علیزہ اور راحیلہ اس دن کچھ ضروری سامان لینے شاپنگ مال گئی ہوئی تھیں۔ وہیں ان کی ملاقات فریا کی...
ادبی فن پارے
قید سے آزادی (قسط: 4)
’’ہم فریا کے ساتھی تھے۔ ہم پر کتنی انگلیاں اٹھ رہی ہوں گی۔‘‘ علیزہ کو یہ فکر کھائے جارہی تھی۔’’فکر...
قید سے آزادی (تیسری قسط)
سحرش اپنے گھر آئی ہوئی تھی۔ وہ دادی ماں کے ساتھ تخت پر بیٹھی تھی۔ امی کچن کے دروازے کے سامنے صحن...
چاندمٹھی میں
کرسٹینا، ہالی وڈ کی سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکارہ رہی، لیکن دولت کی انبار سے وہ اُکتا چکی...
قید سے آزادی (قسط : 02)
’’آج کس وقت ختم ہوگا کالج؟‘‘ ’’روزانہ کا وقت بھیا۔‘‘ فریا بائک سے اترتی ہوئی بولی۔ ’’آج تو ہاف...
قید سے آزادی (قسط : 01)
آسمان پر کئی رنگ بکھرے تھے۔ نیلا، سرخ، جامنی۔ اور سرمئی سفید روئی کے گالوں جیسے بادل۔ وہ بادل...
داغ
کِٹّی پارٹی ، تیز میوزک ۔ جدید طرز کے ملبوسات۔ مستی بھرا ماحول۔ خواتین کی گفتگو ،جس میں نوے فیصد...
پناہ گاہ (آخری قسط)
آپا اس دن آئی تھیں، انھوں نے بتایا کہ گلی میں ہی ایک گھر بکنے والاہے۔خاور یا دلاور کو ئی ایک اسے...
عبادت کی حفاظت (آخری قسط)
دس بجے کے قریب بھائی اوربھابھی کی واپسی بھی ہوگئی ۔ ندا کی وہی ازلی ہشاش بشاش سی طبیعت اسے زندگی...
پناہ گاہ[قسط : 08]
’’انہوں نے مجھے تمہارے خلاف ایک لفظ نہیں کہا، وہ تو تمہارے ساتھ اتنا بڑا حادثہ ہوا ہے ناں، اس لیے...
اور کتنی سسکیاں گونجتی رہیں گی؟
ہر روز کی طرح آج بھی شاذیہ کی آنکھوں میں آنسوؤں کی لڑی تھی، اور رات کی خاموشیاں اس کا منہ...
پناہ گاہ[قسط: 7 ]
اب نہ اسے اچھے کپڑوں کا شوق رہا تھا نہ سجنے سنورنے کا۔ آفس بھی عبایا پہن کر جانے لگی تھی۔ دن...