سوال:
میرے بچوں کے تعلیمی مسائل سے متعلق میرے شوہر کو کوئی سروکار نہیں رہتا۔ چاہے وہ اسکول کا وزٹ کرنا ہو ، تعلیمی پروگریس یا بچوں کی Appreciation کا معاملہ ہو۔ میرے شوہر کسی معاملے میں میرا تعاون نہیں کرتے۔ کفایت شعاری کے ساتھ خود محنت کرتے ہوئے میں خود بچوں کوانگلش میڈیم اسکول میں پڑھا رہی ہوں۔
میرے تین بچے ہیں،جوساتویں ،آٹھویںاوردسویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ انہیں اکثر شکایت رہتی ہے کہ دوسروں کے والد تعلیم میں Involveہوتے ہیں ،مگر ہمارے والد نہیں ہوتے۔میں سمجھتی ہوں کہ یہ پدرانہ ذمہ داری80% مسلمان گھروں میں ادانہیں کی جاتی۔
کیا بچوں کی تربیت تعلیمی پروگریس میں باپ کے رول کی اہمیت نہیں ہے؟ہمیں ایسا کیا کرنا چاہیے کہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں والد بھی ساتھ کھڑے رہیں؟اس معاملے میں میری رہ نمائی فرمائیں!
میرے تین بچے ہیں،جوساتویں ،آٹھویںاوردسویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں۔ انہیں اکثر شکایت رہتی ہے کہ دوسروں کے والد تعلیم میں Involveہوتے ہیں ،مگر ہمارے والد نہیں ہوتے۔میں سمجھتی ہوں کہ یہ پدرانہ ذمہ داری80% مسلمان گھروں میں ادانہیں کی جاتی۔
کیا بچوں کی تربیت تعلیمی پروگریس میں باپ کے رول کی اہمیت نہیں ہے؟ہمیں ایسا کیا کرنا چاہیے کہ بچوں کی تعلیم و تربیت میں والد بھی ساتھ کھڑے رہیں؟اس معاملے میں میری رہ نمائی فرمائیں!
سید تنویر احمد صاحب سے رہ نمائی حاصل کرنے کے لیے نیچے کلک کریں۔
ویڈیو :
Comments From Facebook
بہترین انداز میں آپ نے اتنے اہم مسلہ کا حل پیش کیا ۔جزاک اللہ خیرا