۲۰۲۳ جنوری
وہ نورا گوگل کے نام سے 3 اپریل 1984 ءکو Uster میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد جرمن نژاد ایک معروف سوئس سائیکو تھراپسٹ تھے اور ان کی والدہ سوئس سماجی کارکن تھیں۔ انہوںنے اپنی خواہش کی بنیاد پر کیتھولک چرچ میں بپتسمہ لیا، لیکن اللہ نے ان کا دل اسلام کے لیے کھول دیا، اس لیے انہوں نے یقین کے ساتھ اسلام قبول کر لیا۔پھر سوئس، جرمن اور یورپی معاشرے میں عام طور پر اللہ کی طرف بلانے کا سفر شروع ہوا اور برسوں تک لوگوں میں چرچاکاموضوع بن گیا۔
انہوں نے نقاب پہنا، پڑھائی جاری رکھی ۔اس کے بعد انہوں نے سوئٹزرلینڈ کی اسلامی مشاورتی اسمبلی میں شعبۂ خواتین کی سربراہی کی۔پھر اسلام کی حامی اور سوئٹزرلینڈ، جرمنی اور یورپ میں عمومی طور پر اسلام کے سب سے کٹر محافظوں میں سے ایک کے طور پر اپنی کوششوںمیں اضافہ کیا، جہاں ان کے ہاتھوں درجنوں سوئٹزرلینڈ، جرمنی اور آسٹریا میں خواتین نے اسلام قبول کیا۔
انہوں نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا: ’’میں مسلمانوں کے خلاف تعصب رکھتی تھی، اور میں سمجھتی تھی کہ اسلام میں خواتین پر ظلم کیا جاتا ہے، لیکن بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ اسلام عورت کو موتی بناتا ہے۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا: ’’اسلام کی بدولت، میں ایک عورت کے طور پر اپنی قدر سے واقف ہوئی، نہ کہ ایک شے کے طور پر،نقاب پہننے سے پہلے، نوجوان مجھے ایک شے سمجھتے تھے اور صرف میرا جسم انہیں میری طرف راغب کرتا تھا، لیکن نقاب پہننے کے بعد میرے ساتھ ایک عورت جیسا سلوک کیا۔‘‘
انہوں نے حالیہ برسوں میں نقاب کے ساتھ ٹیلی ویژن پر اور اندرون و بیرون ملک عوامی تقریبات میںشامل ہو کر سنسنی پیدا کی اور اس کے نتیجے میں انہیں متعدد مواقع پرہراسانیوں اور بعض اوقات توہین کا نشانہ بنایا گیا۔
نورا الی کا انتقال 23 مارچ 2020 ءکو 36 سال کی عمر میں چھاتی کے کینسر میں مبتلا ہونے کے بعد دارالحکومت برن سے منسلک ایک اسپتال میں ہوا۔
Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

۲۰۲۳ جنوری