دسمبر٢٠٢٢
سابق وزیر اعلیٰ شنکر سنگھ واگھیلہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ گجرات کے سیاست کی انسائیکلو پیڈیا اوربابائےسیاست ہیں،تاہم یہ بات تمام لوگ نہیں مانتے ۔اس رائے سے اختلاف رکھنے والوں کا ماننا ہے کہ اب وقت بدل گیا ہے اور شنکر سنگھ میں اب وہ بات نہیں رہی ہے۔’’ نیوز لانڈری‘‘ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر :اَتُل چورسیا کے ساتھ ہوئی اہم بات چیت میں شنکر سنگھ اپنے بارے میںکہتے ہیں کہ ’’تین چیزیں پرانی اچھی مانی جاتی ہیں۔ پرانی شراب، پرانا ڈاکٹر اور پرانا سیاسی قائد۔آج کی نسل عوام کے لیے نہیں بلکہ اپنے لیے سیاست کا انتخاب کرتی ہے۔ نظریاتی اقدار اور ووٹوں کے لیے بے حد کم لوگ سیاست میں آتے ہیں۔‘‘قابلِ ذکر ہےکہ شنکر سنگھ واگھیلہ نریندر مودی سے پہلے گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے۔ سیاسی جماعت سے جڑنے‌کے بعد سے لے کر 1995 ءتک وہ بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل رہے۔گجرات الیکشن میں وہ اب بھارتیہ جنتا پارٹی کے مقابل کھڑے ہیں۔ بڑھتی عمر کے باوجود سیاسی میدان میں اہم ترین رول ادا کررہے ہیں۔
شنکر سنگھ واگھیلہ بتاتے ہیں کہ اگر گودھرا میں دنگے نہ ہوئے ہوتے ، ڈبے کو نہ جلایا گیا ہوتا، مسلمانوں کو شیطانوں کی طرح نہ مارا گیا ہوتا اور راج دھرم اس وقت نبھایاگیا ہوتا تو بی جے پی کے اقتدار میں آنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔اس کے علاوہ شنکر سنگھ واگھیلہ نے وزیراعظم کے ساتھ اپنے تعلقات، بھاجپا کی سیاست ، گجرات دنگوں اور راہل گاندھی سے جڑے سوالوں پر تفصیلی بات چیت بھی کی ہے۔
’’للن ٹاپ‘‘ کا سیاسی فورم جہاں ایڈیٹر: سوربھ درویدی اقتدار کے دعویداروں سے سوالات پوچھتے ہیں۔ ہماچل کے بعد اب یہ پلیٹ فارم گجرات میں قائم کیا گیا ہے۔ جمگھاٹ کے تحت گجرات کے کئی بڑے لیڈروں سے بات چیت ہوئی۔ ان میں سے ایک شنکر سنگھ واگھیلا ہیں۔ گجرات کے سابق وزیر اعلیٰ اور پرجا شکتی ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ سوربھ دویدی نے ان سے طویل گفتگو کی۔ موجودہ الیکشن اور ان کی پانچ دہائیوں کی طویل سیاسی تاریخ سے متعلق کئی سوالات بھی پوچھے گئے۔واگھیلہ کے سابق وزیر اعظم مرار جی دیسائی سے بھی کافی قریبی تعلقات رہ چکے ہیں۔اس بارے میں پوچھے جانے پروہ متعدد واقعات لطف لے لے کر سناتے ہیں۔
واگھیلہ اکتوبر 1996 ءسے اکتوبر 1997 ءتک گجرات کے وزیر اعلیٰ بھی رہے چکے ہیں۔ واگھیلہ فی الحال کانگریس میں ہیں اور ریاست میں اپوزیشن کےلیڈرہیں۔ واگھیلہ اب تک کل 6 بار لوک سبھا انتخاب لڑکے 3 بار ممبر آف پارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں۔ واگھیلہ سال 1977 ءمیں پہلی بار ممبر آف پارلیمنٹ بنے تھے۔
Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دسمبر٢٠٢٢