تیری پہچان مسلم کی پہچان ہے
بیٹی حوا کی ہے تو تیری شان ہے
دشمنوں کا یہاں ہر طرف جال ہے
ساتھ لیکن ترے تیرا ایمان ہے
سارے عالم میں اب تیری پہچان ہے
بن گئی تو خواتین کی آبرو
دین کے دشمنوں کے تھی تو روبرو
سب کے ہونٹوں پہ تیرے لیے ہے دعا
تیری شہرت ہے عالم میں اب چار سو
سارے عالم میں اب تیری پہچان ہے
دشمنوں سے تو ہرگز نہیں ڈرسکی
عزم کے ساتھ آگے تو بڑھتی رہی
تو نے ایسا سکھایا ہے ان کو سبق
شرپسندی تجھے دیکھتی رہ گئی
سارے عالم میں اب تیری پہچان ہے
اپنے ماں باپ کی ایسی مسکان ہے
تیرےماں باپ کی تجھ سےپہچان ہے
تیرے ہونٹوں پہ اللہ اکبر جو تھا
تجھ پہ رحمت خدا کی ہر اک آن ہے
سارے عالم میں اب تیری پہچان ہے
آج ہم سب یہ پیکر قسم کھائیں گے
شر پسندوں سے ہرگز نہ گھبرائیں
سر نہ باطل کے آگے جھکا ئیں گے ہم
ہم بھی مسکان کی طرح بن جائیں گے
سارے عالم میں اب تیری پہچان ہے
آج ہر لب پہ مسکان، مسکان ہے
بہادر بیٹی مسکان کے نام

زمرہ : سخن سراپا
Comments From Facebook
1 Comment
Submit a Comment
مئی ٢٠٢٢
Masha Allaha