۲۰۲۳ جنوری
السلام علیکم ایڈیٹر صاحبہ!
میں گیارہویں جماعت کی طالبہ ہوں۔بہت ہمت کرکے آپ سے سوال پوچھ رہی ہوں، میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے ۔میری والدہ سے میری بالکل نہیں بنتی وہ میرے مقابلے میں میرے بھائی کو زیادہ توجہ دیتی ہیں، مجھ سے بہت نفرت کرتی ہیں ۔
ہمیشہ ان کا جملہ ہوتا ہے کہ میں لڑکی ہوں، مجھے کام کرنا چاہیے ،پڑھائی نہیں کرنی چاہیے ۔لڑکیوں کی زندگی کام سے ہے۔ بہت گندی زبان استعمال کرتی ہیں ۔کبھی کبھی گالیاں دیتی ہیں اور میرے سامنے مثال دیتی ہیں کہ دوسروں کی بچیاں اور میری سہلیاں مجھ سے بہتر ہیں ۔
روزانہ کے جھگڑوں سے تنگ آچکی ہوں۔ اپنی سہیلیوں کی امی کو دیکھ کر رشک آتا ہے کہ وہ کتنی اچھی دوست ہیں ۔میں اپنی امی کی اچھی دوست بننا چاہتی تھی، لیکن ہم دونوں کے بیچ بات بات پر جھگڑا ہوجاتا ہے۔ کبھی کبھی میں جواباً بہت سخت رویہ اختیار کرتی ہوں، اسی بات پر میرے والد اور والدہ کے بھی جھگڑے ہوجاتے ہیں ۔
امی کی گالیاں اور ابو امی کی لڑائی سے تنگ آچکی ہوں۔ اسی لیے کل گھر چھوڑ کرمیں تین گھنٹے روڈ پر پیدل گھومتی رہی ہوں ۔میری مدد فرمائیے مجھے بتائیے میں کیسے امی کی دوست بنوں ۔

ڈاکٹر خان مبشرہ فردوس صاحبہ سے رہ نمائی حاصل کرنے کے لیے نیچے کلک کریں۔

ویڈیو :

Comments From Facebook

1 Comment

  1. Huma

    Assalam walekum aaj ke social media ke daur me teenage ladkiyon par 4ok tok lagana ya sunna bahut zaruri Hota Hai,lekin wo hamari issi baat se bechain hoti hai ja hum unhe tokte hai,Allah society ki is problem se hamein nikale

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

۲۰۲۳ جنوری