استقامت شرط اول ہے…!
دوڑ کے مقابلے میں کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ
1۔ جیتنے کی جدوجہد میں کچھ لوگ بہت آگے نکل جاتے ہیں۔
2۔چند ایک بالکل منزل کے قریب پہنچ جاتے ہیں۔
3۔ اور کوئی بہت پیچھے، مگر اپنی رفتار پر قائم مقابلہ میں شامل رہتا ہے۔
نتیجہ حیران کن! اپنی پوری قوت اور طاقت لگا کر منزل کے قریب پہنچنے والے اچانک تھک کر ہمت و حوصلہ کھو دیتے ہیں اور مقابلے سے باہر ہوجاتے ہیں۔ کم قوت، مگر بلند ہمت سے مسلسل جدوجہد کرنے والا ہی اللہ کی نصرت سے منزل کوحاصل کرتا ہے۔
سبق

زندگی کی دوڑ میں ہمت نہ ہاریں۔مسلسل جدوجہد جاری رکھیں۔اللہ پر یقین رکھیں۔وہ ضرور آپ کو کامیابی سے ہم کنار کرے گا۔ مقابلہ چاہے کوئی بھی ہو، استقامت چاہتا ہے۔

Comments From Facebook

1 Comment

  1. توفیق الماس

    بیشک صبر و استقامت اختیار کر نے والے بندے مومن کے لیئے اللہ سبحانہ وتعالیٰ بہترین مخرج پیدا فرماتے ھیں

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

مئی ٢٠٢٢