی گائیڈ بک لیٹ کو دیکھ کر بچہ نقشہ دیکھ کر کسی بھی ملک کے نقشے کو جوڑ سکتا ہے ۔
سافٹ تھرماکول میٹیریل سے بنی یہ گیم کٹ بچوں کے لیے نقصاندہ بھی نہیں ہے ۔
بچہ بہت انہماک سے اسے جوڑے گا، ساتھ ساتھ ایک جنرل آئیڈیا بھی اسے اس ملک کے نقشے کا آجائے گا۔ جیسے دسویں جماعت تک بچہ صرف انڈیا کے نقشے کا مکمل اندازہ کرتا ہے، جبکہ اس گیم میں ہر ملک کا نقشہ ،اس کی ریاستیں، فلیگ ،اور موسم،سبھی باتیں سیکھ لیتا ہے ۔
مثلا َوالدین سکھاتے ہوئے جب امریکہ کا نقشہ جوڑنے کے بعد اگر لیپ ٹاپ پر امریکی کلچر، لوگ، اور تہذیب پر ڈاکیومنٹری سرچ کرکے دکھادیں تو بہت جلدی چھٹی تا ساتویں جماعت کا بچہ جنرل نالج میں اضافہ کرلے گا۔تعلیمی عمل میں تصویر کو جتنی جلدی واضح کردیا جائے،بچے کی آموزشی صلاحیت اتنی جلدی بڑھتی ہے،اور مستقل صحت مند تعمیری سوچ میں وقت گزارنے کا عادی بنتا جاتا ہے ۔سیکھنے کا عمل روحانی عمل ہے جو بچے کو پرسکون رکھتا ہے ۔
7)Alphanumeric Puzzle

الفانیومیرک پژلز:

یہ بھی تعلیمی گیم کٹ ہے ،جو لکڑی کے اسٹیکس سے بنی ہے ۔
ہم نے اپنے بچپن میں A,B,C,Dایک ترتیب میں پڑھا ہے ،لیکن گلفورڈ اسٹریکچر آف ہیومن برین کے مطابق انسانی دماغ قریب قریب چیزوں کو Assimilate کرتا ہے، اس لیے اب بچوں کو وہ الفاظ پہلے سکھائے جاتے ہیں، جو صرف سیدھی لائنStanding Lineآڑی لائنSleeping Line تشکّلی ابہام Slenting Lineمیں ہوں،جیسے A,E,F,T,I,H,L,N,M,W,X,Z,V,Y ان حروف کو ایک ترتیب میں رکھنا ،پہلے صرف لائن ہی پر توجہ مرکوز رکھنا ،اس گیم سے سکھایا جاتا ہے ۔
اس گیم کو بھی ضروری نہیں خریدا جائے آپ اسے گھر پر اووڈ اسٹیک لکڑی کی اسٹیک سے تیار کرسکتی ہیں،جب curv سکھانا مقصود ہو اسے آپ ٹوٹی ہوئی چوڑیوں سے بنالیں ۔
تاکہ آپ C,G,D,O,Q,B,S سکھا سکیں ۔ترتیب سے زیادہ اہم بچے کے ذہن میں تشکیل ابہام کو ختم کرنا، اور تلفظ پر توجہ مرکوز کرنا ہے ۔یاد رہے یہ گیم صرف تین سے 6 سال سے بچوں کے لیے کار آمد ہے ۔
8)نماز چارٹ Nmaaz chart :
یہ آپ کو گھر پر بنالینا چاہیے ۔جب آپ ابتدائی تعلیم گھر پر انجام دے رہے ہوں تو لازم ہے کہ مکمل نصاب ہو اور دینیات کے نصاب کے بغیر تعلیمی عمل کم ہی کار آمد ہے ۔تصویر میں دکھائے گئے چارٹ کے علاوہ آپ اسے گھڑی کی شکل میں گول ،دو سرکل بناکر بنالیں تو زیادہ کارآمد رہے گا ۔
9)قرآنی آیات کارڈز:Qurani Aayaat Cards
قرانی آیات کارڈز بھی آپ تعلیمی تاش کی طرح بناسکتے ہیں ۔
چھوٹی چھوٹی آیات ِممنوعات، جیسے:
وَلَا تَهِنُواْ وَلَا تَحْزَنُواْ
, ولا تقربوا الزنا
لَا تَتَّبِعُوا خُطُوَاتِ الشَّيْطَانِ ۚ
وَلَا تَجَسّسُوا
وَلَا يَغتَب بَعضُكُم بعَضاََ
احکامات:
أَلَّا تَعْدِلُواْ ۚ
وَٱتَّقُواْ ٱللَّهَ
كُوْنُوْا قَوّٰمِیْنَ لِلّٰهِ شُهَدَآءَ بِالْقِسْط
ِکُونُوا مَعَ الصّادِقینَ
کُونُوا عِبَاد َاللّہِ اِخوَاناََ
آیات اور سورہ نمبر لکھ دیاجائے !
ان کارڈز کو بھی تعلیمی تاش کی طرح تین یا چار میں تقسیم کیا جائے، ہر ممبر ایک ایک آیت کا کارڈ اپنی طرف سے رکھے۔
ڈائس پھینک کر جس کی باری آئے، وہ تینوں کارڈز میں سے کسی ایک آیت کا سورہ نمبر اور آیت نمبر کا کارڈ ملائے اور فتح کے طور پر اٹھالے، اور دوسری آیت کا کارڈ موجود ذخیرے میں سے رکھ لے ۔اس طرح بچوں کو آیت کا حکم بھی یاد رہے گا،تاعمر ممنوعات بھی ازبر ہوں گے،آیت نمبر بھی یاد ہوجائے گا، اور جیتنے کے لیے بچہ خود شعوری طور پر آیت نمبر اور سورہ پر متوجہ رہے گا ۔یہ سرگرمی 9 سال سے زیادہ عمر کے بچوں کے ساتھ کھیلی جاسکتی ہے ۔
( کارڈ پر آیت لکھی ہو اور بے حرمتی کا خدشہ ہوتو اردو میں بھی لکھا جاسکتا ہے۔)
مذکورہ بالا سرگرمی اور تعلیمی کھلونوں کے ذریعہ آپ بچوں کے ارتکاز کو بڑھاسکتے ہیں، اور انہیں ڈیوائسز سے 10 سے بارہ سال عمر تک بچانے کی اپنی سی سعی کرسکتے ہیں ۔
10)رنگوں کی یادداشت پر مبنی گیم:
Color Memory Chess
اس گیم میں چار رنگ ہوتے ہیں جو پژل کے تہہ میں لگے ہوتے ہیں۔ ایک لکڑی کی پلیٹ میں پژلس کو ترتیب سے لگادیا جاتا ہے۔
اور ڈائس پھینک کر جو رنگ آپ کے حصے پر آئے، اس رنگ کو یادداشت کی بنیاد پر اوڈن پلیٹ سے نکالنا ہوتا ہے ۔اس طرح یہ بھی دو لوگوں میں کھیلا جانے والا اور دلچسپی اور توجہ کو باقی رکھنے والا گیم ہے۔ اس گیم کی خصوصیت یہ ہے اس میں چار سال تا 10 سال کے بچے دلچسپی سے کھیل سکتے ہیں ۔
11)Snake Ladder :
سانپ سیڑھی آپ نے بچپن سے کھیلی ہے غالباََ، لیکن تصویر میں موجود سیڑھی کو دیکھیں !آپ اگر ہدایت پبلیکیشن تعلیمی تاش کی طرح اس سیڑھی کو بنائیں تو یہ بہترین متبادل ہوگا ۔
ہر گیم بچوں میں دیگر فوائد کے ساتھ ساتھ اقدار کی بھی تعمیر کرے، تبھی کار گر ہے ۔تربیتی نقطۂ نظر سے متفکر والدین کےلیے یہ کھیل بھی تعلیم بن جائے تو چشم ماروشن دل ماشاد ۔
واقعی جو والدین اپنے بچوں کے لیے فکر مند ہیں ،وہ عملََا اس طرح
کے کھیل میں بچوں کے ساتھ شامل ہوں۔چاہے والدہ ہو یا والد، بہ نفس نفیس شامل ہوکر بچوں کی اسکرین سے دوری بناسکتے ہیں اوراللہ کی عطا کردہ نعمت کے ساتھ انصاف کرنے کی سعی کرسکتے ہیں۔

ویڈیو :

آڈیو:

Comments From Facebook

1 Comment

  1. Khan Amtullah Ali

    ہر بار کی طرح ایک لاجواب آرٹیکل میں ان تمام چیزوں کو اپنے اسکول میں استعمال کرتی ہوں کیو کے ہمارا concept hi aesa hai k bacho k تعلیم کے ساتھ ساتھ انکے ذہنی اور نفسیاتی نشونما بھی ہو اور ے تمام تعلیمی کھلونے بچوں کو ذہنی طور پر مصروف رکھتے ہیں اور انکی کئی سارے اسکیل کو ڈیویلپمنٹ میں مدت کرتے ہیں اور یہ بہت ہی آسان طریقہ ہے بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کرنے کا

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

جون ٢٠٢٢