اگست ٢٠٢٢
زندگی Grow ہونے کا دوسرا نام ہے۔ جیسے جامن کا کوئی ننھا سا پودہ، جب وہ بڑا ہوا تو اس کی جڑیں زمین میں گہری اور مضبوط ہوتی گئیں۔ اس کی توانائی کا راز اس پر پڑنے والی شفاف پانی کی بوندیں اور بہترین سورج کی روشنی ہوتی ہے۔ بالکل ایک عظیم شخص کے روح کی مانند۔
روح کو زندہ رکھنے کے لیے اس کی سینچائی کرنا بھی ہر فرد کے لیے انتہائی ضروری ہے تاکہ اس کی روح بے موت نہ مر جائے۔
روح کی حیات کچھ صفات میں پوشیدہ ہے جیسے: شکر گزاری۔ یہ صفت ہر معاشرے، ہر خاندان اور ہر گھر کے ماحول کو پر سکون بنانے کے لیے بہترین ثابت ہوتی ہے۔
ہم دیکھتے ہیںکہ آج سوشل میڈیا پر لوگوں کے لائف سٹائل سے متاثر ہو کر ہم اپنی زندگی کو ڈی گریڈ کرنے لگتے ہیں۔ ہزاروں نعمتوں کے استعمال پر قادر ہونے کے باوجود کسی ایک لاحاصل شے پر ناشکری میں ملوث ہو جاتے ہیں۔ کفران نعمت میں اتنے آگے نکل چکے ہیںکہ بات بات پر شکایت کرنا ہمارے Behavior کا حصہ بن چکاہے۔ہر شے میں عیب نکالنا، ہر بات کو برا کہنا، ناشکرے انسان کی علامتیں ہیں۔ یہ وہ بیماری ہے جو آپ کو اندر سے کھوکھلا کر دیتی ہے۔
کیا ہمیں اپنے آپ کو Grow نہیں کرنا؟ کیا ایک بہترین زندگی گزارنے کا خواب آپ کی آنکھوں نے کبھی دیکھا بھی ہے؟ کیا ہم نے صحابیات کو اپنا رول ماڈل نہیں بنایا تھا؟ وہ صحابیات جو کمال درجے کی قناعت پسند اور ہر حال میں شکر کرنے والی تھیں، ہر حالت میں اللہ سے راضی رہنے والی،شکوے کے الفاظ بھی اپنی سوچوں میں شامل نہ کرنے والی؛ ہمیں بھی ایسی بننا ہے، لبوں پر مسکراہٹ سجائے، صرف اپنی آخرت بنانے میں مشغول، شکر کی راہوں پر چل نکلنا ہے۔
جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
اَفْضَلَ عِبَادَ اللّٰہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ : الْحَمَّادُوْنَ
(یقیناً اللہ کے بندوں میں سے قیامت کے دن افضل وہ ہوں گے جو خدا تعالیٰ کی نعمتوں کی تعریف کرنے والے ہوں گے۔)
یاد رہے یہ دنیا دارالعمل ہے،اور بہترین اعمال میں سے ایک شکر ادا کرنا ہے، جو ہمیں اپنے رب کے قریب کرتا ہے، اور کفران نعمت آپ کو اللہ کی رحمت سے دور کرا سکتا ہے، اس لیے دعا مانگنے کے لیے جب بھی ہاٹھ اٹھے، سب سے پہلے حاصل شدہ نعمتوں پر دردمندی اور شکر گزاری کے الفاظ زبان سے پہلے نکلیں۔
یہ ایک چیلنج آپ خود کو دے کر دیکھیے کہ اگلے تین دن یا سات دن میں ہر چیز جو مجھے حاصل ہو یا نہ ہو،اس پر اللہ کا اور لوگوں کا شکر ادا کروں گی، ہروہ بات چاہے مجھے پسند آئے یا نہ آئے ،شکوہ نہیں کروں گی۔
یقین جانیے!یہ ایک مثبت قدم آپ کواچھی زندگی گزارنے اور آپ کی سوچ کو مثبت رکھنے میں اتنی مدد کرے گا کہ آپ خود اپنی زندگی میں خوبصورت تبدیلی محسوس کریں گے۔ وہ تمام شکایتوں سے لدے بوجھ جو آپ کے سینے کو دبائے جا رہےتھے، یکایک ہٹتے چلےجائیں گے۔
پھر ایک خوش و خرم روح ایک ہلکی پھلکی، آسان سی زندگی میں آپ کا استقبال کرے گی۔ کسی کے پاس کچھ دیکھ کر حاصل کرنے کی خواہش سے آزاد، بے پرواہ، اپنی دھن میں رہنے والی، رضاء الہی کے لیے ہر وقت کوشاں زندگی آپ کی منتظر ہوگی۔

یقیناً اللہ کے بندوں میں سے قیامت کے دن افضل وہ ہوں گے جو خدا تعالیٰ کی نعمتوں کی تعریف کرنے والے ہوں گے۔

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

اگست ٢٠٢٢