خبردار! یہ بوجھ ان کی شخصیت تباہ کردے گا
وہ بہت دیر سے ایک بہت تنگ اور باریک سوراخ میں ایک بہت بڑے اور موٹے کیلے کو ٹھونک ٹھونک کر اندر ڈالنے کی کوشش کررہا تھا۔ اس نے سوراخ کو بڑا کرنے کی کوشش کی، لیکن آئرن شیٹ میں کچھ زیادہ بڑا ہول ہوگیا ۔ بہت ضربیں کھانے کی وجہ سے کیلا بھی بری طرح جگہ جگہ سے پھیل گیا تھا اور لوہے کی کرچیاں جگہ جگہ بکھرگئیں۔اس نے بیزار ہوکر اس کام کو جھنجھلاتے ہوئے چھوڑ دیا ۔
پھر وہ بکری کے بچے کو مرغی کے ڈربے میں ڈالتا ہوا دیکھا گیا۔ بکری کے بچے کا قد لمبا تھا، مرغی کا ڈربہ تنگ اور کم کشادہ تھا۔ بکری کا بچہ تکلیف سے بلبلانے لگا۔ بہت محنت کے بعد اس کے ہاتھ سے نکل کر چوکڑیاں بھرتا نکل گیا ۔وہ دوڑ کر پھر اسے بڑی مشقت کے بعد پکڑ لایا۔اس شخص کی سانسیں پھول رہی تھیں اور پسینے میں شرابور تھا ۔بکری کا بچہ بڑی مشکل سے اس ڈربے میں ڈال دیا گیا، لیکن بچہ اٹھ کر کھڑا نہیں ہوسکتا تھا۔ وہ چیختا رہا اور بے ترتیب ڈربے میں پڑا رہا ۔
اب وہ ہاتھ جھاڑتے ہوئے بے ترتیب سانسوں کو برابر کرتے ہوئے اٹھا اور اپنے ساتھیوں کو فخر سے دیکھنے لگا کہ اس نے بھی اپنے پالتو جانور پر قابو پالیا ہے ۔اب ڈربے سے بچے کو باہر نکالتے ہوئے وہ خوش رہتا کہ بکری کا بچہ سہما سہما اورسکڑا سکڑا جگہ کی تنگی کی وجہ سے پیروں سے معذور ہوگیا تھا۔ اب وہ پہلے کی طرح ہشاش بشاش تیز طرار نظر نہیں آتا تھا ۔
چند کبوتر جو مسجد کے گنبد پر اڑ کر آئے تھے، انہیں پکڑ لیا گیا۔ انہیں ایک پنجرے میں قید رکھا گیا۔ پھر انہیں کچھ پالتو کبوتروں کی صحبت میں مخصوص اوقات میں دانہ پانی دے کر کچھ وقت باہر نکالا جاتا اور پھر دوبارہ قید کرلیا جاتا۔ ان کے پَر باندھ دیے گئے اور ان کبوتروں کی تربیت شروع ہوئی۔ پَر باندھ کر پیروں میں رنگ ڈال کر اب انہیں پالتو کبوتروں کے ساتھ اڑایا جاتا اور مخصوص آواز میں بلالیا جاتا ۔ چند دنوں بعد ان پالتو کبوتروں کو بازار میں پالنے والے شوقین افراد کو بیچ دیا جاتا ۔
مذکورہ مثالیں اور یہ تصویر دیکھ کر خوب اندازا کیا جاسکتا ہے کہ ہم کیا کررہے ہیں ؟ کائنات کی ہر چیز کارخانۂ قدرت میں مخصوص صلاحیتوں کے ساتھ پیدا کی گئی ہے۔ انسان کے بچے بھی زمانے کے لحاظ سے اللہ نے پیدا کیے۔ ان بچوں کو اگرہم ان کی طبیعت، فطرت اور رجحان کو سمجھے بغیر صرف اپنے خوابوں اور ارمانوںکی بھینٹ چڑھانے کی کوشش کریں گے تو ہم اپنے معصوم بچوں کے ساتھ یہی سلوک کررہے ہوں گے جو بکری کے بچے کبوتراور کیلے کے مالک سے ان کے ساتھ کیا ۔ ہم بچوں کے بچپن کو انجوائے کرنے دیں، یہی بچپن کا تقاضا ہے۔ انہیں بھاری بوجھ تلے دبا نہ دیں ۔
Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

جنوری ٢٠٢٢