اگست ٢٠٢٢

اس ڈیجیٹل دور میں دنیا جتنی تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اسی تیزی سے تمام الیکٹرانک مواصلات بھی اپ گریڈ ہورہے ہیں۔ 19 اگست کو دنیا بھر میں ’’ورلڈ فوٹوگرافی ڈے‘‘‘منایا جا رہا ہے، اس سے کئی پرانی یادیں بھی تازہ کی جا رہی ہیں۔کسی زمانے میں ریلوں والے کیمرے کا رواج تھا، اس لیے آج سوشل سائٹس پر’’ریلز‘‘ بن رہی ہیں، وہ بھی لائیو۔
آج کے دور میں فوٹو گرافی کا رجحان اتنا بڑھ گیا ہے کہ آپ کو سوشل سائٹس پر تمام ایوارڈ یافتہ تصاویر دیکھنے کو ملیں گی۔ مہنگے ڈیجیٹل کیمروں سے لے کر3 سے4 کیمروں والےاسمارٹ فونز تک عام لوگوں کی آسانی سے رسائی ہے، جس کے ذریعے لوگ سیلفیز سے لے کر ویڈیوز تک بنا رہے ہیں اور وائرل ہونے کے ساتھ ساتھ یہ کمائی کا ذریعہ بھی بنتا جارہا ہے۔
آن لائن کی اس دنیا  میں تصویری صحافت کی کافی اہمیت بڑھ چکی ہے۔ اخبارات، رسالے ،بینرزوغیرہ میں تصویروں پر کافی دھیان دیا جا رہا ہیں۔  اظہار و ترسیل میں بصری ذریعہ سمعی ذریعہ سے زیادہ مؤثر ہوتا ہے۔ الفاظ کے ذریعہ اتنی جلدی بات نہیں کہی جاسکتی ،جتنی جلدی تصویروں کی زبانی دوسروں تک بات پہنچائی جاسکتی ہے۔
ایک تصویر ایک ہزار الفاظ کا متبادل ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے آج ہر پرنٹ میڈیا اور الیکڑانک میڈیاکی کوشش یہی ہوتی ہے کہ اہم خبر کے ساتھ تصویر ضرور ہو۔ تصویر کے بغیر خبرکچھ  ادھوری سی لگتی ہے۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کسی معاملے میں کچھ کہنا مناسب نہیں رہتا اور قاری تک اس بات کو پہنچانا بھی ضروری ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں تصویر بہت کام آتی ہے۔ فوٹو کہے بغیر سب کچھ بیان کردیتے ہیں۔ 
 صحافت میں خبر نگاری کے لیے’ ’نیوز سینس‘‘ کی ضرورت ہوتی ہے، اسی طرح ایک فوٹو گرافر کے لیے’’ فوٹو سینس‘‘ کی ضرورت ہوتی ہے۔  ایک فوٹو جرنلسٹ کے پاس کیمرہ کے ساتھ پارکھی نظر ہونا بھی ضروری ہے جو تصویر کی باریکیوں کو سمجھتی ہوں۔ اسی کے ساتھ روشنی کی سمجھ ، کیمرے کا زاویہ، محور پر فوکس اور روشنی ، لینس کا صحیح استعمال وغیرہ کی بہتر معلومات کے ساتھ فوٹو جرنلزم میں میڈیا کیرئیر کا راستہ بنا سکتے ہیں۔ ابتداء میں خباروں میں کچھ مخصوص تصویریں ہی شائع کی جاتی تھیں مگر اب سماجی، سیاسی،ثقافتی، مذہبی،تقریبات، پکوان، موسم ،حادثات ، تفریحی ، کھیل ، جرائم، اشتہارات وغیرہ کی تصاویر بھی شائع کی جارہی ہیں۔رسالے( ہفتہ واری، ماہانہ ، سالانہ) اوراخبارات وغیرہ میں شائع ہونے والی تصاویر کی پہلی خصوصیت ’ ’بولتی تصویر‘‘ ہونی چاہیے۔
صحافت کے میدان میں فوٹو جرنلسٹ کی بہت اہمیت ہے۔ نیوز رپورٹر کی طرح فوٹو جرنلسٹ بھی جرنلسٹ کے زمرے میں آتا ہے۔ اگر آپ بھی اس شعبے میں اپنا کیرئیر بنانا چاہتے ہیں تو 12ویں یا گریجویشن کے بعد فوٹو جرنلزم سے متعلق کورس کرکے اس شعبے میں داخل ہوسکتے ہیں۔

اہلیت
٭اس کورس کے لیے طالب علم کا 12ویں یا کسی بھی اسٹریم سے گریجویشن ہونا چاہیے۔
٭12ویں کے بعد آپ ڈپلومہ ان فوٹو جرنلزم یا بیچلر ان ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم، ڈپلومہ ان جرنلزم یا دیگر متعلقہ کورسز میں داخلہ لے سکتے ہیں۔
٭ ڈپلومہ کورس کی مدت 2 سال اور بیچلر ڈگری کی 3 سال ہے۔ تاہم 12ویں کے بعد آپ فوٹو جرنلزم کورس میں سرٹیفکیٹ بھی کر سکتے ہیں۔
٭ کورسز 6 ماہ سے 1 سال تک کے ہو سکتے ہیں۔گریجویشن کے بعد فوٹو جرنلزم میں پی جی ڈپلومہ یا ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم میں ماسٹر جیسے کورسز کیے جا سکتے ہیں۔
٭ پی جی ڈپلومہ 1 سال کا ہے، جبکہ ماسٹر ڈگری 2 سال کی ہے۔
فیس
ان کورسز کی فیس کی بات کریں تو اگر آپ یہ کورسز گورنمنٹ کالج سے کرتے ہیں تو آپ کو سالانہ 10 سے 15 ہزار فیس ادا کرنی پڑے گی،اور نجی کالج یا یونیورسٹی میں ان کورسز کی فیس 40 ہزار سے 1 لاکھ سالانہ تک ہوتی ہے۔
فوٹو جرنلزم میں کیریئر کا دائرہ کار
آج ہم معلوماتی انقلاب کے دور میں جی رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے صحافت کے میدان میں فوٹو جرنلسٹ کو بہت اہمیت حاصل ہے۔ اس شعبے میں روزگار کے اچھے مواقع موجود ہیں۔ یہاں آپ کسی بھی اخبار اور میگزین میں فوٹو جرنلسٹ کی نوکری کر سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ نیوز ایجنسی اور نیوز ویب سائٹ اور دیگر میڈیا ہاؤس میں فوٹو جرنلسٹ کے لیے اچھے مواقع موجود ہیں۔ پچھلی دہائی میں میڈیا کی کوریج میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس وجہ سے اس صنعت میں فوٹو جرنلسٹ کے لیے ملازمت کے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
فوٹو جرنلزم سے متعلق کورس کرنے کے بعد، آپ کے پاس فوٹو جرنلسٹ کے علاوہ ملازمت کے دیگر اختیارات ہیں، جیسے کہ آپ فیشن فوٹوگرافی، وائلڈ لائف فوٹوگرافی، سائنٹیفک فوٹوگرافی، کمرشل فوٹوگرافی، ایریل فوٹوگرافی وغیرہ میں ملازمت تلاش کرسکتے ہیں۔
فوٹو جرنلزم کے شعبے میں کیریئر بنانے کے لیے آپ کو خبروں کی سمجھ ہونی چاہیے۔ آپ کی تصاویر ایسی ہونی چاہئیں کہ وہ کسی بھی خبر یا واقعہ کو آسانی سے بیان کر سکیں۔ یہاں آپ کی تصویر خبر کے مطابق ہونی چاہیے۔ اس لیے اس میدان میں اترنے کے لیے امیدوار میں نیوز سینس کا ہونا بہت ضروری ہے۔
تنخواہ
اس شعبے میں ابتدائی تنخواہ 15 ہزار سے 20 ہزار کے لگ بھگ ہے۔ اچھا تجربہ حاصل کرنے کے بعد آپ باآسانی 30 سے40 ہزار روپے کما سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ فری لانسر فوٹو جرنلسٹ کے طور پر کام کر کے بھی اچھی آمدنی حاصل کر سکتے ہیں۔
فوٹو جرنلزم کا کورس
فوٹو جرنلزم میں کیریئر بنانے کے لیے طلبہ فوٹو جرنلزم یا ماس کمیونیکیشن اینڈ جرنلزم، فوٹوگرافی جیسے کورسز کر سکتے ہیں۔ جیسےکہ
آن لائن کورسز
Diploma in Photo Journalism٭
Diploma in Photography٭
Diploma in Mass Communication٭
Certificate in Photography and٭
Videography
Diploma in Photography and٭
Videography
Bachelor in Journalism and Mass٭
Communication
Master in Journalism and Mass٭
Communication
PG Diploma in Mass Communication٭
PG Diploma in Photography٭
PG Diploma in Photo Journalism٭
ان سائٹس پر آن لائن کورس دستیاب ہیں:

/https://www.udemy.com
/https://in.upskillist.com
/https://www.coursera.org
/https://www.skillshare.com

اس شعبے میں روزگار کے اچھے مواقع موجود ہیں۔ یہاں آپ کسی بھی اخبار اور میگزین میں فوٹو جرنلسٹ کی نوکری کر سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ نیوز ایجنسی اور نیوز ویب سائٹ اور دیگر میڈیا ہاؤس میں فوٹو جرنلسٹ کے لیے اچھے مواقع موجود ہیں۔ پچھلی دہائی میں میڈیا کی کوریج میں زبردست اضافہ ہوا ہے۔ اس وجہ سے اس صنعت میں فوٹو جرنلسٹ کے لیے ملازمت کے بہت سے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔
فوٹو جرنلزم سے متعلق کورس کرنے کے بعد، آپ کے پاس فوٹو جرنلسٹ کے علاوہ ملازمت کے دیگر اختیارات ہیں، جیسے کہ آپ فیشن فوٹوگرافی، وائلڈ لائف فوٹوگرافی، سائنٹیفک فوٹوگرافی، کمرشل فوٹوگرافی، ایریل فوٹوگرافی وغیرہ میں ملازمت تلاش کرسکتے ہیں۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگست ٢٠٢٢