اخوان المسلمین کے بانی امام حسن البناء کی دختر ہالہ البناء، ترکی میں 27 دسمبر 2022 ءکو انتقال فرماگئیں ۔پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا کے دنیا بھر کی مسلمان خواتین قائدین سے بہترین رابطے تھے، اور مسلم امہ کے ساتھ کسی بھی جگہ پیش آنے والے سانحےپر دکھ اور دلی رنج محسوس کرتیں۔
خبر سنتے ہی سناء حسن البنا کا ترجمان القران میں پڑھا ہواایک انٹرویو یاد آیا :
’’ ہم پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہیں۔ ہمارے دو بھائی، والد صاحب کی زندگی میںہی فوت ہوگئے تھے۔ ہم میں سب سے بڑی بہن وفاء ہیں، جو مرحوم سعید رمضان کی اہلیہ بنیں، ان کے بعد احمد سیف الاسلام البنا ہیں، پھر سناء اور محمد حسام الدین (فوت ہوگئے )، ان کے بعد رجاء ہیں اور پھر صفاء تھیں (فوت ہوگئیں ) ان کے بعدہالہ ہیں اور سب سے چھوٹی بہن استشہاد ہیں ،
جو والد صاحب کی شہادت کے بعد پیدا ہوئیں۔ ہمارے دادا ان کا نام دماء (خون) رکھنا چاہتے تھے، لیکن رجسٹریشن کرنے والوں نے یہ نام رکھنے سے انکار کردیا۔ پھر میرے دادا نے بھی یہ نام پسند نہیں کیا کہ وہ ہماری بہن کی ذات کا حصہ بنناتھا، اس لیے استشہاد (شہادت)تجویز کیاگیا۔ کلرک نے اس سے بھی انکار کردیا، لیکن میرے دادا نے اصرار کیا، اور کہا کہ اگر اس کا یہ نام نہیں لکھو گے تو میں اسے بے نام ہی رہنے دوں گا، یہاں تک کہ یہ بچی تم لوگوں کے ظلم کی زنجیر توڑنے کا سبب بن جائے گی۔ اس پر مجبور ہو کر اس نے استشہاد رجسٹر کرلیا ،کیونکہ اس نے میرے ابو کی شہادت کے بعد جنم لیاتھا۔ یہ نام دادا جان ، دادی جان اور ہماری بڑی بہن وفاء نے چنا تھا۔‘‘
جسارت نیوز کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا مرحومہ نے الاظہر میڈیکل یونیورسٹی مصر میں بطور پروفیسر اور ترکی کی اسپتال میں بطور کنسلٹنٹ خدمات انجام دیں۔وہ امام حسن البنا کے مشن کے تحت خواتین کی اصلاح ، تربیت اور تدریس کا سلسلہ جاری رکھےہوئی تھیں ۔
وہ مسلم امہ کی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل تھیں۔ اللہ رب العزت پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا کی تمام مساعی کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا بنت امام حسن البناشہید دین مبین کی ایک متحرک مجاہدہ اور پوری امت مسلمہ کی خواتین تحریکوں کا قیمتی سرمایہ تھیں، اللہ رب العالمین امام حسن البناء کی دختر ِ نیک اختر ہالہ بنا کو جنت الفردوس کے اعلی مدارج عطا فرمائے،آمین۔
خبر سنتے ہی سناء حسن البنا کا ترجمان القران میں پڑھا ہواایک انٹرویو یاد آیا :
’’ ہم پانچ بہنیں اور ایک بھائی ہیں۔ ہمارے دو بھائی، والد صاحب کی زندگی میںہی فوت ہوگئے تھے۔ ہم میں سب سے بڑی بہن وفاء ہیں، جو مرحوم سعید رمضان کی اہلیہ بنیں، ان کے بعد احمد سیف الاسلام البنا ہیں، پھر سناء اور محمد حسام الدین (فوت ہوگئے )، ان کے بعد رجاء ہیں اور پھر صفاء تھیں (فوت ہوگئیں ) ان کے بعدہالہ ہیں اور سب سے چھوٹی بہن استشہاد ہیں ،
جو والد صاحب کی شہادت کے بعد پیدا ہوئیں۔ ہمارے دادا ان کا نام دماء (خون) رکھنا چاہتے تھے، لیکن رجسٹریشن کرنے والوں نے یہ نام رکھنے سے انکار کردیا۔ پھر میرے دادا نے بھی یہ نام پسند نہیں کیا کہ وہ ہماری بہن کی ذات کا حصہ بنناتھا، اس لیے استشہاد (شہادت)تجویز کیاگیا۔ کلرک نے اس سے بھی انکار کردیا، لیکن میرے دادا نے اصرار کیا، اور کہا کہ اگر اس کا یہ نام نہیں لکھو گے تو میں اسے بے نام ہی رہنے دوں گا، یہاں تک کہ یہ بچی تم لوگوں کے ظلم کی زنجیر توڑنے کا سبب بن جائے گی۔ اس پر مجبور ہو کر اس نے استشہاد رجسٹر کرلیا ،کیونکہ اس نے میرے ابو کی شہادت کے بعد جنم لیاتھا۔ یہ نام دادا جان ، دادی جان اور ہماری بڑی بہن وفاء نے چنا تھا۔‘‘
جسارت نیوز کے مطابق پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا مرحومہ نے الاظہر میڈیکل یونیورسٹی مصر میں بطور پروفیسر اور ترکی کی اسپتال میں بطور کنسلٹنٹ خدمات انجام دیں۔وہ امام حسن البنا کے مشن کے تحت خواتین کی اصلاح ، تربیت اور تدریس کا سلسلہ جاری رکھےہوئی تھیں ۔
وہ مسلم امہ کی خواتین کے لیے ایک رول ماڈل تھیں۔ اللہ رب العزت پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا کی تمام مساعی کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے۔پروفیسر ڈاکٹر ہالہ حسن البنا بنت امام حسن البناشہید دین مبین کی ایک متحرک مجاہدہ اور پوری امت مسلمہ کی خواتین تحریکوں کا قیمتی سرمایہ تھیں، اللہ رب العالمین امام حسن البناء کی دختر ِ نیک اختر ہالہ بنا کو جنت الفردوس کے اعلی مدارج عطا فرمائے،آمین۔
Comments From Facebook
0 Comments