دسمبر٢٠٢٢
آج ہم ایک ایسے مرض کے بارے میں جانیں گے جس کا تعلق پھیپھڑوں سے ہے ۔
نام
اس بیماری کا نام ذات الریہ یہ نمونیا ہے،اور اگر بچوں میں ہو جائے تو ڈبہ اطفال کہا جاتا ہے ۔نومولود بچوں میں ہو تو عام زبان میں پھسلی کا چلنا بھی کہتے ہیں ۔یہ دور حاضر کی ایک عام بیماری ہے، جو مہلک بھی ثابت ہو سکتی ہے،اگر بروقت علاج نہیں کیا گیا ۔ہر سال تقریبا ًدس ملین کیسز ہندوستان میں عارض ہوتے ہیں،اور ساری دنیا میں تقریباً چار ملین اموات اس بیماری کے وجہ سے ہوتے ہیں۔
تعریف
نمونیہ Pneumonia دراصل پھیپھڑوں کا ورم ہے، جو گرم مواد سے پیدا ہوتا ہے۔مثلاً: خون یا صفرا یا بلغم متعفن ہوکر پھیپھڑوں کے ہوائی خانوں (Alveoli) میں جمع ہو جاتے ہیں۔
اسباب(Causes)
یہ ایک متعدی مرض ہے، جس کا مادہ تعدیہ بذریعہ تنفس انسانی جسم میں پہنچتا ہے۔جراثیم کے چار اقسام جن سے یہ بیماری لاحق ہوتی ہے۔
(1) بیکٹیریا(Bacteria)
(2) وائرس( Viruses )
(3) فنگی(Fungi)
(4) پراساٹس( Parasites)
اقسام(Types)
Urdu Hightlight
یہ بیماری کس وجہ یا ذریعہ سے یا کہاں ہوتی ہے اس بنیاد پر چار اقسام کیے گئے ہیں:
(1) ماحولیاتی نمونیا(community Acquired pneumonia
CAP)
(2)مطب نمونیا(HAP Hospital Acquired pneumonia)
(3) تنفسی نمونیا (Aspiration pneumonia)
(4) ونٹیلیٹر نمونیا(Ventilator pneumonia)
اس کی مزید تقسیم ایسے بھی ہوتی ہے :
(1) ذات الریہ فصی (Lobar pneumonia):اس میں پورا پھیپھڑا یا اس کا کوئی بڑا لوتھڑا مبتلا ہوتا ہے۔
(2)ذات الریہ فصیصی(broncho pneumonia):جس میں پھیپھڑے کے چھوٹے لوتھڑوں میں وارم ہوتا ہے۔
(3) ذات الریہ جوفی(Interstitial pneumonia):جس میں ہوا کے سوراخوں میں وارم ہوتا ہے۔
بیماری کے درجات(stages of the disease)
(1)امتلا خون: پھیپھڑوں کے ہوائی خلیوں میں خون جمع ہو جاتا ہے جو بعد میں متعفن pus کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔
(2) پھیپھڑوں میں صلابت یعنی سختی اور رنگت کلیجی مائل ہوتی ہے۔
(3) مرض مہلک ہو جاتا ہے اور پھیپھڑوں کا رنگ خاکستری (grey) ہو جاتا ہے اور پھیپھڑے گل جاتے ہیں کیونکہ تعفن شدید ہو جاتا ہے۔پھیپھڑوں کا کام انسانی جسم کے اندر (O2) آکسیجن جو کہ بیرونی ماحول میں پایا جاتا ہے۔اس کو اندر پہنچانا ہے اور خون میں شامل کرنا ہوتا ہے،اور خراب ہوا یعنی(CO2) کو جسم سے باہر خارج کرنا ہوتا ہے۔ایک عام انسان 12-20/min مرتبہ سانس لیتا ہے ہے۔نمونیا کے مرض میں چونکہ پھیپھڑے مواد سے پر ہوجاتے ہیں اسی لیے سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے۔
مدت (Duration)
اس بیماری کی مدت ایک ہفتے سے ایک مہینے تک ہے۔اس عرصے میں کم ہو جائے تو بہتر ہے ورنہ مزمن شکل اختیار کرلے تو مہلک ثابت ہوسکتی ہے۔
علامات(Symptoms)
(1)حمہٰ دائمی (تیز بخار)
(2) کھانسی
(3) سینے میں بوجھل درد
(4) سانس لینے میں تکلیف
(5) آلہ لگانے پر پھیپھڑوں سے خاص قسم کی آواز
(6) عام علامات میں پسینہ چھوٹنا، کمزوری ،بھوک کی کمی، متلی ،قے ،تھکان
(7)عمر رسیدہ افراد میں علامات مدھم اور درجہ ٔحرارت بھی کم
(8) بچوں میں بھی تیز بخار، بھوک کی کمی،پھیپھڑوں میں سے آواز،کمزوری اور سانس میں تکلیف
تشخیص(Diagnosis)
(1)پھیپھڑوں سے ایک خاص قسم کی آواز
(Crackling sound in chest)
(2)خون کا معائنہ،تعفن معلوم کریں! (Blood test)
(3)سینے کا ایکسرے(chest Xray)
(4)بلغم کا معائنہ(sputum test)
(5)پیشاب کا معائنہ(urine culture)
(6)آکسیجن کی مقدار خون میں معلوم کریں کم ہے یا زیادہ
(Pulse oximeter)
(7)سٹی سکین(CT scan)
(8)برونکوسکوپی(Bronchoscopy)کیمرے کے استعمال سے پھیپھڑوں کے اندر کی کیفیت معلوم کرنا
احتیاطی تدابیر(Precautions)
اصولی تدابیر،یعنی:
بہتر تغذیہ
بہترین نیند
روزانہ ورزش
قوت مدافعت بڑھانے کے لیےپاک ،تازہ اور ہوا دار مقامات پر چہل قدمی
ذاتی صفائی کا اہتمام
لوگوں کے مجمع سے پرہیز
بچوں میں ٹیکا 3 ڈوز
چھٹے دسویں اور بارہویں مہینے میں ایک ڈوز
15 مہینے میں بوسٹر ڈوز
Comments From Facebook

1 Comment

  1. Tasleem Tabassum

    Assalamualaikum wrwb

    Alhamdulillah for giving me a good ? information

    Jazak Allah hu Khairan kaseera

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دسمبر٢٠٢٢