شکر گزاری
زمرہ : النور

أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيطَانِ الرَّجِيمِ
بسم الله الرحمن الرحيم
وَاِذْ تَاَذَّنَ رَبُّکُمْ لَئِنْ شَکَرْتُمْ لَاَزِیْدَنَّکُمْ وَ لَئِنْ کَفَرْتُمْ اِنَّ عَذَابِی لَشَدِیدٌ ۔
(ابراہیم:07)

’’ اور یاد رکھو تمہارے رب نے خبردار کردیا تھاکہ اگر شکر گزار بنوگے تو میں تم کو اور زیادہ نوازوں گا اور اگر کفرانِ نعمت کروگے تو میری سزا بہت سخت ہے ۔‘‘

مذکورہ آیت سورۂ ابراھیم کی ساتویں آیت ہے۔ اس آیت کے دو اجزاء ہیں۔پہلے جُز میں بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نعمتوں پر شکر ادا کرنے سے نعمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔یعنی شکر،نعمتوں میں اضافے کا باعث ہے۔ بندہ جب اللہ کی عطا کردہ نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرتا ہےتو اللہ تعالیٰ مزید اپنی نعمتوں کی بارش کرتا ہے۔
آیت کے دوسرے جُز میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ کفرانِ نعمت ، یعنی نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرنے کے بجائے ان نعمتوں کا انکار سزا کا باعث ہے ۔اللہ سبحانہ وتعالیٰ کو سخت نا پسند ہے کہ بندہ اُس کی نعمتوں کی نا شکری کرے اور ایسا کرنے والوں کے لیے بتایا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا شدید اور سخت عذاب ہے ۔
ایک اور اہم بات یہ ہے کہ مذکورہ آیت سے ہم کو یہ پتہ چلتا ہے کہ نعمتوں پر کفر، اُس کا انکار یا اس پر اللہ کا شکر نہیں ادا کرنا، یہ صرف نعمتوں کے زوال کا باعث نہیں ہے، بلکہ یہ بہت بڑا گناہ ہے۔اتنا بڑا گناہ کہ اُن لوگوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ ان کے لیے میرا شدید اور ہول ناک عذاب ہے ۔
ایک اہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ نعمتوں پر اللہ کا شکر کیسے ادا کیا جائے؟ اس کے چند اہم اور بنیادی طریقے کچھ اس طرح سے ہیں :
1۔ ان نعمتوں کو محسوس کیا جائے ۔
2۔جب نعمتوں کا احساس ہوگا تو زبان سے اللہ کے لیے شکر کے کلمات نکلیں گے۔
3۔ ایک بہت اہم جزء یہ ہے کہ اُن نعمتوں کا استعمال اُن کاموں میں کیا جائے ، جس سے اللہ تعالیٰ خوش ہوتا ہے اور اس میں اس کی رضا شامل ہوتی ہے ۔
مثال کے طور پر اگر اللہ تعالی نے صحت و تندرستی دی ہے تو اس کا استعمال ایسے کاموں میں ہو جو اس کی خوشنودی کا باعث ہو۔ اگر دولت دی ہے تو پیسوں کا استعمال خیر کے کاموں میں کیا جائے۔ اسراف سے بچا جائے اور غریبوں اور ناداروں کا حق ادا کیا جائے ۔اگر علم کی دولت سے نوازا ہے تو اس پر عمل کیا جائے اور لوگوں تک صحیح علم پہنچایا جائے۔ اگر کوئی اور صلاحیت بخشی ہے تو اس کو اللہ کی خوشنودی میں صرف کیا جائے۔
چنانچہ ایسا کرنے سے ہم اللہ کی خوشنودی حاصل کرسکیں گے اور اللہ اپنی نعمتوں میں اضافہ کرے گا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں توفیق دے کہ ہم اس کی نعمتوں پر اس کا شکر ادا کریں اور ان کا استعمال ان کاموں میں کریں، جس میں اس کی رضااور خوشنودی شامل ہو،آمین۔

قرآن وسنت کی یہ واضح ہدایات بتاتی ہیں کہ دنیا کی نعمتوں کا حصول، وسائل کی فراہمی، زندگی کے لیے جدوجہد اور مادی قوت کو حاصل کرنا ممنوع نہیں، بلکہ مطلوب ہے۔ البتہ حلال اور جائز طریقوں سے ہر طرح کے مادی وسائل فراہم کرنے کے باوجود اس یقین اور ایمان کے ساتھ زندگی گزاری جائے کہ یہ دنیا عارضی ہے، ابدی قیام گاہ جنت ہے۔

ویڈیو :

آڈیو:

Comments From Facebook

0 Comments

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مئی ٢٠٢٢