غزل

بظاہر منوّر نشانِ جبیں ہے
مگر وصف میں انکساری نہیں ہے

بظاہر مری ذات خلوت نشیں ہے
محمد ﷺ سے نسبت سپہرِ بریں ہے

اسی بات پر ہم سے ناراض ہے ر ب
زباں پر خدا ہے مگر دل کہیں ہے

وہ مومن زمانے میں ہے سب سے افضل
بسائے ہوئے دل میں جو بوئے دیں ہے

نہ چھوڑے گا مجھ کو مرا رب اکیلا
تھا پہلے بھی مجھ کو، ابھی بھی یقیں ہے

مرے رب نے لا تقنطوا کہہ دیا جب
تو پھر عرشیہ کس لیے دل حزیں ہے

Comments From Facebook

1 Comment

  1. Sana arshiya

    جزاک اللہ

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دسمبر ٢٠٢١