۲۰۲۲ اکتوبر

لقد خلقنا الانسان في احسن تقويم(التين : 4)

ترجمہ:ہم نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا ۔
اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہمیں بہترین اور موزوںقد و قال و بال کے ساتھ پیدا فرما یا ہے ۔اور اسی لیے ہم پر ان نعمتوں کا حق ادا کرنا لازم قرار پایا ۔جہاں ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے قد و قال خوب صورت ہوں وہیں ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ ہمارے بال بھی خوبصورت ہوں ۔بال انسانی شخصیت کا اہم جز ہے، جو حسن کو نہ صرف چار چاند لگاتے ہیں بلکہ خوبصورتی کے مروجہ معیار پر پورے اترتے ہیں۔
ذرا تصوّر کریں !اپنے آپ کو بالوں کے بغیر ۔ہے ناں خوفناک منظر ؟ہم سب اپنی صحت اور تندرستی کے معاملے میں وٹامنز پر سب سے زیادہ انحصار کرتے ہیں ۔ہمارے جسم کو روزانہ مسلسل کام کرنے کے لئے بہت ساری غذائیت و توانائی کی ضرورت ہوتی ہے ۔ لیکن اگر آپ بالوں کے گرنے سے پریشان ہیں تو یہ جاننا آپ کے لیے بیحد ضروری ہے کہ آپ کے بالوں کے پتلے ہونے میں کن کن وٹامنز کا ہاتھ ہے ۔
وٹامن ڈی:
یوں تو وٹامن ڈی کو امیون سسٹم کی بوسٹنگ کے لیے جانا جاتا ہے ۔وٹامن ڈی سے آپ کی جلد ،ہڈیوں اور صحت کو مضبوطی حاصل ہوتی ہے، جو کہ آپ کے صحت مند بالوں کی ضمانت ہوتی ہے ۔لیکن اگر یہی وٹامن کم پڑنا شروع ہو جائے تو ہڈیوں اور جلد کی کمزوری بالوں پر اثر انداز ہوتی ہے۔وٹامن ڈی آپ کے بالوں کی جڑوں کو مضبوطی عطاء کرتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمی سے آپ کےبال جھڑ سکتے ہیں اور خاص طور پر’’ اینڈریو جینیٹک الپشیا‘‘ کے مریض اس سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں ۔’’لائف انشورنس اسٹار‘‘ کے ماہرِ غذائیت ہیتھرہینکس کا کہنا ہے کہ’’ٹیلے جن ایفلو یم‘‘ اور الیپشیا ائریٹا کے ساتھ ساتھ اندروجنٹک الیپشیا کے مریض بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور وہ اپنے بال کھو دیتے ہیں ۔ریسرچ بتا تی ہے کہ وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ سے کھوئے گئے بالوں کو واپس پایا جہ سکتا ہے۔وٹامن ڈی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے آپ دودھ ،انڈا ،سالمن فش،کلیجی ،کوڈ لیور آئل ،چیز،سنگترہ کا رس اور سورج کی روشنی سے استفادہ کر سکتے ہیں ۔پالک میں وٹامن ڈی بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے ۔کاجو اور ہیزل نٹ بھی آپ کے بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں ۔ہیتھر ہینکس کا کہنا ہے کہ’’ اکثر سبزی خور افراد میں وٹامن ڈی کی کمی پائی جاتی ہے، اور وہ اسکو وٹامن ڈی سپلیمنٹ سے پورا کر سکتے ہیں، لیکن اس میں صد فی صد آر ڈی آئی وٹامن ڈی کا ہونا شرط ہے تا کہ وہ آسانی سے جسم میں جذب ہو سکے۔‘‘
بایو ٹین:
وٹامن بی اور بی گروپ سے آنےوالے تمام وٹامنز میں سے سب سے زیادہ جو بالوں کے گرنے کی وجہ بنتا ہے ،وہ بایو ٹین ہی ہے۔عام طور پر متوازن غذا میں بھر پور بایو ٹین پایا جاتا ہے ۔اگر بایو ٹین کی کمی پائی جاتی ہے تو یہ موروثی ہوگی ۔بہت ساری کلینکل ریسرچ میں پایا گیا ہے کہ بایو ٹین کی مخصوص مقدار استعمال کرنے پر بالوں کے جھڑنے میں کمی آئی ہے ۔رتالو ،انڈا،کلیجي،اویکیڈو ،کیلا،پھول گوبھی،اخروٹ اور بروکلی میں بایو ٹین وافر مقدار میں پایا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ سورج مکھی کے بیج اور مونگ پھلی بھی اس کے بہترین ذرائع ہیں ۔’’ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ ‘‘ کا ماننا ہے کہ انڈا،گوشت،مچھلی ،اور خشک میوہ جات آپ کےبالوں کو مضبوطی عطاء کرتے ہیں ،کیوں کہ وہ ہمارے جسم میں کیرا ٹین اور کولا جن کی مقدار کو بڑھاتے ہیں ۔
آئرن:
ہمارے جسم میں آئرن کا بنیادی کام ہیمو گلوبین کا پیدا کرنا ہے ۔ہموگلوبین ہمارے جسم کے خلیات کو آکسیجن فراہم کرنے کا کام کرتا ہے ۔اگر جسم میں آئرن کی کمی ہو جائے تو جسمانی نظام اپنے زندہ رہنے کے لیے انتہائی ضروری اعضاء رئیسہ کو آکسیجن فراہم کرتا ہے ،اور اس طرح بالوں کی جڑوں تک آکسیجن فراہم نہ ہونے کی صورت میں بالوں کا گرنا یقینی ہوجاتا ہے ۔
ڈاکٹر رشمی بیکودی، ایڈیٹر: ’’ بیسٹ فور نیوٹریشن‘‘کا کہنا ہے کہ ’’آئرن کی کمی بالخصوص نون منوپوز ایج میں عورتوں کے بال زیادہ جھڑنے کا سبب بنتا ہے ۔اسی طرح آئرن کی کمی ٹولوجین اففلویم کی مریضا ؤں میں بھی بالوں کے جھڑنے کا سبب بنتا ہے ۔آئرن ہمیں پالک،گوشت،خشک میوہ جات،کشمش ،خوبانی،ٹماٹر،سیب،راجما وغیرہ سے حاصل ہوتا ہے۔
زنک:
زنک خلیات کی تخلیق اور درستگی میں سب سے طاقتور کردار ادا کرتا ہے ۔بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرنے کے لیے زنک کا کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے ۔اگر آپ وٹامن اے اور وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں تو یقیناً آپ زنک کی کمی کا بھی شکار ہوں گے ۔زنک کی کمی ہمیشہ ٹولوجین افلویم اور بالوں کے ٹوٹنے کا سبب رہا ہے۔زنک کی کمی کو پورا کرنے کے لئے آپ پمپکن سیڈ،سوئے پروڈکٹ اور وہیٹ جرمز کا استعمال کر سکتے ہیں ۔
سیلینیم:
زنک کی طرح سیلینیم بھی نہایت ہی اہم ترین معدنیات میں سےہے، جو کہ جسم میں انتہائی قلیل مقدار میں پایا جاتا ہے ۔اس کا کام جسم کے میٹابولک سسٹم کو بوسٹ کرنا ہوتا ہے۔اس کا جسم میں مقررہ مقدار سے زیادہ ہونا نقصاندہ ثابت ہو سکتا ہے ۔یہ اہم یوں ہے کہ یہ جسم میں اینٹی آکسیڈنٹ کا کام کرتا ہے، تا کہ جسم کے ہارمونز بیلنس میں رہ سکیں۔بطور خاص وہ ہارمونز جن کا تعلق بالوں کے ٹوٹ کر گرنے یا نئے پیدا ہونے والے بالوں سے ہوتا ہے۔اگر آپ سیلینیم کی کمی کا شکار ہیں تو آپ کواپنی غذا میں برازیل نٹ ،چاول،ہول وہیٹ بریڈ،اور بینز کو شامل کرنا ہوگا ۔
وٹامن ای:
وٹامن ای اک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو کہ آپ کے جسم کے خلیات کی حفاظت کرتا ہے ۔اور جسم کو جھیج سے بچاتا ہے ۔اس کے علاوہ یہ جسم کی فاضل چربی جلانے میں بھی کار آمد ہوتا ہے ۔ہم ہمیشہ اپنے سر کی اُس جلد کو نظر انداز کر دیتے ہیں جس پر بال اُگے ہوتے ہیں ۔وٹامن ای اُس جلد کی سطح کو مناسب مقدار میں نمی فراہم کرتا ہے اور اس نمی کو بر قرار رکھتا ہے ۔جس کی وجہ سے بالوں کی نشو ونما بہت اچّھی ہوتی ہے ۔وٹامن ای کی کمی کو پورا کرنے کے لیے سپلیمنٹ لینے کے علاوہ ڈھیر ساری ہری سبزیوں اورپھل کا استعمال کرنا چاہیے ۔مچھلی ،خشک میوہ جات اور انڈا اُس کے بہترین ذرائع ہیں۔
فولک ایسڈ:
فولک ایسڈ اکثر ہی نو نہالوں کی نشو ونما میں اپنا کردار ادا کرتا نظر آتا ہے۔ ایسا اس لیے ہے کہ فولک ایسڈ رحم مادر میں موجود فیٹس Foetus کی نشو ونما میں سب سے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسی سے ثابت ہوتا ہے کہ بالوں کی نشو ونما میں بھی یہ اپنا ہم حصہ ڈالتا ہے ۔فولک ایسڈ کو پھلوں اور سبزیوں کے علاوہ دائیٹری سپلیمنٹ سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے ۔
فیٹی ایسڈ:
اسنشیال فیٹی ایسڈ یعنی اومیگا ۔3 فیٹی ایسڈ اور اومیگا۔6 فیٹی ایسڈ ۔اگر آپ اس کی کمی کا شکار ہیں تو یہ سب سے پہلے آپ کے سر کی جلد کی سطح کو متاثر کرےگا، اور نتیجتاً آپ اپنے بالوں کو جھڑتا ہوا پائیں گے ۔اخروٹ ،السی اور متوازن غذا کے استعمال سے آپ اس کی کمی کو دور کر سکتے ہیں تا کہ آپ کے بالوں کی نشو ونما میں بہتری آجائے ۔
وٹامن سی:
وٹامن سی قدرت کا اک ایسا عطیہ ہے جس کے بارے میں سوچتے ہی یاد آتا ہے ’’ فبای آلاء ربكما تكذبان ؟‘‘
یہ جسم میں آئرن کی کمی کو پورا کرنے اور نیا آئرن جسم میں بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے ۔اسی طرح کیلشیم کی سطح کو جسم میں بر قرار رکھنے اور نیا کیلشیم پیدا کرنے کااہم ترین ذریعہ ہے ۔اسی طرح وٹامن سی جسم کی قوّت مدافعت کا سب سے اہم ستون ہے۔یہ ایک اینٹی آکسیڈنٹ ہے جو کولا جن کی مقدار بڑھانے کے کام آتا ہے ۔وٹامن سی زیادہ تر تُرش پھلوں میں پایا جاتا ہے ۔اگر آپ اپنے روزانہ کے جدول میں وٹامن سی مناسب مقدار میں لیں تو یہ نہ صرف آپ کی قوّت مدافعت کو بہتر کرےگا، بلکہ آپ کےبالوں کی نشو ونما میں اہم کردار ادا کرےگا ۔
امینو ایسڈ:
ہمارے جسم کے لیے نے قسم کے امینو ایسڈ بیحد ضروری ہوتے ہیں ۔جو کہ سبزیوں اور گوشت کو پروٹین میں تبدیل کرتے ہیں ۔جس میں سے امینو ایسڈ وہ پروٹین بناتا ہے جو پروٹین بالوں کی نشو ونما کے لئے ناگزیر ہے۔يہ ہارمونز کو بیلنس میں رکھنے کے علاوہ خلیات کو ترو تازہ بھی رکھتا ہے ۔یہ عام طور پر بند گوبھی ،پالک ،اوایکڈو ،سویا بین اور لنٹیل سیڈ میں پایا جاتا ہے ۔بہ ہر حال اللہ ربِّ رحمٰن نے ہمیں جو نعمتیں دی ہیں ،اُس کا حساب ہوگا کہ ہم نے اس کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے ۔تو بہتر تو یہ ہے کہ تمام جسم پر باریک بینی سے نظر رکھی جائے، اور اپنے لائف اسٹائل کو دو بارہ چیک کیا جائے ،اور تمام عوامل پر غور کرتے ہوئے اک روٹین سیٹ کیا جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ آپ اپنے کھوئے ہوئے بال دوبارہ پا لیں ۔صحت مند رہیں۔خوش رہیں۔خوشیاں بانٹیں۔
Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

۲۰۲۲ اکتوبر