ترکے میں بیوہ کا حصہ
سوال:شوہر کی وفات کے بعد بیوی نے عدّت گزاری۔اس کے بعد فوراً اس کے گھر والے اس کا دوسرانکاح کرنا چاہتے ہیں۔ کیا اس صورت میں بھی بیوہ کو مرحوم شوہر کے ترکے میں سے حصہ ملے گا؟
جواب:کون شخص اس دنیا میں کتنی زندگی لے کرآیاہے؟یہ اللہ تعالی کی تقدیر پر منحصر ہے۔ اگرکسی مرد کا انتقال ہوجائے توظاہر ہے کہ اس میں اس کی بیوی کا کوئی قصور نہیں ہوتا۔لیکن سماج میں بیوہ ہوجانے والی عورت کو منحوس سمجھاجاتاہے اور اس کے ساتھ اچھوت جیسابرتائو کیاجاتاہے۔یہ رویّہ ہندوسماج کی پہچان تھا، لیکن مسلم سماج بھی اس سے محفوظ نہیں رہ سکاہے۔ چنانچہ یہاں بھی بیوہ کے نکاح کو پسند نہیں کیاجاتا اور اسے خوش دلی کے ساتھ قبول کرنے کے لیے لوگ آگے نہیں بڑھتے۔
اسلام ایک ایسا سماج قائم کرنا چاہتا ہے جس میں کوئی بھی شخص ،چاہے وہ مرد ہو یا عورت، نوجوان ہو یا ادھیڑ عمر کا، بے جوڑے کے نہ ہے۔ اگر وہ نکاح کرنا چاہتا ہے تواس کی خواہش کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔ اللہ تعالیٰ نے حکم دیا ہے:
وَ اَنکِحُوا الاَیَامیٰ مِنکُم (النور:32)
’’تم میں سے جولوگ مجرّد ہوں ان کے نکاح کردو۔‘‘
’ایامیٰ‘ میں تمام لوگ شامل ہیں، وہ مرد اور عورت بھی جن کا ابھی نکاح نہ ہواہو،وہ بھی جن کا نکاح ہونے کے بعد علیٰحدگی ہوگئی ہو، وہ مرد بھی جس کی بیوی کا انتقال ہوگیاہو اور وہ عورت بھی جو بیوہ ہوگئی ہو۔
یہ حکم غیر شادی شدہ لڑکیوں یامطلّقہ یا بیوہ عورتوں کے سرپرستوں سے بھی ہے کہ وہ ان کے نکاح کی فکر کریں اور ان کے لیے مناسب جوڑے تلاش کریں اور سماج کے افراد سے بھی ہے کہ وہ انہیں قبول کریں اور ان کا گھر بسائیں۔
اسلامی شریعت میں شوہر کے ترکے میں بیوی کا حصہ متعین کیاگیاہے۔ اگر اولاد ہوتو بیوی کا حصہ آٹھواں (12.5%)اور اولاد نہ ہوتو اس کا حصہ چوتھائی (25%) ہے۔ (النسا۱۲:)۔
بیوی اصحاب الفرائض میں سے ہے۔اس کا حصہ کسی بھی صورت میں ساقط نہیں ہوتا۔
کوئی لڑکی بیوہ ہوگئی ہو، اس کے گھر والے اس کی عدّت مکمل ہونے کے فوراً بعد اس کا نکاح دوسری جگہ کرنا چاہتے ہوں تو بھی اسے اپنے مرحوم شوہر کے ترکے میں سے حصہ دیاجائے گا۔ محض اس بناپر کہ اس کا نکاح دوسری جگہ ہورہاہے، اسے سابق شوہر کے ترکے میں سے حصہ پانے سے محروم نہیں کیاجاسکتا۔

ویڈیو :

Comments From Facebook

1 Comment

  1. نکہت اقبال

    بہت اچھا سوال جو کوئی نہیں پوچھتا اور اس کا بہترین جواب ۔

    Reply

Submit a Comment

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

دسمبر ٢٠٢١