۲۰۲۲ اکتوبر
السلام علیکم
میری شادی شدہ زندگی کو 21 سال ہوچکے ہیں ۔بہترین گزر رہے تھے، پانچ بچے ہیں ،دو بیٹیاں شادی شدہ ہیں ۔تقریباً ایک سال سے بہت ذہنی دباؤ کا شکار ہوں ۔
میرے شوہر بار بار دوسری شادی کی بات کرتے ہیں۔ بیٹیوں کی زندگی کا خیال، شوہر کے بار بار بولتے رہنے کی وجہ سے میں ڈپریشن میں رہنی لگی ہوں ۔شوہر کے معاملات بھی شک پیدا کرتے ہیں، وہ رات دیر گئے کسی خاتون سے بات کرتے ہیں، فون کو ہاتھ لگانے نہیں دیتے ،فجر کے وقت مسیج دیکھ کر مسکراتے ہیں ۔میرے پوچھنے پر کہتے ہیں جلد ہی دوسری شادی کی خبر دوں گا ۔کال پر جب بات کرتے ہیں تو خاتون کی آواز بھی آتی ہے ۔
جوں جوں میں انہیں بدلتے ،اپنے سے دور ہوتے دیکھتی ہوں ۔لگتا ہے موت آجائے یہ درد جھیلنا میرے لیے ممکن نہیں ۔میں درد کی انتہا پر ہوں، مجھے خودکشی کے خیالات آتے ہیں، کبھی کبھی دل بند ہوتا محسوس ہوتا ۔میں بہت تکلیف میں ہوں ۔پڑھے لکھے دین دار شوہر ، اچھی زندگی اور شوہر کا یہ رویہ تکلیف دیتا ہے ۔میرے شوہر کے اچھے برے وقتوں میں میں نے بہت ساتھ دیا ہے ان اپنے والد کا حصہ لا کر بھی انہیں دے دیا ۔اب سب کچھ لٹا ہوا لگتا ہے ۔آپ بتائیں! میں کیا کروں ؟

نزہت رضوی صاحبہ سے رہ نمائی حاصل کر نے کے لیے نیچے کلک کریں۔

video link

آڈیو:

audio link

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

۲۰۲۲ اکتوبر